پنجاب کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا 23 شعبوں کو ریلیف دیئے جانے کا امکان
ن لیگ نے پنجاب کے بجٹ میں بھر پور احتجاج کا فیصلہ کیا ہے
پنجاب کا بجٹ آج پیش ہوگا جس میں 23 شعبوں کو ٹیکس ریلیف دینے کی تجویز زیر غور ہے۔
ترقیاتی بجٹ رواں مالی سال کی نسبت 13 ارب روپے کم مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق پنجاب کے 13شعبوں کو براہ راست ٹیکس ریلیف ملے گا۔ پراپرٹی ٹیکس 2 اقساط میں لینے کی بھی تجویز زیر غور ہے۔ ڈاکٹرز کی خدمات اور ہسپتال روم چارجز پر عائد 16 فیصد ٹیکس ختم ہو گا۔
ہیلتھ انشورنس پر عائد 16 فیصد ٹیکس بھی ختم کرنے کی تجویز دی گئی۔ متعددسروسز پر ٹیکسوں کی شرح کم کرنے کی تجویز دی گئی ہے جس میں 20 کمروں تک کے ہوٹل اور گیسٹ ہا ؤس پر ٹیکس 16فیصد سے کم کر کے 5 فیصد رہ جائے گا۔
ن لیگ کا پنجاب کے بجٹ میں بھر پور احتجاج کا فیصلہ
ن لیگ نے آج ہونیوالے پنجاب اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں بھرپور احتجاج کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پارٹی کی صوبائی ایڈوائزری کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مسلم لیگ ن دیگر اتحادی اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ مل کر بھرپوراحتجاج کرے گی اور اس سلسلے میں احتجاجی پالیسی اپنانے کے لیے پیپلز پارٹی کو بھی اعتماد میں لے گی۔
پارٹی اراکین کو دوران اجلاس اپنی حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کوئی اضافہ نہ کرنے اور صوبائی ترقیاتی بجٹ میں ممکنہ کمی پر بھی بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔
علاوہ ازیں مریم اورنگزیب نے اپنے بیان میں کہا کہ سیاسی مخالفین کے خلاف نیب نیازی گٹھ جوڑ کا یک طرفہ احتساب، غیرقانونی اور انصاف کے تقاضوں کے منافی ہے۔ نیب نیازی گٹھ جوڑ کا پول پوری دنیا کے سامنے کھل چکا ہے اور اس کی حقیقت اندرون وبیرون ملک پاکستانیوں پر عیاں ہوچکی ہے۔
ترقیاتی بجٹ رواں مالی سال کی نسبت 13 ارب روپے کم مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق پنجاب کے 13شعبوں کو براہ راست ٹیکس ریلیف ملے گا۔ پراپرٹی ٹیکس 2 اقساط میں لینے کی بھی تجویز زیر غور ہے۔ ڈاکٹرز کی خدمات اور ہسپتال روم چارجز پر عائد 16 فیصد ٹیکس ختم ہو گا۔
ہیلتھ انشورنس پر عائد 16 فیصد ٹیکس بھی ختم کرنے کی تجویز دی گئی۔ متعددسروسز پر ٹیکسوں کی شرح کم کرنے کی تجویز دی گئی ہے جس میں 20 کمروں تک کے ہوٹل اور گیسٹ ہا ؤس پر ٹیکس 16فیصد سے کم کر کے 5 فیصد رہ جائے گا۔
ن لیگ کا پنجاب کے بجٹ میں بھر پور احتجاج کا فیصلہ
ن لیگ نے آج ہونیوالے پنجاب اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں بھرپور احتجاج کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پارٹی کی صوبائی ایڈوائزری کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مسلم لیگ ن دیگر اتحادی اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ مل کر بھرپوراحتجاج کرے گی اور اس سلسلے میں احتجاجی پالیسی اپنانے کے لیے پیپلز پارٹی کو بھی اعتماد میں لے گی۔
پارٹی اراکین کو دوران اجلاس اپنی حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کوئی اضافہ نہ کرنے اور صوبائی ترقیاتی بجٹ میں ممکنہ کمی پر بھی بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔
علاوہ ازیں مریم اورنگزیب نے اپنے بیان میں کہا کہ سیاسی مخالفین کے خلاف نیب نیازی گٹھ جوڑ کا یک طرفہ احتساب، غیرقانونی اور انصاف کے تقاضوں کے منافی ہے۔ نیب نیازی گٹھ جوڑ کا پول پوری دنیا کے سامنے کھل چکا ہے اور اس کی حقیقت اندرون وبیرون ملک پاکستانیوں پر عیاں ہوچکی ہے۔