ایکسپریس وے پر لوٹ مار کی وارداتوں سے شہریوں میں خوف

مسلح افرادکار اور موٹر سائیکل سواروں کونقدی اور موبائل فون سے محروم کر دیتے ہیں


Staff Reporter December 07, 2013
سورج ڈھلتے ہی جرائم پیشہ عناصر کے گروہ سرگرم ہوجاتے ہیں جنھیں کسی کا ڈر نہیں ہوتا ۔ فوٹو : فائل

ایکسپریس وے اور کاز وے پر لوٹ مار کی بڑھتی ہوئی وارداتوں کے باعث شہریوں میں شدید خوف و ہراس پایا جاتا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق ایکسپریس وے اور کاز وے سمیت ملحقہ علاقوں میں کلاشنکوف بردار ڈاکوؤں کی کھلے عام لوٹ مار کی وارداتوں پر شہریوں میں شدید خوف و ہراس پایا جاتا ہے جبکہ سورج ڈھلتے ہی جرائم پیشہ عناصر کے مسلح گروہ سرگرم ہوجاتے ہیں جنھیں نہ تو پولیس کا ڈر ہوتا ہے اور نہ ہی کوئی خوف وہ جب چاہیں اور جہاں چاہیں کار اور موٹر سائیکل سواروں کو سر عام یرغمال بنا کر نقدی ، موبائل فون ، لیپ ٹاپ اور دیگر قیمتی سامان سے محروم کر دیتے ہیں ،شہریوں کے مطابق وارداتوں پر قابو پانے میں پولیس کا کردار انتہائی مایوس کن ہے اور ایسا محسوس ہوتا ہے کہ پولیس کی جانب سے جرائم پیشہ عناصر کو مکمل موقع فراہم کیا جاتا ہے ، کاز وے پر لٹنے والے نارتھ ناظم آباد کے رہائشی عرفان نے بتایا کہ وہ ایک کام سے اودیات بنانے والی کمپنی گیا جہاں واپسی پر شام ہوگئی ۔



اس دوران کاز وے پر نصف درجن سے زائد مسلح ملزمان نے سر عام ٹریفک جام کے دوران کئی افراد کو موبائل فون اور نقدی سے محروم کر دیا جبکہ متعدد کو تشدد کا بھی نشانہ بنایا ، انھوں نے بتایا کہ تمام ملزمان شلوار قمیض میں ملبوس تھے جبکہ 3 نے پی کیپ بھی لگائی ہوئی تھی، پریڈی کے علاقے میں اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے ، مسلح افراد جب اور جہاں چاہتے ہیں شہریوں کو نشانہ بناتے ہیں اور اسلحے کے زور پر ان سے نقدی و دیگر قیمتی اشیا لوٹ کر باآسانی فرار ہوجاتے ہیں ، ایسا ہی ایک واقعہ جمعہ کی صبح 11 بجے صدر میں مقامی بینک کے سامنے پیش آیا ، مقامی نیوز پیپر ایجنسی کا ملازم بینک میں 95 ہزار روپے جمع کرانے جارہا تھا کہ 2 مسلح افراد دن دہاڑے بینک کے سامنے اسلحے کے زور پر اس سے رقم چھین کر فرار ہوگئے ، اس سلسلے میں پریڈی تھانے میں رپورٹ درج کرادی گئی لیکن پولیس تاحال ملزمان کو گرفتار نہیں کرسکی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں