فرسٹ کلاس کرکٹرزکو امداد کا وعدہ وفا نہ ہوسکا

امپائرز اور گراؤنڈ اسٹاف بھی پی سی بی کی رقم کا انتظارکرتے رہ گیا


امپائرز اور گراؤنڈ اسٹاف بھی پی سی بی کی رقم کا انتظارکرتے رہ گیا فوٹو: فائل

فرسٹ کلاس کرکٹرزکو امداد کا وعدہ وفا نہ ہوسکا،امپائرز اور گراؤنڈ اسٹاف بھی پی سی بی کی رقم کا انتظارکرتے رہ گیا، سب گلے شکوے کرتے رہے،بورڈ کا موقف ہے کہ گراؤنڈ مینزکی درخواستوں میں تاخیر اور بینک تعطیلات کی وجہ سے رقم بروقت منتقل نہ ہوسکی،162درخواستیں منظور ہوچکیں، 5 روز میں سب کو ادائیگی کردی جائے گی۔

تفصیلات کے مطابق پی سی بی کی جانب سے 3مئی کو جاری کردہ پریس ریلیز میں کورونا وائرس کی وجہ سے مشکلات کا شکار بے روزگار فرسٹ کلاس کرکٹرز، امپائرز، اسکوررز اور گراؤنڈ اسٹاف کو امداد دینے کا اعلان کیا گیا تھا۔

2015سے 2019تک کم ازکم 15فرسٹ کلاس میچز کھیلنے والے کرکٹرز، گذشتہ 2سال میں خدمات سرانجام دینے والے امپائرز اور اسکوررز، 8سال کی ملازمت کے بعد ریجنل ایسوسی ایشنز ختم ہونے کی وجہ سے بے روزگار ہونے والے گراؤنڈ اسٹاف کو اس کا اہل قرار دیا گیا تھا،ہر کرکٹر کو 25ہزار،امپائرکو 15ہزار جبکہ اسکورز اور گراؤنڈ اسٹاف کو 10،10ہزار روپے فی کس اداکیے جانے تھے،صرف ایک بار دی جانے والی یہ رقم وصول کرنے کیلیے ضرورت مندوں کو تک 4سے 14مئی تک [email protected]پر رابطہ قائم کرنے کاکہا گیا تھا،اس کی وجہ یہ بتائی گئی تھی کہ عیدالفطر تک پی سی بی کو ضروری کارروائی مکمل کرنے کیلیے کافی وقت مل جائے گا،یہ بھی بتایا گیا تھا کہ امداد حاصل کرنے والوں کے نام ظاہر نہیں کیے جائیں گے۔

گذشتہ روز چند کرکٹرز اور امپائرز نے ''ایکسپریس'' سے گفتگو میں گلے شکوے کرتے ہوئے بتایا کہ عید گزر گئی مگر وعدے کے مطابق رقم موصول نہیں ہوئی، اس حوالے سے گفتگوکرتے ہوئے پی سی بی کے ترجمان نے کہاکہ گراؤنڈ اسٹاف کے بیشتر لوگ طریقہ کار نہ سمجھنے کی وجہ سے بروقت درخواستیں جمع نہیں کرا سکے،ان کو 19مئی تک موقع دیا گیا۔

ابھی کارروائی جاری تھی کہ بینک تعطیلات بھی ہوگئیں، 16کرکٹرز، 20 امپائرز، 31 اسکوررز اور94 گراؤنڈز مین اور ایک میچ ریفری سمیت 162افرادکی درخواستیں منظور ہوچکی ہیں،ان کو اس کی اطلاع بھی کردی گئی، نئی صورتحال کا سامنا کرنے کے بعد عید کی تعطیلات ختم ہونے کے 5روز میں سب کو رقم بھجوانے کا وعدہ کیا تھا جو پورا ہوگا، انھوں نے کہا کہ جن کے اکاؤنٹ نمبرز نہیں مل سکے انھیں چیک دے دیے جائیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں