قلت آب لاکھوں مکین پانی کی بوند بوند کو ترس گئے

واٹر بورڈ کی نااہلی کے باعث پانی کی مسلسل عدم فراہمی سے پریشان شہریوں کا احتجاج روز کا معمول بن گیا


Staff Reporter June 02, 2020
نارتھ کراچی کے علاقے سیکٹر الیون سی ون اور ٹو کو مہینے میں صرف ایک بار پانی فراہم کیا جاتا ہے، متاثرین۔ فوٹو : فائل

شہر بھر میں پانی کا بحران بدترین شکل اختیار کر گیا جب کہ پانی کی عدم فراہمی پر شہریوں کا احتجاج روز کا معمول بن گیا۔

واٹر بورڈ کی جانب سے شہر بھر میں پانی کی منصفانہ تقسیم کے دعوے دھرے رہ گئے ، شدید گرمی میں پانی کی عدم فراہمی نے شہریوں کو اعصاب شکن صورتحال سے دوچار کر دیا،شہریوں نے وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ سے مطالبہ کیا ہے پانی کی منصفانہ تقسیم میں کم از کم وہ ہی اپنا کردار ادا کر دیں۔

واٹر بورڈ کے افسران نے تو شہریوں کو پانی کی بوند بوند کے لیے ترسا دیا ، شہر کے مختلف علاقوں نارتھ کراچی ، ملیر ، بفرزون کے بی آر سوسائٹی ، نیو کراچی ، شادمان ٹاؤن ، گلشن شمیم فیڈرل بی ایریا ، لیاقت آباد ، ، نارتھ ناظم آباد اور ناظم آباد سمیت دیگر علاقوں میں جاری پانی کا بحران بدترین شکل اختیار کر گیا ، کورنگی ساڑھے تین نمبر این ایریا کے مکینوں جن میں بزرگ خواتین اور بچے بھی شامل تھے جنھوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینر اٹھائے ہوئے تھے جبکہ ان پر حکومتی شخصیات سے پانی کی فراہمی سمیت دیگر مطالبات بھی درج تھے۔

علاقہ مکینوں نے احتجاج کرتے ہوئے سڑک پر دھرنا دے کر ٹریفک معطل کر دیا اور واٹر بورڈ کے خلاف شدید نعرے لگائے اس موقع خواتین مظاہرین کا کہنا تھا کہ واٹر بورڈ حکام نے علاقہ مکینوں کو اعصاب شکن صورتحال سے دوچار کر دیا ہے شدید گرمی اور حبس میں پانی کے حصول کے لیے پانی کے کین اٹھائے مارے مارے پھرتے ہیں اور مہنگائی کے اس دور میں مہنگے داموں پانی خرید کر استعمال کرنا پڑ رہا ہے جبکہ ہائیڈرنٹس کو بلاتعطل پانی کی فراہمی جاری ہے۔

گزشتہ کئی ماہ سے مکین فراہمی آب کے لیے واٹر بورڈ سمیت منتخب نمائندوں کے پاس بھی گئے لیکن کسی نے بھی ہماری شکایت پر کان نہیں دھرا آخر کس کے در پر جا کر فریاد کریں کون ہے جو ہم مجبور مکینوں کے لیے زندگی کی بنیادی سہولت پانی کی فراہمی میں اپنا کردار ادا کرے۔

احتجاج کے باعث کورنگی این ایریا کے ڈبل روڑ پر ٹریفک معطل ہوگیا تاہم پولیس نے موقع پر پہنچ کر مظاہرین کو بات چیت کے بعد منتشر کر کے ٹریفک بحال کرا دیا دریں اثنا واٹر بورڈ کے اعلیٰ افسران کی جانب سے پانی کی منصفانہ تقسیم کے دعوؤں کا اس بات سے بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ نارتھ کراچی کے علاقے سیکٹر الیون سی ون اور ٹو کو مہینے میں صرف ایک بار پانی فراہم کیا جاتا ہے۔

علاقے کو پانی کی سپلائی 18 دن گزرنے کے بعد کی جاتی ہے جس کے باعث علاقہ مکینوں کو منہ مانگی قیمت پر اپنے گھریلو استعمال کے لیے واٹر ٹینکر خریدنا پڑ رہے ہیں اور اس حوالے سے اگر واٹر بورڈ حکام سے شکایت کی جائے تو وہ بلک واٹر سپلائی کے افسران پر کو اس کا ذمہ دار ٹہراتے ہیں کہ وہاں سے پانی ہمیں ملے گا تو ہم پانی علاقے میں سپلائی کریں گے اگر پانی نہیں دیا جا رہا تو اس میں وہ کیا کر سکتے ہیں۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں