امن اولین ترجیح ہے مزید 10 ہزار پولیس اہلکار بھرتی کرینگے وزیر اعلیٰ سندھ
ٹارگٹڈ آپریشن میں 10 ہزار مجرم پکڑے، 80 ماردیے،مؤثر کارروائی کیلیے جدید ہتھیاروں کی ضرورت ہے، قائم علی شاہ
لاہور:
وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ امن و امان کی بحالی حکومت سندھ کی اولین ترجیحات میں شامل ہے اور اس حوالے سے سندھ پولیس کو مؤثر طریقے سے مضبوط اور منظم کرنے کیلیے مزید 10,000 پولیس اہلکاروں کی بھرتی کی جائے گی تاکہ وہ صوبے بھر باالخصوص کراچی سے جرم کا مستقل بنیاد پر خاتمہ کرسکیں۔
سندھ میں سرمایہ کاری کے مواقع موجود ہیں۔ ان خیالات کا اظہارانھوں نے امریکی قونصل جنرل مائیکل ڈوڈ مین سے ملاقات کے دوران کیا۔دریں اثنا انڈونیشیا کے سفیر برہان محمد نے بھی وزیر اعلیٰ سندھ سے خیر سگالی ملاقات کی۔علاوہ ازیں وزیر اعلیٰ نے چین کی سرمایہ کارکمپنی شینگائی الیکٹرک کے وفد کے اعزاز میں عشائیہ دیا۔ وزیر اعلیٰ قائم علی شاہ نے کراچی میں امن وامان کے مسئلے محرکات سے آگاہ کیا اورکہا کہ قوانین پرسختی سے عمل کرتے ہوئے پروسیکیوشن سسٹم میں اصلاحات لائی گئی ہیں تاکہ پکڑے گئے مجرموں کوکیفرکردار تک پہنچایا جاسکے۔سندھ پولیس کا بجٹ 100فیصد بڑھادیاگیا لیکن ہمیں زیادہ مؤثرطریقے سے آپریشن کرنے کیلیے اب بھی جدید ہتھیاروں،بلٹ پروف جیکٹو ں اورگاڑیوں کی ضرورت ہے۔ وزیرعلیٰ سندھ نے کراچی آپریشن کی کامیابی پراطمینان کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ کراچی جلد ہی دنیا کے پرامن،خوبصورت اور پسندیدہ شہروں کی صف میں آجائے گا۔
وزیر اعلی نے امریکی قونصل جنرل کوبتایا کہ سندھ حکومت توانائی کے بحران سے نمٹنے کے لیے کوئلے اور ونڈ پاور پلانٹ منصوبوں پر دوست ممالک سے مالی و تکنیکی تعاون کی خواہاں ہے۔چین ، ترکی اور دوسرے ممالک نے توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے اورکچھ نے اپنا کام بھی شروع کردیا ہے ۔ وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے جامشورو پاور پروجیکٹ کی اپ گریڈیشن میں امریکی تعاون کو سراہااورشکریہ ادا کیا ۔ امریکی قونصل جنرل مائیکل ڈوڈ مین نے اس موقع پرکہا کہ امریکا پاکستان کے عوام کے لیے توانائی وسائل کوترویج دینے میں دلچسپی رکھتا ہے اور اس حوالے سے انھوں نے جامشورو پاور پلانٹ کے ساتھ ساتھ مظفر گڑھ اور گڈو سمیت 3پاور منصوبوں کو مکمل کیا ہے ۔
کل ہی حیدرآباد میں امریکا کی مدد سے حیسکو میں بجلی کی فراہمی کے نظام میں بہتری کے حوالے سے ایک نئے پروجیکٹ کا افتتاح کیا ہے۔ امریکا سے ایک وفد سندھ کے ثقافتی میلے میں شرکت کے لیے سندھ پہنچ رہا ہے۔انڈونیشیا کے سفیر برہان محمد سے ملاقات کے دوران وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہم انڈونیشیا کے شکر گزار ہیں کہ وہ سابق صدرآصف زرداری کے خواہش کے مطابق کراچی تا جکارتہ ڈائریکٹ فلائٹ شروع کر رہے ہیں۔ انڈونیشیا کے سفیر نے کہا کہ ان کا ملک پاکستان اور سندھ کے ساتھ تجارت کو فروغ دینا چاہتا ہے اور ہم اس سلسلے میں عنقریب جکارتہ میں پاکستانی اشیا کی نمائش کا اہتمام کر رہے ہیں ۔ دریں اثنا لی یاچین کی سربراہی میں چینی وفد کو دیے گئے عشائیے میں وزیراعلیٰ قائم علی شاہ نے کہا کہ چند سالوں میں سندھ توانائی کے پیداوار میں نہ صرف خود کفیل ہوگا بلکہ ملکی ضروریات بھی پوری کرے گا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے اس سلسلے میں غیرملکی سرمایہ کاروں کو سندھ میںتوانائی کی پیداور میں سرمایہ کاری کے لیے دعوت بھی دی ۔ انھوں نے کہاکہ سندھ حکومت نے کیٹی بندر پر مختلف مراحل میں کوئلے سے 6000 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کا ایک اور منصوبہ بنایا ہے اس پروجیکٹ کے لیے تھر سے کوئلے کی ترسیل کے لیے 200 کلومیٹر ریلوے لائن بچھانے اور تب تک پروجیکٹ چلانے کے لیے باہرسے کوئلہ امپورٹ کرنے کے لیے جیٹی قائم کرنے اور پروجیکٹ ایریا سے بجلی کی پیداوار کو جامشورو اورکراچی تک لانے کے لیے ٹرانسمیشن لائنیں بچھانے کے کام میں بھی سرمایہ کاری کے مواقع موجود ہیں۔اس کے علاوہ سندھ میں شمسی توانائی میں سرمایہ کاری کے کئی مواقع موجود ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ امن و امان کی بحالی حکومت سندھ کی اولین ترجیحات میں شامل ہے اور اس حوالے سے سندھ پولیس کو مؤثر طریقے سے مضبوط اور منظم کرنے کیلیے مزید 10,000 پولیس اہلکاروں کی بھرتی کی جائے گی تاکہ وہ صوبے بھر باالخصوص کراچی سے جرم کا مستقل بنیاد پر خاتمہ کرسکیں۔
سندھ میں سرمایہ کاری کے مواقع موجود ہیں۔ ان خیالات کا اظہارانھوں نے امریکی قونصل جنرل مائیکل ڈوڈ مین سے ملاقات کے دوران کیا۔دریں اثنا انڈونیشیا کے سفیر برہان محمد نے بھی وزیر اعلیٰ سندھ سے خیر سگالی ملاقات کی۔علاوہ ازیں وزیر اعلیٰ نے چین کی سرمایہ کارکمپنی شینگائی الیکٹرک کے وفد کے اعزاز میں عشائیہ دیا۔ وزیر اعلیٰ قائم علی شاہ نے کراچی میں امن وامان کے مسئلے محرکات سے آگاہ کیا اورکہا کہ قوانین پرسختی سے عمل کرتے ہوئے پروسیکیوشن سسٹم میں اصلاحات لائی گئی ہیں تاکہ پکڑے گئے مجرموں کوکیفرکردار تک پہنچایا جاسکے۔سندھ پولیس کا بجٹ 100فیصد بڑھادیاگیا لیکن ہمیں زیادہ مؤثرطریقے سے آپریشن کرنے کیلیے اب بھی جدید ہتھیاروں،بلٹ پروف جیکٹو ں اورگاڑیوں کی ضرورت ہے۔ وزیرعلیٰ سندھ نے کراچی آپریشن کی کامیابی پراطمینان کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ کراچی جلد ہی دنیا کے پرامن،خوبصورت اور پسندیدہ شہروں کی صف میں آجائے گا۔
وزیر اعلی نے امریکی قونصل جنرل کوبتایا کہ سندھ حکومت توانائی کے بحران سے نمٹنے کے لیے کوئلے اور ونڈ پاور پلانٹ منصوبوں پر دوست ممالک سے مالی و تکنیکی تعاون کی خواہاں ہے۔چین ، ترکی اور دوسرے ممالک نے توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے اورکچھ نے اپنا کام بھی شروع کردیا ہے ۔ وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے جامشورو پاور پروجیکٹ کی اپ گریڈیشن میں امریکی تعاون کو سراہااورشکریہ ادا کیا ۔ امریکی قونصل جنرل مائیکل ڈوڈ مین نے اس موقع پرکہا کہ امریکا پاکستان کے عوام کے لیے توانائی وسائل کوترویج دینے میں دلچسپی رکھتا ہے اور اس حوالے سے انھوں نے جامشورو پاور پلانٹ کے ساتھ ساتھ مظفر گڑھ اور گڈو سمیت 3پاور منصوبوں کو مکمل کیا ہے ۔
کل ہی حیدرآباد میں امریکا کی مدد سے حیسکو میں بجلی کی فراہمی کے نظام میں بہتری کے حوالے سے ایک نئے پروجیکٹ کا افتتاح کیا ہے۔ امریکا سے ایک وفد سندھ کے ثقافتی میلے میں شرکت کے لیے سندھ پہنچ رہا ہے۔انڈونیشیا کے سفیر برہان محمد سے ملاقات کے دوران وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہم انڈونیشیا کے شکر گزار ہیں کہ وہ سابق صدرآصف زرداری کے خواہش کے مطابق کراچی تا جکارتہ ڈائریکٹ فلائٹ شروع کر رہے ہیں۔ انڈونیشیا کے سفیر نے کہا کہ ان کا ملک پاکستان اور سندھ کے ساتھ تجارت کو فروغ دینا چاہتا ہے اور ہم اس سلسلے میں عنقریب جکارتہ میں پاکستانی اشیا کی نمائش کا اہتمام کر رہے ہیں ۔ دریں اثنا لی یاچین کی سربراہی میں چینی وفد کو دیے گئے عشائیے میں وزیراعلیٰ قائم علی شاہ نے کہا کہ چند سالوں میں سندھ توانائی کے پیداوار میں نہ صرف خود کفیل ہوگا بلکہ ملکی ضروریات بھی پوری کرے گا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے اس سلسلے میں غیرملکی سرمایہ کاروں کو سندھ میںتوانائی کی پیداور میں سرمایہ کاری کے لیے دعوت بھی دی ۔ انھوں نے کہاکہ سندھ حکومت نے کیٹی بندر پر مختلف مراحل میں کوئلے سے 6000 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کا ایک اور منصوبہ بنایا ہے اس پروجیکٹ کے لیے تھر سے کوئلے کی ترسیل کے لیے 200 کلومیٹر ریلوے لائن بچھانے اور تب تک پروجیکٹ چلانے کے لیے باہرسے کوئلہ امپورٹ کرنے کے لیے جیٹی قائم کرنے اور پروجیکٹ ایریا سے بجلی کی پیداوار کو جامشورو اورکراچی تک لانے کے لیے ٹرانسمیشن لائنیں بچھانے کے کام میں بھی سرمایہ کاری کے مواقع موجود ہیں۔اس کے علاوہ سندھ میں شمسی توانائی میں سرمایہ کاری کے کئی مواقع موجود ہیں۔