گیند کو جراثیم سے پاک کرنے کی ترکیبوں پر غور

 جراثیم کش ادویات لگانے سے چمک میں اضافہ ہوسکتا ہے، ڈیوک کمپنی

 ایس جی بالز بنانے والوں نے الکحل سلوشن لگانے کا جائزہ لینا شروع کردیا فوٹو: فائل

کرکٹ گیند کو بھی جراثیم سے پاک کرنے کی ترکیبوں پر غور کیا جانے لگا۔

کورونا وائرس کے دنوں میں کرکٹ کی محفوظ واپسی کیلیے جہاں دوسرے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں وہیں پر گیند کو بھی جراثیم سے پاک رکھنے کیلیے مختلف آپشنز کا جائزہ لیا جانے لگا، اس بات کا خدشہ پایا جاتا ہے کہ اگر گیند پر کیمیکل لگایا گیا تو ساخت پر اثر پڑسکتا ہے، آئندہ ماہ انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کے درمیان ٹیسٹ سیریز میں ڈیوک بالز استعمال ہوں گی۔


اس کے مینوفیکچرر دلیپ جاگوجیا کا کہنا ہے کہ ہم گیند کی سطح پر مختلف قسم کی فنشنگ کرتے ہیں،ان میں سے ایک اسے مکمل طور پر واٹر پروف بنا سکتی ہے لیکن مسئلہ یہ ہے کہ اگر ہم جراثیم کش کیمیکل گیند کی سطح پر لگائیں تو اس سے چمک زیادہ دیر تک قائم رہ سکتی ہے جو نارمل چیز نہیں ہوگی۔

اسی طرح بھارت میں ایس جی بالز تیار کرنیوالے پارس آنند نے کہاکہ ہم گیند کو جراثیم سے پاک کرنے کیلیے الکوحل سے تیار سلوشن کے استعمال پر غور کررہے ہیں، ہم دیکھیں گے کہ اس کے بال کی سختی اور لیدر پر کیا اثرات پڑتے ہیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ ایک اور آپشن بھی ہے کہ کھلاڑی ہر 10 سے 15 اوورز بعد اپنے ہاتھ سینیٹائز کریں، اگر وہ احتیاط برتیں گے تو پھر وائرس کا خطرہ بھی کم سے کم رہے گا۔
Load Next Story