ٹڈی دل کے دوبارہ حملے کا خطرہ پنجاب میں ویلیج کمیٹیاں تشکیل

ویلیج کمیٹیاں ٹڈی دل کے حملے کی صورت میں متعلقہ اداروں کے ساتھ مل کرٹڈی دل کے تدارک کے لئے کام کریں گی

ٹڈی دل جولائی اوراگست میں دوبارہ پاکستان میں داخل ہوگا، ماہرین فوٹو: فائل

NANKANA SAHIB:
ٹڈی دل جولائی اور اگست میں پنجاب میں دوبارہ حملہ کرسکتا ہے جس کا مقابلہ کرنے کے لیے محکمہ زراعت پنجاب نے متعلقہ اضلاع میں ویلیج کمیٹیاں تشکیل دے دی ہیں۔

پنجاب میں ٹڈی دل پر قابو پایا جاچکا ہے تاہم ہمسایہ ممالک بھارت، افغانستان اورایران میں ٹڈی دل پرورش پارہا ہے جو جولائی اور اگست میں دوبارہ پاکستان میں داخل ہوگا جس سے ایک بار پھر پنجاب میں فصلوں کو نقصان پہنچنے کا خطرہ ہے۔ محکمہ زراعت پنجاب نے اس بار ٹڈی دل کا مقابلہ کرنے کے لیے پہلے سے کئی گنا زیادہ تیاری کی ہے۔ ٹڈی دل کے تدارک کے لئے مقامی کمیونٹی کو شامل کیا جارہا ہے اور پنجاب کے ایسے اضلاع جہاں ٹڈی دل کا دوبارہ حملہ ہوسکتا ہے وہاں ویلیج کمیٹیاں تشکیل دے دی گئی ہیں۔

ڈائریکٹرجنرل محکمہ زراعت پنجاب توسیعی ڈاکٹرانجم علی بٹر نے بتایا کہ ٹڈی دل کا مقابلہ کرنے کے لیے ہم پہلے سے دگنا وسائل کے ساتھ تیار ہیں، 21 ہزار دیہات میں ولیج کمیٹیاں تشکیل دی ہیں جس میں رضاکارشامل کئے گئے ہیں اوران کو ٹڈی دل کے تدارک ، اس کے انڈوں کی نشاندہی اور بروقت محکمہ زراعت کو آگاہ کرنے کی ٹریننگ بھی دی گئی ہے۔ اب اگر دوبارہ ٹڈی دل حملہ کرتا ہے تو ہمارے یہ ہزاروں رضاکار اس کے تدارک کے لئے موجود ہوں گے۔


ڈاکٹرانجم علی بٹر نے مزید بتایا کہ ہم نے کاشتکاروں سے 18 ہزار اسپرے مشینیں اور 600 ٹریکٹر بھی رجسٹرڈ کرلیے جنہیں استعمال کیا جائے گا۔ ہمارے 3 ہزار ملازمین بھی تیار رہیں گے۔ زرعی علاقوں میں ٹڈیوں کو پکڑ کر پولٹری فیڈ کے لئے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ہے ۔ لوگ جب ٹڈیوں کو پکڑنے کے لئے فصلوں میں داخل ہوں گے تو فصلیں تباہ ہوں گی البتہ چولستان میں یہ کام کیا جاسکتا ہے جہاں فصلوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا۔

واضح رہے کہ فروری سے جون کے آغاز تک ٹڈی دل نے جنوبی پنجاب کے 25 اضلاع میں حملہ کیا تھا جس سے کپاس، گندم ، مکئی اورسورج مکھی کی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔

جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے کاشتکار اور زرعی ماہرعامرحیات بھنڈارانے بتایا کہ انہوں نے بہت پہلے حکومت کو ٹڈی دل کے تدارک کے لئے ویلیج کمیٹیوں کے قیام کی تشکیل دی تھی، دنیا کے وہ ممالک جہاں زرعی شعبے کواس طرح کی آفات کا سامنا کرنا پڑتا ہے وہاں مقامی کاشتکار خود حکومت کے ساتھ مل کر یہ کام کرتے ہیں۔ اب حکومت کو تمام تر توجہ آنے والے دنوں میں ٹڈی دل کے ممکنہ حملوں پر مرکوزکرنا ہوگی، اس کے علاوہ جن اضلاع میں فصلوں کو نقصان پہنچا ہے وہاں کاشتکاروں کے نقصان کے ازالے کے لئے سبسڈی دینے کی ضرورت ہے۔
Load Next Story