انٹرنیشنل کرکٹ 2015 میں واپسی کیلیےعامرکی آس برقرار

ٹی20 ورلڈ کپ جیتنے پر1کروڑ 30 لاکھ روپے ملے،اسی سے گھر اورکار خریدی،پیسر

فاسٹ بولر محمد عامر فوٹو : آن لائن

اسپاٹ فکسنگ میں سزایافتہ فاسٹ بولر محمد عامر 2015 میں پابندی کے خاتمے پر ایک بار پھر انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی کی آس لگائے بیٹھے ہیں۔

انھوں نے ان الزامات کو غلط قرار دیا کہ کرکٹ کرپشن کے ذریعے کروڑوں روپے جمع کیے اور جائیداد بنائی، ایک انٹرویو میں عامر نے کہا کہ جو کچھ میڈیا میں آیا ضروی نہیں کہ سچ ہو، جب ہم نے 2009 میں ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ جیتا تو مجھے ایک کروڑ 30 لاکھ روپے ملے جس سے ایک گھر اور کار خریدی تھی، میں نے لوگو اسپانسرشپ اور دیگر جائز طریقوں سے بھی لاکھوں روپے کمائے۔

انھوں نے کہا کہ آج کل کرکٹ سے اتنا کچھ مل جاتا ہے کہ کھلاڑیوں کو کرپشن کی دلدل میں گرنے کی ضرورت نہیں۔ عامر نے کہا کہ میں اپنی قانونی ٹیم کو پیسے نہیں دے رہا، وہ برطانوی قوانین کے تحت کیس لڑ کر میری مدد کررہی ہے۔


عامر نے کہا کہ جب میں پاکستانی ٹیم کوکھیلتا دیکھتا ہوں تو اس وقت کوئی میرے دکھ کو نہیں سمجھ سکتا ، میں بھی ان کے ساتھ کھیلنا چاہتا ہوں لیکن سوائے افسوس کے کچھ نہیں کرسکتا، میں صرف اچھے وقت کا انتظار کررہا ہوں۔ فاسٹ بولر نے کہا کہ مجھے بہت بڑی سزا ملی اور میں جان گیاکہ کل تک دنیا میرے قدموں میں تھی تاہم ایک غلطی نے سب کچھ خراب کردیا، مجھے نہیں معلوم کہ کیا ہونے جارہا ہے تاہم2015 میں کرکٹ میں واپسی کوہدف بنایا ہوا ہے۔

میں نے گھر میں نیٹس لگائے ہوئے اور جمنازیم جاتا ہوں تاکہ فٹ رہوں، میں جانتا ہوں کہ سخت محنت کرکے سب کچھ حاصل کرسکتا ہوں۔ عامر نے کہا کہ اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل سے قبل میں کبھی کسی قسم کی کرپشن میں ملوث نہیں ہوا۔

2010 میں مجھے ایک ناخوشگوار صورتحال میں ملوث ہونے پر مجبور کیا گیا،کچھ لوگ اسے لالچ سمجھتے ہیں شائد ایسا ہی ہو تاہم اس واقعے سے ہٹ کر میں ایمانداری سے کھیلا ہوں، عامر نے اپنے سابق کپتان سلمان بٹ پر کوئی الزام لگانے سے گریز کیا۔
Load Next Story