گوروارجن دیوکا شہیدی دن غیرملکی یاتری شریک نہیں ہوسکیں گے

نانک شاہی کلینڈر کے مطابق پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ممالک میں بسنے والے سکھ شہیدی دن 16 جون کو منائیں گے


آصف محمود June 11, 2020
گورودوارہ ڈیرہ صاحب لاہور سکھوں کے پانچویں گورو ارجن دیو جی کے نام سے منسوب ہے فوٹو: فائل

سکھوں کے پانچویں گورو ارجن دیو جی کا 414 واں شہیدی دن اور مہاراجہ رنجیت سنگھ کی 181 ویں برسی کی تقریبات میں بھارت سمیت دنیا بھر سے سکھ یاتری شریک نہیں ہوسکیں گے۔

سکھوں کے پانچویں گوروارجن دیوجی کا شہیدی دن بھارت میں تومنایاجاچکا ہے تاہم سکھوں کے نانک شاہی کلینڈرکے مطابق پاکستان سمیت دنیا کے دیگرممالک میں بسنے والے سکھ شہیدی دن 16 جون کو منائیں گے۔ لاہورمیں واقع گورودوارہ ڈیرہ صاحب لاہور جو سکھوں کے پانچویں گورو ارجن دیو جی کے نام سے منسوب ہے یہاں شہیدی دن کی مرکزی تقریب سادگی کے ساتھ منائی جائیگی۔

پاکستان سکھ گورودوارہ پربندھک کمیٹی کے سیکرٹری جنرل سردار امیرسنگھ نے بتایا کہ کورانا لاک ڈاؤن کی وجہ سے شہیدی دن اورمہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی کی تقریبات سادگی سے منائی جائیں گی ،بھارت سمیت بیرون ممالک سے سکھ یاتری شریک نہیں ہوں گے۔ امیرسنگھ نے کہا شہیدی دن کی تقریبات کا آغاز 14 جون کو اکھنڈپاتھ صاحب سے ہوگا جبکہ 16 جون کو بھوگ کی رسم اداکی جائیگی، انہوں نے کہا کورونا وائرس کی وجہ سے تقریبات میں اجتماع کرنا اورزیادہ لوگوں کو جمع کرنا مناسب نہیں ہے اس لئے تقریب سادگی سے منائی جائیگی۔

گورودوارہ ڈیرہ صاحب لاہورمیں ہی مہاراجہ رنجیت سنگھ کی سمادھی ہے جہاں ان کی 181 ویں برسی کی تقریب منعقدہوگی، یہ تقریب 29 جون کو منعقدہوگی جس میں سکھ برادری شریک ہوگی اورمذہبی رسومات اداکی جائیں گی۔ پاکستان اوربھارت کے مابین مذہبی سیاحت کے باہمی معاہدے کے تحت بھارت سے سکھ یاتری گوروارجن دیوجی کے شہیدی دن اور مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی میں شریک ہوسکتے ہیں لیکن کورونا وائرس کی وجہ سے بارڈربند ہونے کے باعث بھارتی یاتری ان تقریبات میں شریک نہیں ہوں گے۔

علاوہ ازیں سردارامیرسنگھ نے کہا ہے پاکستان میں کورونالاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد جنم استھان ننکانہ صاحب اور کرتارپورسمیت ملک کے دیگرگوردواروں کو کھولاجاسکتا ہے اوروہاں سماجی فاصلے اورایس اوپیز کے تحت ارداس کی جاسکے گی ۔ انہوں نے کہا کہ کرتارپوربارڈرکوبھارتی یاتریوں کےلئے کب کھولاجاتا ہے اس کا فیصلہ پاکستان اوربھارت کی حکومتوں نے کرنا ہے۔

لاہورمیں سکھوں کے مقدس مقام گورودوارہ ڈیرہ صاحب کی آرائش وتزئین کا بڑا حصہ حال ہی میں مکمل کیاگیا ہے اوراب یہاں فنشنگ کا کام باقی ہے، یہاں آج بھی دریائے راوی کا وہ حصہ ایک کنویں کی شکل میں موجود ہے جہاں 1606 میں گوروارجن دیوجی جوتی جوت سمائے تھے۔ سکھ روایات کے مطابق مغل بادشاہ جہانگیر کے وزیرمالیات چندولال جواپنی بیٹی کا رشتہ گوروارجن دیوجی کے بیٹے سے کرناچاہتا تھا لیکن گوروجی کے انکارپراس نے بادشاہ کو ان کے خلاف ورغلایا جس کے بعد انہیں قید کرکے بدترین تشدد کیا گیا اور پھراس مقام پر جہاں مقدس کنواں موجود ہے یہاں گورو ارجن دیوجی جوتی جوت سما گئے او ان کی میت نہیں مل سکی تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں