فنکاردلوں کوملانے کا فن جانتے ہیںعاطف اسلم
فنکاروں کی کوشش ہوتی ہے کہ پاکستان کی عوام ہویا ہندوستان کی عوام سب کومحبت کا پیغام دیں، گلوکار
گلوکارعاطف اسلم نے کہا ہے کہ فنکاروں کاسیاست سے کوئی واسطہ نہیں، ہم دلوں کوملانے کافن جانتے ہیں۔
ہماری ہمیشہ کوشش ہوتی ہے کہ پاکستان کی عوام ہویا ہندوستان کی عوام سب کومحبت کا پیغام دیں اورمحبت پھیلائیں، ان خیالات کا اظہار انھوں نے مقامی ہوٹل میں نمائندہ ایکسپریس سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھاکہ بھارتی عوام پاکستانی فنکاروں سے اس درجہ محبت کرتے ہیں کہ جب ہندوستان اورپاکستان کے فنکاروں کامشترکہ کنسرٹ ہوتو عوام پاکستانی فنکاروں کو سننے کے لیے بے تاب رہتے ہیں، ہندوستان کے فنکاروں سے کہتے ہیں کہ پاکستانیوں کوموقع دیاجائے.
گلوکارعاطف اسلم نے ہندوستان کاایک واقعے سنایا کہ میں ایک روزبھارت میں ایک رکشے میں بیٹھا تواتفاق سے اس میں میرا گانا چل رہا تھا۔ رکشے والے نے مجھ سے پوچھاکہ آپ کہاں سے آئے ہیں تو میں نے جواب میں کہا کہ میں پاکستان سے آیاہوں یہ سننے کے بعداس نے مجھ سے کہاکہ میں آپ سے کرایہ نہیں لونگا اورایک گزارش کرونگاکہ مجھے پاکستان جاکرفون کرتے رہیے گا، تمھاری آوازکے طفیل مجھے پاکستان کی ہوائیں محسوس ہوسکیں گی میں اس کی یہ بات سن کرحیران رہ گیا، انھوں نے مزیدکہا کہ پاکستان کی عوام کی طرح ہندوستان کی عوام بھی یہاں آنے کے لیے بے تاب ہیں اگرویزہ پالیسی میں نرمی برتی جائے توعوامی سطح پرلوگ اپنے خاندانوں سے آپس میں باآسانی مل سکیں گے، نوجوان نسل ہندوستان اورپاکستان کی مضبوط دوستی میں بہت اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔
ہماری ہمیشہ کوشش ہوتی ہے کہ پاکستان کی عوام ہویا ہندوستان کی عوام سب کومحبت کا پیغام دیں اورمحبت پھیلائیں، ان خیالات کا اظہار انھوں نے مقامی ہوٹل میں نمائندہ ایکسپریس سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھاکہ بھارتی عوام پاکستانی فنکاروں سے اس درجہ محبت کرتے ہیں کہ جب ہندوستان اورپاکستان کے فنکاروں کامشترکہ کنسرٹ ہوتو عوام پاکستانی فنکاروں کو سننے کے لیے بے تاب رہتے ہیں، ہندوستان کے فنکاروں سے کہتے ہیں کہ پاکستانیوں کوموقع دیاجائے.
گلوکارعاطف اسلم نے ہندوستان کاایک واقعے سنایا کہ میں ایک روزبھارت میں ایک رکشے میں بیٹھا تواتفاق سے اس میں میرا گانا چل رہا تھا۔ رکشے والے نے مجھ سے پوچھاکہ آپ کہاں سے آئے ہیں تو میں نے جواب میں کہا کہ میں پاکستان سے آیاہوں یہ سننے کے بعداس نے مجھ سے کہاکہ میں آپ سے کرایہ نہیں لونگا اورایک گزارش کرونگاکہ مجھے پاکستان جاکرفون کرتے رہیے گا، تمھاری آوازکے طفیل مجھے پاکستان کی ہوائیں محسوس ہوسکیں گی میں اس کی یہ بات سن کرحیران رہ گیا، انھوں نے مزیدکہا کہ پاکستان کی عوام کی طرح ہندوستان کی عوام بھی یہاں آنے کے لیے بے تاب ہیں اگرویزہ پالیسی میں نرمی برتی جائے توعوامی سطح پرلوگ اپنے خاندانوں سے آپس میں باآسانی مل سکیں گے، نوجوان نسل ہندوستان اورپاکستان کی مضبوط دوستی میں بہت اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔