کورونا کے باعث آم کی برآمدات متاثرہونے کا خدشہ
کم آرڈرز ملنے کے باعث رواں سال برآمدات میں40 سے 50فیصد کمی متوقع ہے
راوں بر س کورونا وائرس وبا کے باعث پاکستان کے آموں کی برآمد میں نمایاں کمی ہونے کاخدشہ ہے۔
ذرائع کے مطابق کورونا کی وجہ سے کم آرڈرز ملنے کے باعث رواں سال آم کی برآمد میں40 سے 50 فیصد کمی متوقع ہے،گزشتہ برس پاکستان نے مشرق وسطیٰ، یورپ، امریکا، جاپان اور آسٹریلیا سمیت دیگر ممالک میں ایک لاکھ 60 ہزارمیٹرک ٹن آم برآمد کیے تھے، پاکستان صرف آم کی برآمد سے ہی ہر سال 9 سے گیارہ کروڑ امریکی ڈالر تک کما لیتا ہے مگر رواں سال کورونا کی وبا کے باعث یہ رقم 3 کروڑ ڈالر سے زیادہ نہیں ہوگی۔ پاکستان میں سندھڑی، لنگڑا، چونسا، انور رٹول، دسہری، الماس اور سرولی آموں اقسام کی پیداوارزیادہ ہوتی ہے۔
سبزی منڈی اسلام آباد کے تاجر وحید نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کی وجہ سے گاہک بھی کم ہوگئے ہیں، پاکستان سے آم ایران اور افغانستان برآمد ہوتا تھا لیکن دونوں بارڈر بند ہیں ،خلیجی ممالک بھی بڑے امپورٹر ہیں اور وہاں بھی ان دنوں پابندی ہے۔
ذرائع کے مطابق کورونا کی وجہ سے کم آرڈرز ملنے کے باعث رواں سال آم کی برآمد میں40 سے 50 فیصد کمی متوقع ہے،گزشتہ برس پاکستان نے مشرق وسطیٰ، یورپ، امریکا، جاپان اور آسٹریلیا سمیت دیگر ممالک میں ایک لاکھ 60 ہزارمیٹرک ٹن آم برآمد کیے تھے، پاکستان صرف آم کی برآمد سے ہی ہر سال 9 سے گیارہ کروڑ امریکی ڈالر تک کما لیتا ہے مگر رواں سال کورونا کی وبا کے باعث یہ رقم 3 کروڑ ڈالر سے زیادہ نہیں ہوگی۔ پاکستان میں سندھڑی، لنگڑا، چونسا، انور رٹول، دسہری، الماس اور سرولی آموں اقسام کی پیداوارزیادہ ہوتی ہے۔
سبزی منڈی اسلام آباد کے تاجر وحید نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کی وجہ سے گاہک بھی کم ہوگئے ہیں، پاکستان سے آم ایران اور افغانستان برآمد ہوتا تھا لیکن دونوں بارڈر بند ہیں ،خلیجی ممالک بھی بڑے امپورٹر ہیں اور وہاں بھی ان دنوں پابندی ہے۔