سپریم کورٹ کا فیڈریشن آف پاکستان چیمبر اینڈ کامرس پر شدید برہمی کا اظہار
سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے عہدیداران کی نامزدگیوں کے تنازع کو پانچ روز میں حل کرنے کا حکم
سپریم کورٹ نے سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے عہدیداران کی نامزدگیوں کے تنازع پر فیڈریشن آف پاکستان چیمبر اینڈ کامرس پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔
جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے عہدیداران کی نامزدگیوں کے تنازع سے متعلق کیس کی سماعت کی۔
عدالت عظمیٰ نے فیڈریشن آف پاکستان چیمبر اینڈ کامرس کو پانچ روز میں معاملے کو حل کرنے اور دونوں فریقین سے ایک ایک نمائندے پر مشتمل کمیٹی قائم کرنے کا حکم دیا۔
جسٹس عمر عطاء بندیال نے بین الاقوامی سطح پر نمائندگی کو متنازعہ کرنے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بارہ ممالک کے سامنے جھگڑا کرنا شرمساری کا باعث ہے، کیسے بزنس مین ہیں کہ ملک کے مفاد کا ہی نہیں پتہ، معاملہ حل کریں ورنہ آپ کے ساتھ کچھ اور کر دیں گے، ملکی مفاد مدنظر نہ رکھا تو ہمیشہ کے لیے آپ سب پابندی لگا دیں گے۔
جسٹس عمر عطاء بندیال نے ریمارکس دیے کہ باہمی چپقلش اور معمولی جھگڑوں سے عالمی سطح پر ملک کو بدنام نہ کریں، دو رکنی کمیٹی قائم کر رہے ہیں۔
جسٹس عمر عطاء بندیال اور جسٹس قاضی امین نے وکیل عامر رانا کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ آپ سپریم کورٹ میں کھڑے ہو کر گیم کھیل رہے ہیں،آپ کا لائسنس منسوخ اور جرمانہ کرتے ہیں۔
وکیل عامر رانا نے عدالت سے معافی مانگ لی جس پر عدالت نے حکم دیا کہ ابھی ایک لاکھ روپے جرمانہ ادا کر کے رسید سپریم کورٹ میں جمع کرائیں۔ وکیل عامر رانا نے کورونا ریلیف فنڈ میں جرمانے کے پیسے جمع کرانے کا یقین دلایا۔
واضح رہے کہ سارک آئین کے مطابق آئندہ مدت کے لیے سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے عہدیداران کی نامزدگی پاکستان کی جانب سے ہونی ہے لیکن فیڈریشن آف پاکستان چیمبر اینڈکامرس کے گروپوں کے درمیان ان نامزدگیوں پر تنازع ہے جو سپریم کورٹ تک پہنچ گیا ہے۔
جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے عہدیداران کی نامزدگیوں کے تنازع سے متعلق کیس کی سماعت کی۔
عدالت عظمیٰ نے فیڈریشن آف پاکستان چیمبر اینڈ کامرس کو پانچ روز میں معاملے کو حل کرنے اور دونوں فریقین سے ایک ایک نمائندے پر مشتمل کمیٹی قائم کرنے کا حکم دیا۔
جسٹس عمر عطاء بندیال نے بین الاقوامی سطح پر نمائندگی کو متنازعہ کرنے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بارہ ممالک کے سامنے جھگڑا کرنا شرمساری کا باعث ہے، کیسے بزنس مین ہیں کہ ملک کے مفاد کا ہی نہیں پتہ، معاملہ حل کریں ورنہ آپ کے ساتھ کچھ اور کر دیں گے، ملکی مفاد مدنظر نہ رکھا تو ہمیشہ کے لیے آپ سب پابندی لگا دیں گے۔
جسٹس عمر عطاء بندیال نے ریمارکس دیے کہ باہمی چپقلش اور معمولی جھگڑوں سے عالمی سطح پر ملک کو بدنام نہ کریں، دو رکنی کمیٹی قائم کر رہے ہیں۔
جسٹس عمر عطاء بندیال اور جسٹس قاضی امین نے وکیل عامر رانا کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ آپ سپریم کورٹ میں کھڑے ہو کر گیم کھیل رہے ہیں،آپ کا لائسنس منسوخ اور جرمانہ کرتے ہیں۔
وکیل عامر رانا نے عدالت سے معافی مانگ لی جس پر عدالت نے حکم دیا کہ ابھی ایک لاکھ روپے جرمانہ ادا کر کے رسید سپریم کورٹ میں جمع کرائیں۔ وکیل عامر رانا نے کورونا ریلیف فنڈ میں جرمانے کے پیسے جمع کرانے کا یقین دلایا۔
واضح رہے کہ سارک آئین کے مطابق آئندہ مدت کے لیے سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے عہدیداران کی نامزدگی پاکستان کی جانب سے ہونی ہے لیکن فیڈریشن آف پاکستان چیمبر اینڈکامرس کے گروپوں کے درمیان ان نامزدگیوں پر تنازع ہے جو سپریم کورٹ تک پہنچ گیا ہے۔