کورونا کیسز میں اضافے کے باعث جدہ میں ایک بار پھر کرفیو نافذ
سعودی وزارت داخلہ نے نجی اور سرکاری ادارے بند جب کہ نمازِ باجماعت پر پابندی کے احکامات جاری کردیے ہیں
سعودی حکومت نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر جدہ میں 15 روز کا عارضی کرفیو نافذ کردیا ہے۔
سعودی خبر رساں ادارے کے مطابق وزارت داخلہ نے 6 سے 20 جون تک کے لیے جدہ میں کرفیو کی کئی پابندیاں دوبارہ نافذ کرنے کے احکامات جاری کردیے ہیں۔ وزارت صحت سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق شہر میں کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد میں تیزی سے اضافے کے پیش نظر یہ فیصلہ کیا گیا۔
نئے احکامات کے مطابق سہ پہر 3 بجے سے صبح 6 بجے تک ہر طرح کی نقل و حرکت پر پابندی ہوگی۔ تمام نجی اور سرکاری اداروں بند کرنے اور ریستورانوں اور کیفیز میں کھانے پینے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ علاوہ ازیں پانچ سے زائد افراد کے اجتماع اور مقامی مساجد میں نماز با جماعت کو بھی ممنوع کردیا گیا ہے۔ تاہم وزارتِ داخلہ نے کہا ہے کہ مقامی فضائی اور زمینی سفر اور کرفیو کے اوقات کے سوا شہر میں آنے جانے کی اجازت بھی ہوگی۔ اس کے علاوہ اہم خدمات انجام دینے والے جن اداروں کے ملازمین کو پابندیوں سے استثنی حاصل تھا انہیں نئے احکامات کے بعد بھی رعایت حاصل رہے گی۔
وزارت داخلہ کے حکام کے مطابق دارالحکومت ریاض میں بھی کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد پر نظر رکھی جارہی ہے اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے مزید پابندیوں کا فیصلہ کیا جائے گا۔ حکام کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے دیگر شہروں اور صوبوں میں پابندیاں عائد نہیں کی گئی ہیں تاہم صورت حال کے پیش نظر وہاں بھی قواعد و ضوابط میں تبدیلی کی جاسکتی ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب میں اب تک کورونا وائرس کے 95 ہزار سے زائد کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے جب کہ وبا کے باعث 642 اموات ہوگئی ہیں۔
سعودی خبر رساں ادارے کے مطابق وزارت داخلہ نے 6 سے 20 جون تک کے لیے جدہ میں کرفیو کی کئی پابندیاں دوبارہ نافذ کرنے کے احکامات جاری کردیے ہیں۔ وزارت صحت سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق شہر میں کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد میں تیزی سے اضافے کے پیش نظر یہ فیصلہ کیا گیا۔
نئے احکامات کے مطابق سہ پہر 3 بجے سے صبح 6 بجے تک ہر طرح کی نقل و حرکت پر پابندی ہوگی۔ تمام نجی اور سرکاری اداروں بند کرنے اور ریستورانوں اور کیفیز میں کھانے پینے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ علاوہ ازیں پانچ سے زائد افراد کے اجتماع اور مقامی مساجد میں نماز با جماعت کو بھی ممنوع کردیا گیا ہے۔ تاہم وزارتِ داخلہ نے کہا ہے کہ مقامی فضائی اور زمینی سفر اور کرفیو کے اوقات کے سوا شہر میں آنے جانے کی اجازت بھی ہوگی۔ اس کے علاوہ اہم خدمات انجام دینے والے جن اداروں کے ملازمین کو پابندیوں سے استثنی حاصل تھا انہیں نئے احکامات کے بعد بھی رعایت حاصل رہے گی۔
وزارت داخلہ کے حکام کے مطابق دارالحکومت ریاض میں بھی کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد پر نظر رکھی جارہی ہے اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے مزید پابندیوں کا فیصلہ کیا جائے گا۔ حکام کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے دیگر شہروں اور صوبوں میں پابندیاں عائد نہیں کی گئی ہیں تاہم صورت حال کے پیش نظر وہاں بھی قواعد و ضوابط میں تبدیلی کی جاسکتی ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب میں اب تک کورونا وائرس کے 95 ہزار سے زائد کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے جب کہ وبا کے باعث 642 اموات ہوگئی ہیں۔