پی آئی اے طیارہ حادثہ کی تحقیقات کے لیے درخواست فوری سماعت کے لیے منظور
جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں سندھ ہائی کورٹ کا 2 رکنی بینچ سماعت کرے گا
سندھ ہائی کورٹ نے کراچی میں پی آئی اے طیارہ حادثہ کیس واقعے کی تحقیقات متفرق درخواست فوری سماعت کے لیئے منظور کرلی۔
کراچی میں پی آئی اے کے طیارے کو پیش آنے والے حادثے کی تحقیقات کے لیے سندھ ہائی کورٹ میں متفرق درخواست دائر کردی گئی ہے۔ درخواستگزار اقبال کاظمی نے موقف اختیار کیا ہے کہ قومی ایئر لائن کے لیے مخدوش حالت میں طیاروں کا خریدنا اور اڑانا مسافروں اور عملے کی جان سے کھیلنے کے مترادف ہے۔ 7 دسمبر 2016 کو بھی اے ٹی آر طیارہ گر کر تباہ ہوگیا تھا۔ اے ٹی آر طیارہ سانحہ کی تحقیقات اب تک سامنے نہیں آسکیں۔ لاہور سے کراچی آنے والا پی آئی اے کا طیارہ حادثے کا شکار ہوا جس سے 97 افراد جاں بحق ہوگئے۔ طیارے میں 7 اراکین، 9 بچوں سمیت 30 خواتین اور 59 مرد سمیت 99 افراد سوار تھے۔
درخواست گزار کا کہنا تھا کہ پی آئی کے جہازوں پر سفر کرنے والے روزانہ 800 سے زائد مسافروں کی جان کو خطرہ ہے۔ اس سے قبل بھی عدالتی حکم کے باوجود متعلقہ حکام تسلی بخش جواب نہیں دے سکے۔ پی آئی اے کے انسپکشن اور کلیئرنس کے بغیر مسافر بردار طیاروں کو روکا جائے۔
عدالت نے درخواست کی فوری سماعت کی استدعا منظور کرلی۔ جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ جمعے کو درخواست کی سماعت کرے گا۔
کراچی میں پی آئی اے کے طیارے کو پیش آنے والے حادثے کی تحقیقات کے لیے سندھ ہائی کورٹ میں متفرق درخواست دائر کردی گئی ہے۔ درخواستگزار اقبال کاظمی نے موقف اختیار کیا ہے کہ قومی ایئر لائن کے لیے مخدوش حالت میں طیاروں کا خریدنا اور اڑانا مسافروں اور عملے کی جان سے کھیلنے کے مترادف ہے۔ 7 دسمبر 2016 کو بھی اے ٹی آر طیارہ گر کر تباہ ہوگیا تھا۔ اے ٹی آر طیارہ سانحہ کی تحقیقات اب تک سامنے نہیں آسکیں۔ لاہور سے کراچی آنے والا پی آئی اے کا طیارہ حادثے کا شکار ہوا جس سے 97 افراد جاں بحق ہوگئے۔ طیارے میں 7 اراکین، 9 بچوں سمیت 30 خواتین اور 59 مرد سمیت 99 افراد سوار تھے۔
درخواست گزار کا کہنا تھا کہ پی آئی کے جہازوں پر سفر کرنے والے روزانہ 800 سے زائد مسافروں کی جان کو خطرہ ہے۔ اس سے قبل بھی عدالتی حکم کے باوجود متعلقہ حکام تسلی بخش جواب نہیں دے سکے۔ پی آئی اے کے انسپکشن اور کلیئرنس کے بغیر مسافر بردار طیاروں کو روکا جائے۔
عدالت نے درخواست کی فوری سماعت کی استدعا منظور کرلی۔ جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ جمعے کو درخواست کی سماعت کرے گا۔