پی پی کا وزیراعظم پر ترقیاتی فنڈز کے اجرا میں امتیازی سلوک کا الزام
پی ٹی آئی اور ایم کیوایم ارکان کو ترقیاتی فنڈز جاری ہوئے، پی پی کو نظر انداز کیا گیا
پیپلزپارٹی نے وزیراعظم اور وفاقی حکومت پر ترقیاتی فنڈز کے اجرامیں امتیازی سلوک برتنے کا الزام لگادیا جب کہ پیپلزپارٹی کے ارکان قومی اسمبلی نے عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
پیپلزپارٹی کے کراچی سے منتخب ارکان قومی اسمبلی کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی اور ایم کیوایم سے تعلق رکھنے والے 18ارکان قومی اسمبلی کو انکے حلقوں میں ترقیاتی کاموں کے لیے فنڈز جاری کیے تاہم پیپلزپارٹی کے تین ارکان قومی اسمبلی عبدالقادر پٹیل، آغارفیع اللہ اور جام عبدالکریم کے حلقوں کو نظر انداز کردیا گیا۔
وفاقی حکومت کی جانب سے کراچی سے تعلق رکھنے والے ارکان قومی اسمبلی کے حلقوں میں ترقیاتی کاموں کے لیے خصوصی ترقیاتی فنڈز کا اجرا کیا ہے اور وفاقی حکومت کے فنڈز سے حکمران اتحاد سے تعلق رکھنے والے پی ٹی آئی اور ایم کیوایم کے ارکان قومی اسمبلی کے حلقوں میں ترقیاتی کام انکی تجویز کردہ اسکیمز پر جاری ہیں، پیپلزپارٹی نے ترقیاتی فنڈز کے اجرامیں اپوزیشن ارکان کو نظرکرنے کا معاملہ عدالت میں لیجانے کا اعلان کیا ہے۔
پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی عبدالقادر پٹیل نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان تو ارکان اسمبلی کے ترقیاتی فنڈز کو سیاسی رشوت کہتے تھے اور اب خود اپنے ارکان قومی اسمبلی کے لیے ترقیاتی فنڈز جاری کررہے ہیں۔
پیپلزپارٹی کے کراچی سے منتخب ارکان قومی اسمبلی کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی اور ایم کیوایم سے تعلق رکھنے والے 18ارکان قومی اسمبلی کو انکے حلقوں میں ترقیاتی کاموں کے لیے فنڈز جاری کیے تاہم پیپلزپارٹی کے تین ارکان قومی اسمبلی عبدالقادر پٹیل، آغارفیع اللہ اور جام عبدالکریم کے حلقوں کو نظر انداز کردیا گیا۔
وفاقی حکومت کی جانب سے کراچی سے تعلق رکھنے والے ارکان قومی اسمبلی کے حلقوں میں ترقیاتی کاموں کے لیے خصوصی ترقیاتی فنڈز کا اجرا کیا ہے اور وفاقی حکومت کے فنڈز سے حکمران اتحاد سے تعلق رکھنے والے پی ٹی آئی اور ایم کیوایم کے ارکان قومی اسمبلی کے حلقوں میں ترقیاتی کام انکی تجویز کردہ اسکیمز پر جاری ہیں، پیپلزپارٹی نے ترقیاتی فنڈز کے اجرامیں اپوزیشن ارکان کو نظرکرنے کا معاملہ عدالت میں لیجانے کا اعلان کیا ہے۔
پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی عبدالقادر پٹیل نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان تو ارکان اسمبلی کے ترقیاتی فنڈز کو سیاسی رشوت کہتے تھے اور اب خود اپنے ارکان قومی اسمبلی کے لیے ترقیاتی فنڈز جاری کررہے ہیں۔