چین میں گیس ٹینکر پھٹنے سے 19 افراد ہلاک 170 زخمی
زیجیانگ شاہراہ پر ایل این جی ٹینکر پھٹنے سے علاقہ آگ اور دھویں کی لپیٹ میں آگیا، جس کے بعد ایک اور دھماکہ ہوگیا۔
چین میں ایندھن بھرے ٹینک میں دھماکے سے کم ازکم 19 افراد ہلاک اور 170 زخمی ہوئے ہیں جبکہ اطراف کی عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ایل این جی ( لیکویفائڈ نیچرل گیس) سے بھرا ایک ٹینکر صوبہ زیجیانگ کے ہائی وے سے گزررہا تھا۔ اس کے بعد جائے وقوع سے آگ، دھوئیں اور گردوغبار کے بادلوں نے پورے علاقے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا جبکہ دھماکے سے دور دور تک ملبہ گرا جس سے اطراف کے گھروں اور عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
امدادی کارکنان اور پولیس جائے وقوع پر پہنچ گئے ہیں اور معاملات کی تحقیق کی جارہی ہے۔ یہ واقعہ ایک چھوٹے گاؤں کے پاس رونما ہوا ہے جو ایک شہر وین لینگ کے مضافات میں واقع ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق پہلے ایل این جی سے لبالب بھرے ٹرک میں ایک دھماکہ ہوا اور اس کے بعد وہ ٹرک تیزی سے ایک اور قریبی فیکٹری میں جاگھسا جہاں دوسرا دھماکہ ہوگیا۔
اس واقعے کے بعد اطراف کی گاڑیوں، اور عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا اور عینی شاہدین کے مطابق بعض گاڑیاں اچھلیں اور پلٹ پر زمین پر آگریں۔
وینلنگ کے میئر کے مطابق جائے حادثہ پر 2600 کے قریب رضاکار اور امدادی کارکنان مصروف ہیں اور مزید افراد کو بچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
دوسری جانب مقامی اخبار نے کہا ہے کہ ایندھن لے جانے والی کمپنی اس سے قبل حفاظتی اقدمات اور احتیاطی تدابیر کی 11 مرتبہ خلاف ورزی کرچکی ہے۔ اس لحاظ سے کمپنی کا ریکارڈ بہت خراب ہے۔
اگرچہ چین میں گزشتہ کئ برس سے شاہراہوں کا ایک جال بچھا ہے لیکن حفاظتی تدابیر کی اب بھی کمی ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق چینی سڑکوں پر ہر سال حادثات سے دو لاکھ افراد لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ایل این جی ( لیکویفائڈ نیچرل گیس) سے بھرا ایک ٹینکر صوبہ زیجیانگ کے ہائی وے سے گزررہا تھا۔ اس کے بعد جائے وقوع سے آگ، دھوئیں اور گردوغبار کے بادلوں نے پورے علاقے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا جبکہ دھماکے سے دور دور تک ملبہ گرا جس سے اطراف کے گھروں اور عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
امدادی کارکنان اور پولیس جائے وقوع پر پہنچ گئے ہیں اور معاملات کی تحقیق کی جارہی ہے۔ یہ واقعہ ایک چھوٹے گاؤں کے پاس رونما ہوا ہے جو ایک شہر وین لینگ کے مضافات میں واقع ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق پہلے ایل این جی سے لبالب بھرے ٹرک میں ایک دھماکہ ہوا اور اس کے بعد وہ ٹرک تیزی سے ایک اور قریبی فیکٹری میں جاگھسا جہاں دوسرا دھماکہ ہوگیا۔
اس واقعے کے بعد اطراف کی گاڑیوں، اور عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا اور عینی شاہدین کے مطابق بعض گاڑیاں اچھلیں اور پلٹ پر زمین پر آگریں۔
وینلنگ کے میئر کے مطابق جائے حادثہ پر 2600 کے قریب رضاکار اور امدادی کارکنان مصروف ہیں اور مزید افراد کو بچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
دوسری جانب مقامی اخبار نے کہا ہے کہ ایندھن لے جانے والی کمپنی اس سے قبل حفاظتی اقدمات اور احتیاطی تدابیر کی 11 مرتبہ خلاف ورزی کرچکی ہے۔ اس لحاظ سے کمپنی کا ریکارڈ بہت خراب ہے۔
اگرچہ چین میں گزشتہ کئ برس سے شاہراہوں کا ایک جال بچھا ہے لیکن حفاظتی تدابیر کی اب بھی کمی ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق چینی سڑکوں پر ہر سال حادثات سے دو لاکھ افراد لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔