میونسپل کمیٹی ٹنڈو آدم میں41کروڑ کی کرپشن وزیراعلیٰ نے تحقیقات کا حکم دیدیا
ڈپٹی کمشنر سانگھڑ تحقیقاتی افسر مقرر، ریکارڈ تحویل میں لینے کیلیے اسسٹنٹ کمشنر کا چھاپہ، افسران میں کھلبلی مچ گئی
میونسپل کمیٹی ٹنڈوآدم میں 41 کروڑ روپے کی کرپشن کا انکشاف، وزیر اعلیٰ سندھ نے تحقیقات کا حکم دیدیا، ڈپٹی کمشنر سانگھڑ تحقیقاتی آفیسر مقرر، تفصیلات کے مطابق میونسپل کمیٹی ٹنڈوآدم میں 2010 سے اب تک 41 کروڑ روپے کی مبینہ کرپشن کا انکشاف ہوا ہے۔
کروڑوں روپے کی کرپشن کی تحقیقات کے لیے وزیر اعلیٰ سندھ نے حکم دے دیا، انسپکشن ٹیم نے ڈی سی سانگھڑ سکندر علی خشک کو تحقیقاتی آفسیر مقرر کیا ہے۔ ڈی سی سانگھڑ نے اسسٹنٹ کمشنر ٹنڈوآدم اعجاز احمد جتوئی کو میونسپل کمیٹی میں کروڑوں روپے کی کرپشن اور بے قاعدگیوں کا ریکارڈ ضبط کرنے کا حکم دیا، جس کے بعد اے سی ٹنڈوآدم اعجاز احمد جتوئی نے میونسپل کمیٹی ٹنڈوآدم پر چھاپہ مارا، چھاپے کی اطلاع پر کئی آفیسر فرار ہوگئے۔
چھاپہ مار ٹیم نے چیف میونسپل آفیسر سے 2010 سے تاحال کا ریکارڈ مانگا تو انھوں نے جواب دیا کہ ریکارڈ اینٹی کرپشن والے لے گئے ہیں، چھاپے کے بعد افسران خود کو بچانے کے لیے سرگرم ہو گئے ہیں، رابطہ کرنے پر اسسٹنٹ کمشنر اعجاز احمد نے بتایا کہ میونسپل کمیٹی کا ریکارڈ تحویل میں لے کر ڈی سی سانگھڑ کو پہنچانے کا حکم ملا ہے، 10 دسمبر تک سی ایم او نے مہلت طلب کی ہے، اگر انھوں نے ریکارڈ نہیں دیا تو میں رپورٹ بنا کر بھیج دو گا، ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ میونسپل کمیٹی کے مختلف شعبوں کا چارج رکھنے والے بااثر ملازمین نے طویل رخصت کی درخواست دی ہے تاکہ تحقیقات سے بچ سکیں۔
کروڑوں روپے کی کرپشن کی تحقیقات کے لیے وزیر اعلیٰ سندھ نے حکم دے دیا، انسپکشن ٹیم نے ڈی سی سانگھڑ سکندر علی خشک کو تحقیقاتی آفسیر مقرر کیا ہے۔ ڈی سی سانگھڑ نے اسسٹنٹ کمشنر ٹنڈوآدم اعجاز احمد جتوئی کو میونسپل کمیٹی میں کروڑوں روپے کی کرپشن اور بے قاعدگیوں کا ریکارڈ ضبط کرنے کا حکم دیا، جس کے بعد اے سی ٹنڈوآدم اعجاز احمد جتوئی نے میونسپل کمیٹی ٹنڈوآدم پر چھاپہ مارا، چھاپے کی اطلاع پر کئی آفیسر فرار ہوگئے۔
چھاپہ مار ٹیم نے چیف میونسپل آفیسر سے 2010 سے تاحال کا ریکارڈ مانگا تو انھوں نے جواب دیا کہ ریکارڈ اینٹی کرپشن والے لے گئے ہیں، چھاپے کے بعد افسران خود کو بچانے کے لیے سرگرم ہو گئے ہیں، رابطہ کرنے پر اسسٹنٹ کمشنر اعجاز احمد نے بتایا کہ میونسپل کمیٹی کا ریکارڈ تحویل میں لے کر ڈی سی سانگھڑ کو پہنچانے کا حکم ملا ہے، 10 دسمبر تک سی ایم او نے مہلت طلب کی ہے، اگر انھوں نے ریکارڈ نہیں دیا تو میں رپورٹ بنا کر بھیج دو گا، ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ میونسپل کمیٹی کے مختلف شعبوں کا چارج رکھنے والے بااثر ملازمین نے طویل رخصت کی درخواست دی ہے تاکہ تحقیقات سے بچ سکیں۔