کینیڈا میں دوران پرواز 2 چھوٹے طیاروں میں تصادم ایک دریا برد
دوسرے طیارے میں 4 افراد موجود تھے جسے پائلٹ ایئرپورٹ پر بحفاظت اتارنے میں کامیاب رہا
NEW YORK:
کینیڈا میں دوران پرواز فضا میں دو چھوٹے طیاروں کے بازو آپس میں ٹکرا گئے جس کے نتیجے میں ایک طیارہ ہچکولے کھاتے ہوئے دریا برد ہوگیا تاہم خوش قسمتی سے دونوں طیاروں میں موجود افراد محفوظ رہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کینیڈا میں فضا میں ایک انجن والے دو چھوٹے مسافر بردار طیاروں کے بازو ایک دوسرے سے ٹکرا گئے جس کے نتیجے میں چمپیئن 7 جی بی طیارہ ہچکولے کھاتے ہوئے اوٹاوا دریا میں ایک کشتی سے محض 20 فٹ کی دوری پر گر کر دریا برد ہوگیا۔
اوٹاوا دریا میں تفریح کی غرض سے بوٹنگ کرنے والے دو دوستوں نے فوری طور پر ریسکیو ادارے کو فون کیا، امدادی کام کے دوران 70 سالہ پائلٹ کو بحفاظت نکال لیا گیا جنہیں معمولی چوٹیں آئی ہیں جب کہ دوسرا طیارہ کیسنا 172 ایم جی میں 4 افراد موجود تھے جو قریبی ایئرپورٹ پر محفوظ لینڈنگ کرنے میں کامیاب رہا۔
اوٹاوا دریا پر بوٹ میں موجود دوستوں نے بتایا کہ اچانک جہاز ہچکولے کھاتے ہوئے ہماری طرف بڑھ رہا تھا اور ہمیں خوف تھا کہ وہ ہم پر ہی گرے گا تاہم بوٹ سے محض 20 فٹ کی دوری پر گرا۔ اگر ہم موجود نہیں ہوتے تو شاید ریسکیو ادارے کو اطلاع کرنے والا کوئی نہ ہوتا اور پائلٹ ڈوب جاتا۔
کینیڈا میں دوران پرواز فضا میں دو چھوٹے طیاروں کے بازو آپس میں ٹکرا گئے جس کے نتیجے میں ایک طیارہ ہچکولے کھاتے ہوئے دریا برد ہوگیا تاہم خوش قسمتی سے دونوں طیاروں میں موجود افراد محفوظ رہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کینیڈا میں فضا میں ایک انجن والے دو چھوٹے مسافر بردار طیاروں کے بازو ایک دوسرے سے ٹکرا گئے جس کے نتیجے میں چمپیئن 7 جی بی طیارہ ہچکولے کھاتے ہوئے اوٹاوا دریا میں ایک کشتی سے محض 20 فٹ کی دوری پر گر کر دریا برد ہوگیا۔
اوٹاوا دریا میں تفریح کی غرض سے بوٹنگ کرنے والے دو دوستوں نے فوری طور پر ریسکیو ادارے کو فون کیا، امدادی کام کے دوران 70 سالہ پائلٹ کو بحفاظت نکال لیا گیا جنہیں معمولی چوٹیں آئی ہیں جب کہ دوسرا طیارہ کیسنا 172 ایم جی میں 4 افراد موجود تھے جو قریبی ایئرپورٹ پر محفوظ لینڈنگ کرنے میں کامیاب رہا۔
اوٹاوا دریا پر بوٹ میں موجود دوستوں نے بتایا کہ اچانک جہاز ہچکولے کھاتے ہوئے ہماری طرف بڑھ رہا تھا اور ہمیں خوف تھا کہ وہ ہم پر ہی گرے گا تاہم بوٹ سے محض 20 فٹ کی دوری پر گرا۔ اگر ہم موجود نہیں ہوتے تو شاید ریسکیو ادارے کو اطلاع کرنے والا کوئی نہ ہوتا اور پائلٹ ڈوب جاتا۔