فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ہزاروں ملازمین میں بونس کی ادائیگیوں کا عمل فوری طور پر روکنے کا حکم جاری کردیا۔
جہاں ایک طرف وفاقی حکومت کو محصولات میں شدید کمی کا سامنا اور شدید معاشی بحرانوں کا سامنا ہے جس کی وجہ سے متعدد وفاقی اداروں کے ملازمین کی تنخواہیں تک منجمد کی گئی ہیں وہیں ٹیکس جمع کرنے والے ایک ادارے کے کچھ افسران کو 3سال کی تنخواہوں کے مساوی کارکردگی بونس دیا گیا ہے۔
یہ مالی بے قاعدگی جو وزیر اعظم آفس کی ہدایات کی بھی خلاف ورزی ہے، جس کی وجہ سے پیر کے روز فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ہزاروں ملازمین میں بونس کی ادائیگیوں کا عمل فوری طور پر روکنے کا حکم جاری کیا۔
ایکسپریس سے بات چیت میں ادارے کی چیئرپرسن نوشین جاوید کا کہنا تھا کہ ادارے نے اس حوالے سے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیا ہے جس کے بعد ہی ضابطے کی کارروائی عمل میں لائی جاسکے گی۔پیر کے روز جاری کیے گئے نوٹس کے بعد اگلی ہدایت تک تمام بونس اور اعزازیہ کے چیک فی الحال روک دیے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق گریڈ 21 کے ایک افسر (چیف کمشنر) کے خلاف ضابطہ ایکشن کی وجہ سے جہاں ساٹھ کے کے قریب افراد کو فائدہ ہونا تھا وہیں 22 ہزار ملازمین سالانہ کارکردگی سے محروم رہ جائیں گے۔ یہ سالانہ کارکردگی بونس ایسے افراد کیلیے اہمیت رکھتا ہے جو پرکشش مراعات اور رشوت وغیرہ سے اجتناب کرتے ہوئے اپنے کارکردگی پر توجہ رکھتے ہیں۔