سینٹرل جیل کے 894 قیدی کورونا سے متاثر 274 صحتیاب

قیدیوں کی صحت یابی کی خوشی میں جیل میں تقریب منعقد ہوئی جس میں قیدیوں نے رقص بھی کیا


Raheel Salman June 14, 2020
قیدیوں کی صحت یابی کی خوشی میں جیل میں تقریب منعقد ہوئی جس میں قیدیوں نے رقص بھی کیا ۔ فوٹو، فائل

HERAT, AFGHANISTAN: سینٹرل جیل میں کورونا سے متاثرہ قیدیوں کی تعداد 894 تک جا پہنچی جب کہ 274 قیدی کورونا کو شکست دینے میں کامیاب ہوگئے۔

عالمی وبا کورونا وائرس سے جہاں دنیا بھر میں ہلاکتیں ہورہی ہیں وہیں جیلوں کے قیدی بھی وائرس سے متاثرہ ہو رہے ہیں، سینٹرل جیل کراچی میں کورونا وائرس سے متاثرہ قیدیوں کی تعداد 894 تک جاپہنچی ہے ،جیل میں کورونا کا پہلا کیس11مئی کو رپورٹ ہوا تھا جس کے بعد اس سے متاثر ہونے والے قیدیوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا، سینٹرل جیل اور ڈسٹرکٹ جیل ملیر کے ایک ایک قیدی کا انتقال ہوچکا ہے۔

انتظامیہ نے حفاظتی اقدامات کے تحت قیدیوں کی ملاقات پر پابندی عائد کی جب کہ عدالتوں میں پیشی بھی کم سے کم کر دی گئی ، جیل میں ڈس انفیکشن گیٹ لگائے گئے، قیدیوں کے لیے اضافی واش بیسن نصب کرکے انھیں صابن اور سینی ٹائزر فراہم کیے گئے ہیں جبکہ ماسک بھی لازمی قرار دیا گیا۔

ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے سینئر سپرنٹنڈنٹ سینٹرل جیل محمد حسن سہتو نے بتایا کہ مجموعی طور پر کوروناسے متاثرہ قیدیوں کی تعداد 894 ہو گئی ہے جبکہ جیل عملے کے 14 افسران و ملازمین بھی کورونا میں مبتلا ہیں، جیل انتظامیہ نے 3 ہزار 559 قیدیوں اور جیل میں تعینات 180 افسران واہلکاروں کے ٹیسٹ کرائے، اب تک مجموعی طور پر 274 قیدی صحت یاب ہو چکے ہیں جبکہ 11 جیل افسران و اہلکار بھی وائرس کو شکست دے چکے ہیں، 620 قیدی ابھی قرنطینہ میں ہیں جن کے دوبارہ ٹیسٹ کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

ایک سوال کے جواب میں حسن سہتو نے بتایا کہ قیدیوں کے صحت یاب ہونے پر اتوار کو جیل میں ایک چھوٹی سی تقریب منعقد کی گئی جس میں قیدیوں نے رقص کیا اور دل کھول کر خوشیاں منائیں انھوں نے کہاکہ ایک دن میں 90قیدیوں کے ٹیسٹ کی رپوٹ منفی آئی ہے۔

قیدیوں نے بتایاکہ جیل انتظامیہ کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات کی بدولت و ہ کورونا وائرس کو شکست دینے میں کامیاب ہوئے ہیں، انتظامیہ نے انھیں ماسک دیے اور سینی ٹائزر فراہم کیا ڈاکٹروں نے بھی بھرپور محنت کی جس سے وہ آج دوبارہ معمول کی زندگی کی جانب لوٹ آئے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں