پاک بھارت مقابلے عالمی کرکٹ کیلیے ناگزیر قرار
95 فیصد شائقین روایتی حریفوں کے میچز دیکھنا چاہتے ہیں،وقار یونس
وقاریونس نے پاک بھارت مقابلوں کو عالمی کرکٹ کیلیے ناگزیر قرار دے دیا۔
ایک سوشل میڈیا انٹرویو میں سابق پیسر وقار یونس نے کہاکہ پاک بھارت مقابلے دنیا بھر میں توجہ کا مرکز بنتے ہیں، اگر دونوں ملکوں کے شائقین سے پوچھا جائے تو ان میں سے 95 فیصد کہیں گے کہ روایتی حریفوں کو باہمی میچز کھیلنا چاہیئں، میں بھی یہی سمجھتا ہوں کہ دونوں ٹیموں کو نہ صرف آپس میں کھیلنے بلکہ تسلسل کے ساتھ مقابلے شیڈول کرتے رہنے کی ضرورت ہے، شائقین کو جاندار مقابلوں سے محروم رکھنا درست نہیں ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ پاک بھارت میچز عالمی کرکٹ کے لیے بھی ناگزیر ہیں، یقین ہے کہ اگر ابھی نہیں تو اگلے چند سال میں باہمی کرکٹ بحال ہوگی، وقار یونس نے کہا کہ عوام روایتی حریفوں کو کسی نیوٹرل مقام پر نہیں بلکہ اپنے ملکوں میں ایکشن میں دیکھنا چاہتے ہیں، باہمی مقابلے جب بھی ہوں پاکستان یا بھارت میں ہونا چاہیئں، اس سے پْرجوش شائقین کو اپنے ہیروز کو ایکشن میں دیکھنے کا موقع ملے گا، اسے عمران، کپیل سیریز یا آزادی سیریز کوئی بھی نام دیں، یہ دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے والی کرکٹ ہوگی۔
یاد رہے کہ پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں آخری بار 2012-13 میں کسی باہمی سیریز میں مقابل ہوئی تھیں، اس وقت گرین شرٹس نے پڑوسی ملک کا دورہ کرتے ہوئے محدود اوورز کے میچز کھیلے تھے، بعد ازاں روایتی حریفوں کی ٹیمیں صرف آئی سی سی ایونٹس میں آمنے سامنے آتی رہی ہیں۔
ایک سوشل میڈیا انٹرویو میں سابق پیسر وقار یونس نے کہاکہ پاک بھارت مقابلے دنیا بھر میں توجہ کا مرکز بنتے ہیں، اگر دونوں ملکوں کے شائقین سے پوچھا جائے تو ان میں سے 95 فیصد کہیں گے کہ روایتی حریفوں کو باہمی میچز کھیلنا چاہیئں، میں بھی یہی سمجھتا ہوں کہ دونوں ٹیموں کو نہ صرف آپس میں کھیلنے بلکہ تسلسل کے ساتھ مقابلے شیڈول کرتے رہنے کی ضرورت ہے، شائقین کو جاندار مقابلوں سے محروم رکھنا درست نہیں ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ پاک بھارت میچز عالمی کرکٹ کے لیے بھی ناگزیر ہیں، یقین ہے کہ اگر ابھی نہیں تو اگلے چند سال میں باہمی کرکٹ بحال ہوگی، وقار یونس نے کہا کہ عوام روایتی حریفوں کو کسی نیوٹرل مقام پر نہیں بلکہ اپنے ملکوں میں ایکشن میں دیکھنا چاہتے ہیں، باہمی مقابلے جب بھی ہوں پاکستان یا بھارت میں ہونا چاہیئں، اس سے پْرجوش شائقین کو اپنے ہیروز کو ایکشن میں دیکھنے کا موقع ملے گا، اسے عمران، کپیل سیریز یا آزادی سیریز کوئی بھی نام دیں، یہ دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے والی کرکٹ ہوگی۔
یاد رہے کہ پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں آخری بار 2012-13 میں کسی باہمی سیریز میں مقابل ہوئی تھیں، اس وقت گرین شرٹس نے پڑوسی ملک کا دورہ کرتے ہوئے محدود اوورز کے میچز کھیلے تھے، بعد ازاں روایتی حریفوں کی ٹیمیں صرف آئی سی سی ایونٹس میں آمنے سامنے آتی رہی ہیں۔