امریکا میں پولیس تحویل میں سیاہ فام کی ہلاکت کے خلاف پُر تشدد مظاہرے
منی سوٹامیں ایمرجنسی نافذ کرکے مظاہروں پر قابو پانے کے لیے فوج کو طلب کرلیا گیا ہے
امریکی ریاست منی سوٹا میں غیر مسلح سیاہ فام شخص کی پولیس تحویل میں ہلاکت کے خلاف پرتشدد مظاہرے جاری ہیں۔
امریکی ریاست منی سوٹا میں پولیس تحویل میں غیر مسلح سیاہ فام شخص کی ہلاکت کے خلاف پرتشدد مظاہرے تیسرے روز بھی جاری ہیں، پولیس گردی کے خلاف شہریوں کی بڑی تعداد گھروں سے نکل آئی ہے اور صبح سے رات گئے تک سڑکوں پر مظاہرے جاری ہیں، اس دوران مظاہرین نے کئی املاک کو بھی نقصان پہنچایا اور کچھ عمارتوں کو آگ بھی لگائی۔
مظاہرے شدت اختیار کرنے پر ریاست بھر میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے اور مظاہروں پر قابو پانے کے لیے فوج کو بھی طلب کرلیا گیا ہے، ریاست میں حکام نے مظاہروں پر قابو پانے کے لیے 500 فوجیوں کو تعینات کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ یہ مظاہرے اس ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد شروع ہوئے جس میں 46 سالہ سیاہ فام شخص پولیس تحویل میں ہے اور گھٹی ہوئی آوازمیں کہہ رہا ہے کہ اسے سانس نہیں آرہی۔
امریکی ریاست منی سوٹا میں پولیس تحویل میں غیر مسلح سیاہ فام شخص کی ہلاکت کے خلاف پرتشدد مظاہرے تیسرے روز بھی جاری ہیں، پولیس گردی کے خلاف شہریوں کی بڑی تعداد گھروں سے نکل آئی ہے اور صبح سے رات گئے تک سڑکوں پر مظاہرے جاری ہیں، اس دوران مظاہرین نے کئی املاک کو بھی نقصان پہنچایا اور کچھ عمارتوں کو آگ بھی لگائی۔
مظاہرے شدت اختیار کرنے پر ریاست بھر میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے اور مظاہروں پر قابو پانے کے لیے فوج کو بھی طلب کرلیا گیا ہے، ریاست میں حکام نے مظاہروں پر قابو پانے کے لیے 500 فوجیوں کو تعینات کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ یہ مظاہرے اس ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد شروع ہوئے جس میں 46 سالہ سیاہ فام شخص پولیس تحویل میں ہے اور گھٹی ہوئی آوازمیں کہہ رہا ہے کہ اسے سانس نہیں آرہی۔