کورونا لاک ڈاؤن لاہور سفاری پارک میں مختلف جانوروں کے 23 بچوں کی پیدائش
لاک ڈاؤن کا سب سے زیادہ فائدہ سفاری پارک میں موجود شیروں اورٹائیگرز کوہوا ہے
کورونا وائرس کی وجہ سے لگائے گئے لاک ڈاؤن کے دوران لاہورکے وائلڈلائف سفاری پارک کی معاشی حوالے سے تومشکلات کا سامنا کرناپڑرہا ہے لیکن اس لاک ڈاؤن کے دوران سفاری پارک میں نایاب نسل کے کالاہرن، مفلون شیپ اورزیبراسمیت مختلف جانوروں کے ہاں بچوں کی افزائش ہوئی ہے۔
کورونا لاک ڈاؤن کے لاہورسفاری پارک کے جانوروں اورپرندوں پربڑے مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں ان کی بریڈنگ میں بہتری آئی ہے۔ گزشہ دوماہ کے دوران لاہورسفاری پارک اٹالین نسل کی مفلون شیپ کے سب سے زیادہ 13 بچوں کی افزائش ہوئی ہے ، اسی طرح نایاب نسل کے کالاہرن کے تین بچے سفاری پارک کے مہمان بنے ہیں۔ سفاری پارک کے قیام سے ابتک دوسری بارزیبرا کے ہاں بچے کے پیدائش ہوئی ہے۔جبکہ سانبھڑہرن اورپاڑہ ہرن کے دو، دو بچوں نے بھی یہاں کی رونق میں اضافہ کیا ہے۔ نیل گائے کے یہاں بھی دو بچوں کا جنم ہوا ہے۔
لاہورسفاری پارک میں جانوروں اورپرندوں کی مجموعی تعداد 900 کے قریب ہے جن میں 200 جانورہیں۔کورونالاک ڈاؤن کے دوران مجموعی طورپرمختلف جانوروں کے ہاں 23 بچوں کی افزائش ہوئی ہے۔سفاری پارک کے ڈپٹی ڈائریکٹرشیخ زاہدکا کہنا ہے کورونالاک ڈاؤن انسانوں کے لئے تو ایک مشکل مرحلہ ہے لیکن جنگلی حیات کے لئے انتہائی فائدہ مندثابت ہورہا ہے ، اس عرصے کے دوران مختلف جانوروں کے ہاں صحت مندبچوں کی افزائش ہوئی ہے ،انہوں نے بتایا کہ سفاری پارک میں سب سے زیاہ مفلون شیپ ہیں ، ان کے 13 نئے بچے آئے ہیں جن سے مجموعی تعداد 54 ہوگئی ہے۔ جانوروں اورپرندوں کی صحت ، ان کے برتاؤ پربھی لاک ڈاؤن کے مثبت اثرات سامنے آرہے ہیں ۔اس کی وجہ یہ ہے کہ اب ان کی معمول کی زندگی کو کوئی ڈسٹرب کرنیوالا نہیں ہے۔ ورنہ عام دنوں میں جب لوگوں کا یہاں رش ہوتا ہے توجانور ڈرے اورسہمے رہتے ہیں اوران کی توجہ انسانوں کی طرف مبذول رہتی ہے۔
سفاری پارک کے سپروائزر بابر سمجھتے ہیں کہ لاک ڈاؤن کے اس عرصے جانوروں اور پرندوں کی خوراک میں بھی بہتری آئی ہے وہ پہلے سے زیادہ اچھے طریقے سے خوراک لیتے ہیں اورموج مستیاں کرتے ہیں۔ پہلے یہ تھا کہ بریڈنگ سیزن کے دوران انسانوں کی آمدورفت سے ان کا یہ عمل متاثرہوتا تھا لیکن اب انہیں پرسکون ماحول میسرہے، ان کے نوزائیدہ بچے بھی تیزی سے اور بہتر پرورش پارہے ہیں۔ پرسکون ماحول کی وجہ سے جانوروں کی خوراک پرکوئی اثرنہیں پڑا ہے وہ معمول کی خوراک ہی لے رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا جانوروں کے ساتھ ساتھ پرندوں کی بہت زیادہ افزائش بھی ہوئی ہے۔سفاری پارک میں اب کئی ایسے پرندے بھی دیکھے جاسکتے ہیں تو پہلے یہاں نہیں تھے۔
لاک ڈاؤن کا سب سے زیادہ فائدہ سفاری پارک میں موجود شیروں اورٹائیگرز کوہوا ہے جو عام دنوں میں انسانوں کے قریب دیکھ کرغصے غراتے رہتے تھے لیکن یہ جانوردن بھراپنے پنجروں اورکھلی سفاری میں سوئے رہتے ہیں، جب بھوک لگتی ہے توخوراک کھاتے، تھوڑی دیرگھومتے پھرتے ہیں اورپھرسوجاتے ہیں۔ خاص طورپرنرشیرزیادہ وقت سوتے ہوئے گزاردیتے ہیں۔
سفاری پارک کے ڈپٹی ڈائریکٹرشیخ زاہد نے کہا لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد یہاں کی رونقیں پھرسے بحال ہوجائیں گی اورسفاری پارک کوجن مالی مشکلات کا سامناکرناپڑرہا ہے وہ بھی حل ہوناشروع ہوجائیں گے۔انہوں نے کہا ہمارے لئے انسانی زندگیاں زیادہ اہم ہیں، دوسری بات یہ کہ ہم یہ رسک بھی نہیں لینا چاہتے کہ خدانخواستہ کوروناوائرس کسی انسان سے جانور میں منتقل ہوگیا توہمارے لئے ایک اور مشکل شروع ہوجائے گی۔
کورونا لاک ڈاؤن کے لاہورسفاری پارک کے جانوروں اورپرندوں پربڑے مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں ان کی بریڈنگ میں بہتری آئی ہے۔ گزشہ دوماہ کے دوران لاہورسفاری پارک اٹالین نسل کی مفلون شیپ کے سب سے زیادہ 13 بچوں کی افزائش ہوئی ہے ، اسی طرح نایاب نسل کے کالاہرن کے تین بچے سفاری پارک کے مہمان بنے ہیں۔ سفاری پارک کے قیام سے ابتک دوسری بارزیبرا کے ہاں بچے کے پیدائش ہوئی ہے۔جبکہ سانبھڑہرن اورپاڑہ ہرن کے دو، دو بچوں نے بھی یہاں کی رونق میں اضافہ کیا ہے۔ نیل گائے کے یہاں بھی دو بچوں کا جنم ہوا ہے۔
لاہورسفاری پارک میں جانوروں اورپرندوں کی مجموعی تعداد 900 کے قریب ہے جن میں 200 جانورہیں۔کورونالاک ڈاؤن کے دوران مجموعی طورپرمختلف جانوروں کے ہاں 23 بچوں کی افزائش ہوئی ہے۔سفاری پارک کے ڈپٹی ڈائریکٹرشیخ زاہدکا کہنا ہے کورونالاک ڈاؤن انسانوں کے لئے تو ایک مشکل مرحلہ ہے لیکن جنگلی حیات کے لئے انتہائی فائدہ مندثابت ہورہا ہے ، اس عرصے کے دوران مختلف جانوروں کے ہاں صحت مندبچوں کی افزائش ہوئی ہے ،انہوں نے بتایا کہ سفاری پارک میں سب سے زیاہ مفلون شیپ ہیں ، ان کے 13 نئے بچے آئے ہیں جن سے مجموعی تعداد 54 ہوگئی ہے۔ جانوروں اورپرندوں کی صحت ، ان کے برتاؤ پربھی لاک ڈاؤن کے مثبت اثرات سامنے آرہے ہیں ۔اس کی وجہ یہ ہے کہ اب ان کی معمول کی زندگی کو کوئی ڈسٹرب کرنیوالا نہیں ہے۔ ورنہ عام دنوں میں جب لوگوں کا یہاں رش ہوتا ہے توجانور ڈرے اورسہمے رہتے ہیں اوران کی توجہ انسانوں کی طرف مبذول رہتی ہے۔
سفاری پارک کے سپروائزر بابر سمجھتے ہیں کہ لاک ڈاؤن کے اس عرصے جانوروں اور پرندوں کی خوراک میں بھی بہتری آئی ہے وہ پہلے سے زیادہ اچھے طریقے سے خوراک لیتے ہیں اورموج مستیاں کرتے ہیں۔ پہلے یہ تھا کہ بریڈنگ سیزن کے دوران انسانوں کی آمدورفت سے ان کا یہ عمل متاثرہوتا تھا لیکن اب انہیں پرسکون ماحول میسرہے، ان کے نوزائیدہ بچے بھی تیزی سے اور بہتر پرورش پارہے ہیں۔ پرسکون ماحول کی وجہ سے جانوروں کی خوراک پرکوئی اثرنہیں پڑا ہے وہ معمول کی خوراک ہی لے رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا جانوروں کے ساتھ ساتھ پرندوں کی بہت زیادہ افزائش بھی ہوئی ہے۔سفاری پارک میں اب کئی ایسے پرندے بھی دیکھے جاسکتے ہیں تو پہلے یہاں نہیں تھے۔
لاک ڈاؤن کا سب سے زیادہ فائدہ سفاری پارک میں موجود شیروں اورٹائیگرز کوہوا ہے جو عام دنوں میں انسانوں کے قریب دیکھ کرغصے غراتے رہتے تھے لیکن یہ جانوردن بھراپنے پنجروں اورکھلی سفاری میں سوئے رہتے ہیں، جب بھوک لگتی ہے توخوراک کھاتے، تھوڑی دیرگھومتے پھرتے ہیں اورپھرسوجاتے ہیں۔ خاص طورپرنرشیرزیادہ وقت سوتے ہوئے گزاردیتے ہیں۔
سفاری پارک کے ڈپٹی ڈائریکٹرشیخ زاہد نے کہا لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد یہاں کی رونقیں پھرسے بحال ہوجائیں گی اورسفاری پارک کوجن مالی مشکلات کا سامناکرناپڑرہا ہے وہ بھی حل ہوناشروع ہوجائیں گے۔انہوں نے کہا ہمارے لئے انسانی زندگیاں زیادہ اہم ہیں، دوسری بات یہ کہ ہم یہ رسک بھی نہیں لینا چاہتے کہ خدانخواستہ کوروناوائرس کسی انسان سے جانور میں منتقل ہوگیا توہمارے لئے ایک اور مشکل شروع ہوجائے گی۔