کاوان ہاتھی پاکستان میں رہے گا یا نہیں فیصلے کے لیے کمیٹی قائم
اسلام آباد ہائیکورٹ نے عالمی معیار کا چڑیا گھر بنانے تک جانوروں کو پناہ گاہ منتقل کرنے کا فیصلہ دیا تھا
چڑیا گھر میں موجود ہاتھی کے پاکستان میں رہنے یا بیرون ملک منتقلی سے متعلق فیصلے کے لیے کمیٹی بنا دی گئی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کی روشنی میں وفاقی دارالحکومت کے چڑیا گھر میں موجود کاوان ہاتھی پاکستان میں رہے گا یا بیرون ملک جانوروں کی محفوظ پناہ گاہ میں منتقل کیا جائے گا،حتمی فیصلے اور سفارشات کی تیاری کے لیے چئیرمین وائلڈ لائف بورڈ کی جانب سے اعلی سطحی کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔ چیئرمین وائلڈ لائف بورڈ کا جاری کردہ نوٹیفکیشن اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کرادیا گیا۔
چیف جسٹس اطہرمن اللہ کے جانوروں کی منتقلی کے حکم پر وائلڈ لائف بورڈ نے 8 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی،نوٹیفکیشن کمیٹی کے ٹی او آرز میں شامل ہے کہ پاکستان میں ہاتھیوں کے لئے کوئی پناہ گاہ موجود نہیں ہے، کمیٹی فیصلہ کرے گی کہ کیا پاکستان میں کاوان ہاتھی کی ضرورت کے مطابق پناہ گاہ بنائی جاسکتی ہے۔ بیرون ملک منتقلی کی صورت میں پناہ گاہ کے لیے ملک کا انتخاب بھی حکومت کرے گی۔ کاوان ہاتھی کو چڑیا گھر سے پناہ گاہ یا بیرون ملک منتقلی کے ٹائم فریم کا فیصلہ بھی کمیٹی کرے گی۔ اسلام آباد میں عالمی معیار کے مطابق چڑیا گھر بن جانے تک دیگر جانوروں کی پناہ گاہ منتقلی کا فیصلہ بھی کمیٹی کرے گی۔
کمیٹی تین ہفتوں میں پاکستان یا بیرون ملک محفوظ پناہ گاہوں میں جانوروں کی منتقلی پرسفارشات پیش کرے گی۔ سینئر ڈائریکٹر پروگرامز ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان رب نواز کمیٹی کے چیئرمین مقرر،پروفیسر زیڈ بی مرزا کمیٹی میں شامل ہوں گے، ڈاکٹر محسن فاروق، ڈاکٹر بلال خلجی، ڈاکٹر مسعود الحق اور تین غیرملکی ماہرین کمیٹی میں شامل ہیں۔ واضح رہے کہ کاوان ہاتھی سمیت اسلام آباد کے چڑیا گھر میں موجود دیگر جانوروں کے حالات کے باعث اسلام آباد ہائیکورٹ نے انہیں پناہ گاہوں میں منتقل کرنے کا فیصلہ دیا تھا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کی روشنی میں وفاقی دارالحکومت کے چڑیا گھر میں موجود کاوان ہاتھی پاکستان میں رہے گا یا بیرون ملک جانوروں کی محفوظ پناہ گاہ میں منتقل کیا جائے گا،حتمی فیصلے اور سفارشات کی تیاری کے لیے چئیرمین وائلڈ لائف بورڈ کی جانب سے اعلی سطحی کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔ چیئرمین وائلڈ لائف بورڈ کا جاری کردہ نوٹیفکیشن اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کرادیا گیا۔
چیف جسٹس اطہرمن اللہ کے جانوروں کی منتقلی کے حکم پر وائلڈ لائف بورڈ نے 8 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی،نوٹیفکیشن کمیٹی کے ٹی او آرز میں شامل ہے کہ پاکستان میں ہاتھیوں کے لئے کوئی پناہ گاہ موجود نہیں ہے، کمیٹی فیصلہ کرے گی کہ کیا پاکستان میں کاوان ہاتھی کی ضرورت کے مطابق پناہ گاہ بنائی جاسکتی ہے۔ بیرون ملک منتقلی کی صورت میں پناہ گاہ کے لیے ملک کا انتخاب بھی حکومت کرے گی۔ کاوان ہاتھی کو چڑیا گھر سے پناہ گاہ یا بیرون ملک منتقلی کے ٹائم فریم کا فیصلہ بھی کمیٹی کرے گی۔ اسلام آباد میں عالمی معیار کے مطابق چڑیا گھر بن جانے تک دیگر جانوروں کی پناہ گاہ منتقلی کا فیصلہ بھی کمیٹی کرے گی۔
کمیٹی تین ہفتوں میں پاکستان یا بیرون ملک محفوظ پناہ گاہوں میں جانوروں کی منتقلی پرسفارشات پیش کرے گی۔ سینئر ڈائریکٹر پروگرامز ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان رب نواز کمیٹی کے چیئرمین مقرر،پروفیسر زیڈ بی مرزا کمیٹی میں شامل ہوں گے، ڈاکٹر محسن فاروق، ڈاکٹر بلال خلجی، ڈاکٹر مسعود الحق اور تین غیرملکی ماہرین کمیٹی میں شامل ہیں۔ واضح رہے کہ کاوان ہاتھی سمیت اسلام آباد کے چڑیا گھر میں موجود دیگر جانوروں کے حالات کے باعث اسلام آباد ہائیکورٹ نے انہیں پناہ گاہوں میں منتقل کرنے کا فیصلہ دیا تھا۔