چیئرمین لوکل گورنمنٹ کمیشن اسلام آباد علی اعوان کو عہدے سے ہٹانے کا حکم
اسلام آباد ہائی کورٹ نے علی اعوان کی بطور چیئرمین لوکل گورنمنٹ کمیشن تعیناتی خلاف ضابطہ قرار دے دی
SIALKOT:
اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیراعظم کے معاون خصوصی علی اعوان کو وفاقی دارالحکومت کے لوکل گورنمنٹ کمیشن کے چیئرمین کے عہدے سے فوری ہٹانے کا حکم دے دیا۔
قانونی محاذ پر وفاقی حکومت کو ایک اور شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیراعظم کے معاون خصوصی علی اعوان کو لوکل گورنمنٹ کمیشن کے چیئرمین کے عہدے سے فوری ہٹانے کا حکم دے دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں علی اعوان کی بطور چیئرمین لوکل گورنمنٹ کمیشن تعیناتی کے خلاف میئر اسلام آباد شیخ انصر عزیز کی درخواست کی سماعت ہوئی۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے وفاقی کابینہ کا 24 دسمبر کا چیئرمین کی تعیناتی کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ علی اعوان کی بطور چیئرمین لوکل گورنمنٹ کمیشن تعیناتی خلاف ضابطہ ہوئی۔
ہائی کورٹ نے چیئرمین لوکل گورنمنٹ کمیشن کی تعیناتی کے رولز 6 ماہ میں بنانے کا حکم بھی جاری کردیا۔
میئر اسلام آباد شیخ انصر عزیز نے وکیل کاشف ملک کے ذریعے علی اعوان کی بطور چیئرمین اہلیت چیلنج کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ علی اعوان کی تعیناتی خلاف ضابطہ ہوئی۔
واضح رہے کہ وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد لوکل گورنمنٹ کمیشن بنایا گیا تھا جس کا کام اسلام آباد کی لوکل گورنمنٹ سے متعلق سفارشات تیار کرنا تھا۔
کمیشن نے حال ہی میں وزیر اعظم عمران خان کو رپورٹ پیش کی تھی جس میں میئر اسلام آباد شیخ انصرعزیز کو اشتہارات، غیر قانونی ٹاورز اور ٹیکس چوری سے میٹروپولیٹن کارپوریشن اسلام آباد کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کا ذمہ دار قرار دیا گیا تھا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیراعظم کے معاون خصوصی علی اعوان کو وفاقی دارالحکومت کے لوکل گورنمنٹ کمیشن کے چیئرمین کے عہدے سے فوری ہٹانے کا حکم دے دیا۔
قانونی محاذ پر وفاقی حکومت کو ایک اور شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیراعظم کے معاون خصوصی علی اعوان کو لوکل گورنمنٹ کمیشن کے چیئرمین کے عہدے سے فوری ہٹانے کا حکم دے دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں علی اعوان کی بطور چیئرمین لوکل گورنمنٹ کمیشن تعیناتی کے خلاف میئر اسلام آباد شیخ انصر عزیز کی درخواست کی سماعت ہوئی۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے وفاقی کابینہ کا 24 دسمبر کا چیئرمین کی تعیناتی کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ علی اعوان کی بطور چیئرمین لوکل گورنمنٹ کمیشن تعیناتی خلاف ضابطہ ہوئی۔
ہائی کورٹ نے چیئرمین لوکل گورنمنٹ کمیشن کی تعیناتی کے رولز 6 ماہ میں بنانے کا حکم بھی جاری کردیا۔
میئر اسلام آباد شیخ انصر عزیز نے وکیل کاشف ملک کے ذریعے علی اعوان کی بطور چیئرمین اہلیت چیلنج کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ علی اعوان کی تعیناتی خلاف ضابطہ ہوئی۔
واضح رہے کہ وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد لوکل گورنمنٹ کمیشن بنایا گیا تھا جس کا کام اسلام آباد کی لوکل گورنمنٹ سے متعلق سفارشات تیار کرنا تھا۔
کمیشن نے حال ہی میں وزیر اعظم عمران خان کو رپورٹ پیش کی تھی جس میں میئر اسلام آباد شیخ انصرعزیز کو اشتہارات، غیر قانونی ٹاورز اور ٹیکس چوری سے میٹروپولیٹن کارپوریشن اسلام آباد کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کا ذمہ دار قرار دیا گیا تھا۔