ورلڈ کپ بھارتی سازش کے مزید گواہ سامنے آگئے
پاکستان کوسیمی فائنل میں آنے سے روکا گیاگیل بھی سمجھ گئے تھے،مشتاق
ورلڈ کپ میں پاکستان کیخلاف بھارتی سازش کے مزید گواہ سامنے آگئے۔
انگلش آل راؤنڈر بین اسٹوکس نے اپنی کتاب میں ورلڈ کپ 2019 کے گروپ راؤنڈ میں اپنی ٹیم کے خلاف بھارتی حکمت عملی پر سوال اٹھائے جو جیتنے کی کوشش کرنے کے بجائے ہار گئی تھی، پاکستان کے سیمی فائنل میں پہنچنے کا دارومدار میزبان کی فتح پر تھا مگر کوہلی الیون کی شکست نے گرین شرٹس کو ایونٹ سے باہر کردیا تھا، اگرچہ بعد میں اسٹوکس نے کہا کہ ان کے الفاظ کا درست مطلب نہیں نکالا گیا مگر پاکستان کو ایونٹ سے باہر کرنے کی بھارتی سازش کو دیگرکھلاڑیوں نے بھی واضح طورپر محسوس کیا۔
میگا ایونٹ میں ویسٹ انڈین ٹیم کے ساتھ بطور اسپین کنسلٹنٹ موجود مشتاق احمد نے کہاکہ جیسے ہی بھارت کو انگلینڈ کے ہاتھوں شکست ہوئی جیسن ہولڈر، کرس گیل اور آندرے رسل نے مجھے کہا کہ بلو شرٹس پاکستان کو سیمی فائنل میں نہیں دیکھنا چاہتے، اس بات کو سمجھے کیلیے کسی راکٹ سائنس کی ضرورت نہیں ہے، انگلینڈ کے کمنٹیٹرز ناصر حسین اور مائیکل ایتھرٹن نے بھی اس کی نشاندہی کردی،اگر آپ کرکٹ کے ساتھ کھیلیں تو پھر یہ بھی آپ کے ساتھ کھیلتی ہے، بھارت اس وقت حد سے زیادہ خود اعتمادی کا شکار ہوچکا تھا کیونکہ ہر کوئی اسے فیورٹ قرار دے رہا تھا۔
مشتاق نے مزید کہاکہ ہم صرف بلو شرٹس کی جانب سے جان بوجھ کر خراب بیٹنگ کی بات کررہے مگر حقیقت تو یہ ہے کہ بولنگ بھی بہتر نہیں تھی، ابتدا میں ہی 2، 3 جلد وکٹیں لینے کے بعد انھوں نے حریف سائیڈ کو پارٹنرشپ تشکیل دینے اور مجموعے کو 337 تک پہنچانے کا موقع فراہم کیا۔
ادھر سابق آل راؤنڈر عبدالرزاق کے مطابق اس بات میں کوئی شک نہیں کہ بھارت وہ میچ جان بوجھ کر ہارا تھا، میں نے یہ بات اسی وقت بھی کہی تھی، حقیت تو یہ ہے کہ ہر کسی کی رائے یہی تھی، ایک شخص جو چھکے چوکے جڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے وہ گیند کو بلاک کرتے رہا اور اسی سے ہی سب اندازہ ہورہا تھا۔
یاد رہے کہ338 رنزکے تعاقب میں روہت شرما کی سنچری کے باوجود بھارتی ٹیم 31 رنز سے ہار گئی تھی۔
انگلش آل راؤنڈر بین اسٹوکس نے اپنی کتاب میں ورلڈ کپ 2019 کے گروپ راؤنڈ میں اپنی ٹیم کے خلاف بھارتی حکمت عملی پر سوال اٹھائے جو جیتنے کی کوشش کرنے کے بجائے ہار گئی تھی، پاکستان کے سیمی فائنل میں پہنچنے کا دارومدار میزبان کی فتح پر تھا مگر کوہلی الیون کی شکست نے گرین شرٹس کو ایونٹ سے باہر کردیا تھا، اگرچہ بعد میں اسٹوکس نے کہا کہ ان کے الفاظ کا درست مطلب نہیں نکالا گیا مگر پاکستان کو ایونٹ سے باہر کرنے کی بھارتی سازش کو دیگرکھلاڑیوں نے بھی واضح طورپر محسوس کیا۔
میگا ایونٹ میں ویسٹ انڈین ٹیم کے ساتھ بطور اسپین کنسلٹنٹ موجود مشتاق احمد نے کہاکہ جیسے ہی بھارت کو انگلینڈ کے ہاتھوں شکست ہوئی جیسن ہولڈر، کرس گیل اور آندرے رسل نے مجھے کہا کہ بلو شرٹس پاکستان کو سیمی فائنل میں نہیں دیکھنا چاہتے، اس بات کو سمجھے کیلیے کسی راکٹ سائنس کی ضرورت نہیں ہے، انگلینڈ کے کمنٹیٹرز ناصر حسین اور مائیکل ایتھرٹن نے بھی اس کی نشاندہی کردی،اگر آپ کرکٹ کے ساتھ کھیلیں تو پھر یہ بھی آپ کے ساتھ کھیلتی ہے، بھارت اس وقت حد سے زیادہ خود اعتمادی کا شکار ہوچکا تھا کیونکہ ہر کوئی اسے فیورٹ قرار دے رہا تھا۔
مشتاق نے مزید کہاکہ ہم صرف بلو شرٹس کی جانب سے جان بوجھ کر خراب بیٹنگ کی بات کررہے مگر حقیقت تو یہ ہے کہ بولنگ بھی بہتر نہیں تھی، ابتدا میں ہی 2، 3 جلد وکٹیں لینے کے بعد انھوں نے حریف سائیڈ کو پارٹنرشپ تشکیل دینے اور مجموعے کو 337 تک پہنچانے کا موقع فراہم کیا۔
ادھر سابق آل راؤنڈر عبدالرزاق کے مطابق اس بات میں کوئی شک نہیں کہ بھارت وہ میچ جان بوجھ کر ہارا تھا، میں نے یہ بات اسی وقت بھی کہی تھی، حقیت تو یہ ہے کہ ہر کسی کی رائے یہی تھی، ایک شخص جو چھکے چوکے جڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے وہ گیند کو بلاک کرتے رہا اور اسی سے ہی سب اندازہ ہورہا تھا۔
یاد رہے کہ338 رنزکے تعاقب میں روہت شرما کی سنچری کے باوجود بھارتی ٹیم 31 رنز سے ہار گئی تھی۔