ایئربس کمپنی کا طیارہ حادثے کی تحقیقات پر اطمینان کا اظہار

طیارہ حادثے کی تحقیقات پیشہ ورانہ انداز میں ہورہی ہیں، فرانسیسی ماہرین

طیارہ حادثے کی تحقیقات پیشہ ورانہ انداز میں ہورہی ہیں، فرانسیسی ماہرین

ایئربس طیارہ ساز کمپنی نے طیارہ حادثے کی تحقیقات کو پیشہ ورانہ قرار دے دیا۔

غیرملکی تحقیقاتی ٹیم نے بدھ کی صبح دوبارہ جائے حادثہ کا دورہ کیا اور کئی گھنٹوں کی تحقیق کے بعد جائے حادثہ سے روانہ ہوگئی۔

ایئربس طیارہ ساز کمپنی نے پاکستانی حکومت کے تعاون پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ طیارہ حادثے کے معاملے کی تحقیقات پیشہ ورانہ انداز میں کی جارہی ہے، ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ اینڈ انویسٹی گیشن بورڈ بھرپور معاونت کررہا ہے۔

پی آئی اے طیارے کے حادثے کی تحقیقات کے لیے گزشتہ روز پاکستان پہنچنے والی معروف طیارہ ساز کمپنی ایئربس کے ماہرین پر مشتمل 11 رکنی فرانسیسی ماہرین کی ٹیم نے جائے حادثہ پر منفرد انداز میں تحقیق کی۔


ایئربس کے ماہرین نے فرانس سے کراچی پہنچنے پر طیارے کو رن وے پر لینڈ کرنے کے بجائے فنل ایریا کے چکر لگائے اور لینڈنگ اپروچ کے بعد فضاؤں میں 2 مرتبہ گو راؤنڈ کا عمل دہرایا۔

گوراؤنڈ یعنی جہاز کو لینڈ کرنے کے بجائے چکر لگانے کے عمل کا مقصد تباہ ہونے والے طیارے کے گرنے سے پہلے فرضی عمل کو دہرانا تھا۔ ایئربس طیارے نے اس عمل کے دوران 13 منٹ کے اندر گو راؤنڈ کو مکمل کیا۔

یہ بھی پڑھیں: فرانسیسی ٹیم نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کرلیے

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایئربس کا پاکستان میں موجود قیام 5 روزتک بڑھادیاگیا ہے۔ وائس ریکارڈر کے حصول میں ناکامی کی وجہ سے ایئربس کی ٹیم نے پاکستان میں قیام کو 5 روز تک بڑھایا ہے۔

واضح رہے کہ 22 مئی کو لاہور سے کراچی آنے والا طیارہ پی کے 8303 کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر اترنے سے کچھ منٹ قبل ہی تکنیکی خرابی کے باعث قریبی آبادی میں گر کر تباہ ہوگیا تھا۔ طیارے میں میں 99 افراد سوار تھے، جن میں سے 97 افراد جاں بحق جب کہ دو افراد معجزانہ طور پر بچ گئے تھے۔
Load Next Story