قومی اسمبلی اجلاس کے دوران اپوزیشن کا شورشرابا بجٹ مسترد کردیا
مسلم لیگ (ن) نے بجٹ کوعوام دشمن قرار دے دیا
قومی اسمبلی میں بجٹ اجلاس کے دوران اپوزیشن نے احتجاج کرتے ہوئے بجٹ مسترد کردیا۔
وفاقی وزیرحماد اظہرنے جیسے ہی بجٹ تقریرشروع کی تو مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی، ایم ایم اے ارکان کھڑے ہوگئے اور نعرے بازی شروع کردی، وہ ڈیسک بجاتے اور نعرے لگاتے رہے۔
اپوزیشن ارکان کے پلے کارڈز پر ''چینی چور حکومت نامنظور، ایک کروڑ نوکریاں، 50 لاکھ گھر کہاں ہیں؟ بدعنوانی اور نااہلی کی داستان عمران خان'' سمیت مختلف نعرے درج تھے۔ سرکاری ٹی وی پر احتجاج کی کوریج نہ دکھائی گئی تو اپوزیشن والے خود فوٹیج بناکر میڈیا کو دیتے رہے۔
حماد اظہر کی تقریر جاری تھی کہ اپوزیشن ارکان بجٹ نامنظور کے نعرے لگاتے ہوئے واک آؤٹ کرگئے۔ اپوزیشن اراکین کا کہنا تھا انہیں بجٹ کی کاپیاں تک فراہم نہیں کی گئیں، حکومت اپنے اہداف پورا کرنے میں بھی ناکام رہی۔
وفاقی وزیرحماد اظہرنے جیسے ہی بجٹ تقریرشروع کی تو مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی، ایم ایم اے ارکان کھڑے ہوگئے اور نعرے بازی شروع کردی، وہ ڈیسک بجاتے اور نعرے لگاتے رہے۔
اپوزیشن ارکان کے پلے کارڈز پر ''چینی چور حکومت نامنظور، ایک کروڑ نوکریاں، 50 لاکھ گھر کہاں ہیں؟ بدعنوانی اور نااہلی کی داستان عمران خان'' سمیت مختلف نعرے درج تھے۔ سرکاری ٹی وی پر احتجاج کی کوریج نہ دکھائی گئی تو اپوزیشن والے خود فوٹیج بناکر میڈیا کو دیتے رہے۔
حماد اظہر کی تقریر جاری تھی کہ اپوزیشن ارکان بجٹ نامنظور کے نعرے لگاتے ہوئے واک آؤٹ کرگئے۔ اپوزیشن اراکین کا کہنا تھا انہیں بجٹ کی کاپیاں تک فراہم نہیں کی گئیں، حکومت اپنے اہداف پورا کرنے میں بھی ناکام رہی۔