ملک بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ متعدد علاقے سیل کردیے گئے
چاروں صوبوں اور دارالحکومت میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کی حکمت عملی پر عمل درآمد کیا جارہا ہے
لاہور:
کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظراسمارٹ لاک ڈاؤن کی حکمت عملی کے تحت ملک بھر میں متعدد متاثرہ علاقے سیل کردیے گئے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہورمیں کورونامریضوں کی تعدادمیں اضافے کےبعد 69 علاقوں کورات بارہ بجے سیل کردیا گیا ہے۔ ان علاقوں میں ضروری اشیاءکی دکانیں اورمیڈیکل اسٹورز کھلےرہیں گے۔پنجاب حکومت نے 30 جون تک کورونا وائر س میں توسیع کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق سیل کیے گئے علاقوں میں رام نگرسٹریٹ23 ،چوہدری بلڈنگ سٹریٹ 10،13،اسلام سٹریٹ، اقرا سکول سٹریٹ، قلعہ گجر سنگھ میں عبدالکریم روڈ، عثمانیہ کالونی رائل پارک، کریم پارک بلاک2، 3،4،امین پارک گلی ایک،سٹریٹ چار تاج پورہ شادباغ گول چکر، بیگم کوٹ شمع کالونی، نین سکھ گلی 4 بارہ دری سٹریٹ 3، راوی کلفٹن شاہدرہ شامل ہیں۔
حنیف پارک بادامی گلی9، ملک پارک بادامی باغ،جوہر ٹاون بی، ایف ٹوبلاک،جے ٹو، تھری، کینال ویو سوسائٹی بی بلاک، واپڈا ٹاون ایف ٹوبلاک، جی بلاک، پی سی ایس آئی ار فیز ٹو بی بلاک، گلبرگ اےتھری، تین گلیاں 1،2،3سیل کی جائیں گی۔داروغہ والا کی دو آبادیاں سراج پورہ اور بلال کالونی،جلوموڑ دھوبی محلہ بسم اللہ ہاوسنگ بھی سیل کیے جانے والے علاقوں میں شامل ہے۔
نوٹیفکیشن جاری
حکومت پنجاب کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق کورونا وائرس سے متاثرہ علاقے 16 اور 17 کی رات سے 30 جون تک بند کر دیے جائیں گے۔ شہری اپنے علاقے کے کریانہ اسٹورز میں اشیائے ضروریہ کی خریدو فروخت کر سکیں گے۔ دودھ دہی کی دکانیں، مرغی اور گوشت کی دکانیں صبح سات شام سات تک کھلے رہیں گے۔ متاثرہ علاقوں میں شاپنگ مالز بند رکھے جائیں گے۔
سیل کیے گئے علاقوں میں میڈیکل اسٹور، جنرل اسٹور، تندور، پٹرول پمپ، لیبارٹریاں، کلیکشن سنٹرز چوبیس گھنٹے کھلے رہیں گے۔ سیل کیے گئے علاقوں میں عوامی اور مذہبی اجتماعات پر پابندی ہوگی۔ کال سنٹر 50 فیصد سٹاف جبکہ بنک ضروری سٹاف کے ساتھ کھلے رہیں گے۔ قانون نافذ کرنے والے اہلکار، وکلا، ڈاکٹرز کو لاک ڈاون میں استثنا حاصل ہو گا۔
اسلام آباد کے سیکٹر سیل
مقامی انتظامیہ نے دارالحکومت کے سیکٹر آئی ایٹ تھری ، فور اور آئی ٹین ون اور ٹو کو سیل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔ ڈپٹٰی کمشنر حمزہ شفقات کے مطابق ان سب سیکٹروں کے لوگ جب جمعرات کی صبح جاگیں گے تو یہ علاقے سیل کئے جاچکے ہوں گے۔ لوگوں کو راشن و اپنی خریداری کے لئے بدھ کو پورا دن دیاگیاہے۔ چاروں سب سیکٹروں اور مراکز کو بدھ کی رات بارہ بجے سیل کردیا جائے گا۔ مذکورہ علاقوں کو بدھ کی رات بارہ بجے سیل کردیاجائے گا۔ سیکٹر آئی ایٹ میں ایک دن میں کورونا کے دو سو کیس اور سیکٹر آئی -10 میں چار سو کیسز سامنے آچکے ہیں۔
کراچی کے علاقوں میں بھی لاک ڈاؤن کی تیاری
کراچی میں کرونا وائرس کے پھیلاو کو روکنے کیلئے سندھ حکومت ایک بار پھر متحرک ہوگئی ہے اور متاثرہ حساس علاقوں کو سیل کرنے کا عمل شروع کردیا گیا۔ ضلع کورنگی، ملیر اور غربی کے ضلعی ہیلتھ افسران نے ڈپٹی کمشنرز کو خط لکھ کر ان اضلاع میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کی تجویز دی ہے۔ کورنگی کے ضلعی ہیلتھ افسر کے خط میں کہا گیا ہے کہ کورنگی ڈھائی نمبر، ڈیڑھ نمبر، 4 نمبر اور مہران ٹاؤن میں کیسز زیادہ ہیں۔ ان علاقوں 2400 سے زائد کورونا کے کیسز آچکے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر کو ارسال خط کے مطابق ضلع غربی میں کورونا کے مریضوں کی تعداد کے لحاظ سے سائٹ پہلے اور بلدیہ ٹاؤن دوسرے نمبر پر ہے۔ گلشن معمار اور خدا کی بستی میں 34 کورونا کیسز رجسٹرڈ ہیں۔ اورنگی، کیماڑی اور گڈاپ کے متاثرہ علاقوں میں بھی اسمارٹ لاک ڈاؤن پر عملدرآمد شروع کردیا گیا ہے۔
سندھ میں کورونا کے کیسز کی تعداد 55 ہزار سے زائد ہے۔ جن میں نصف سے زائد کراچی میں ہیں۔ سندھ حکومت ذرائع کے مطابق شہر کے پندرہ سے زائد علاقوں کو جزوی سیل کیا جاسکتا ہے
پشاور سمیت خیبر پختونخوا کے متعدد علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن
خیبر پختون خوا کے 24 علاقوں کو سیل کر دیا گیا ہے۔ پشاور کے 7، ضلع خیبر کے 3، سوات کے 11 اور ضلع چترال کے 3 علاقے خار دار تاریں لگا کر سیل کئے گئے ہیں۔پاک فوج، پولیس اور انتظامیہ کی ٹیمیں ان علاقوں کی نگرانی کر رہی ہیں۔صوبائی حکومت کے احکامات کے مطابق سمارٹ لاک ڈاؤن کے تحت صرف کھانے پینے کی ضروری اشیاء، ادویات کی دکانیں کھلی رہیں گی۔
بلوچستان کے اسمارٹ لاک ڈاؤن میں 30 جون تک توسیع
بلوچستان کے محکمہ داخلہ نے اسمارٹ لاک ڈاؤن کی مدت میں 30جون تک توسیع کرنے کا حکم نامہ جاری کردیا ہے۔ محکمہ داخلہ کی ہدایات میں ماسک ، سینییٹائزر ،دستانوں کے استعمال اور ٹرانسپورٹروں کو دوران سفر ایس او پیز پر عمل درآمد کروانے کی تاکید کی گئی ہے۔
لاک ڈاؤن کے دوران ہر قسم کے اجتماع اور دیگر تقریبات پر پابندی ہو گی۔ ترجمان حکومت بلوچستان لیاقات شاہوانی کے مطابق ہفتہ تا جمعرات صبح نو بجے سے شام سات بجے تک کاروبار کی اجازت ہوگی۔ کریانہ ، سبزی ،پھل کی دکانین ، میڈیکل اسٹور 24 گھنٹے کھولے جاسکتے ہیں جب کہ جمعہ کو مکمل لاک ڈاؤن ہوگا۔ تعلیمی ادارے 15جولائی تک بند رہیں گے۔ اسمارٹ لاک ڈاون کی مدت میں 15 ایام کی توسیع کر دی گئی ہے۔
علاوہ ازیں گجرات کے 8 علاقے، سکھر کے 7، شہداد کوٹ کے 8 اور لاڑکانہ کے متعدد علاقے بھی اسمارٹ لاک ڈاؤن کے تحت سیل کردیے گئے ہیں۔
کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظراسمارٹ لاک ڈاؤن کی حکمت عملی کے تحت ملک بھر میں متعدد متاثرہ علاقے سیل کردیے گئے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہورمیں کورونامریضوں کی تعدادمیں اضافے کےبعد 69 علاقوں کورات بارہ بجے سیل کردیا گیا ہے۔ ان علاقوں میں ضروری اشیاءکی دکانیں اورمیڈیکل اسٹورز کھلےرہیں گے۔پنجاب حکومت نے 30 جون تک کورونا وائر س میں توسیع کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق سیل کیے گئے علاقوں میں رام نگرسٹریٹ23 ،چوہدری بلڈنگ سٹریٹ 10،13،اسلام سٹریٹ، اقرا سکول سٹریٹ، قلعہ گجر سنگھ میں عبدالکریم روڈ، عثمانیہ کالونی رائل پارک، کریم پارک بلاک2، 3،4،امین پارک گلی ایک،سٹریٹ چار تاج پورہ شادباغ گول چکر، بیگم کوٹ شمع کالونی، نین سکھ گلی 4 بارہ دری سٹریٹ 3، راوی کلفٹن شاہدرہ شامل ہیں۔
حنیف پارک بادامی گلی9، ملک پارک بادامی باغ،جوہر ٹاون بی، ایف ٹوبلاک،جے ٹو، تھری، کینال ویو سوسائٹی بی بلاک، واپڈا ٹاون ایف ٹوبلاک، جی بلاک، پی سی ایس آئی ار فیز ٹو بی بلاک، گلبرگ اےتھری، تین گلیاں 1،2،3سیل کی جائیں گی۔داروغہ والا کی دو آبادیاں سراج پورہ اور بلال کالونی،جلوموڑ دھوبی محلہ بسم اللہ ہاوسنگ بھی سیل کیے جانے والے علاقوں میں شامل ہے۔
نوٹیفکیشن جاری
حکومت پنجاب کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق کورونا وائرس سے متاثرہ علاقے 16 اور 17 کی رات سے 30 جون تک بند کر دیے جائیں گے۔ شہری اپنے علاقے کے کریانہ اسٹورز میں اشیائے ضروریہ کی خریدو فروخت کر سکیں گے۔ دودھ دہی کی دکانیں، مرغی اور گوشت کی دکانیں صبح سات شام سات تک کھلے رہیں گے۔ متاثرہ علاقوں میں شاپنگ مالز بند رکھے جائیں گے۔
سیل کیے گئے علاقوں میں میڈیکل اسٹور، جنرل اسٹور، تندور، پٹرول پمپ، لیبارٹریاں، کلیکشن سنٹرز چوبیس گھنٹے کھلے رہیں گے۔ سیل کیے گئے علاقوں میں عوامی اور مذہبی اجتماعات پر پابندی ہوگی۔ کال سنٹر 50 فیصد سٹاف جبکہ بنک ضروری سٹاف کے ساتھ کھلے رہیں گے۔ قانون نافذ کرنے والے اہلکار، وکلا، ڈاکٹرز کو لاک ڈاون میں استثنا حاصل ہو گا۔
اسلام آباد کے سیکٹر سیل
مقامی انتظامیہ نے دارالحکومت کے سیکٹر آئی ایٹ تھری ، فور اور آئی ٹین ون اور ٹو کو سیل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔ ڈپٹٰی کمشنر حمزہ شفقات کے مطابق ان سب سیکٹروں کے لوگ جب جمعرات کی صبح جاگیں گے تو یہ علاقے سیل کئے جاچکے ہوں گے۔ لوگوں کو راشن و اپنی خریداری کے لئے بدھ کو پورا دن دیاگیاہے۔ چاروں سب سیکٹروں اور مراکز کو بدھ کی رات بارہ بجے سیل کردیا جائے گا۔ مذکورہ علاقوں کو بدھ کی رات بارہ بجے سیل کردیاجائے گا۔ سیکٹر آئی ایٹ میں ایک دن میں کورونا کے دو سو کیس اور سیکٹر آئی -10 میں چار سو کیسز سامنے آچکے ہیں۔
کراچی کے علاقوں میں بھی لاک ڈاؤن کی تیاری
کراچی میں کرونا وائرس کے پھیلاو کو روکنے کیلئے سندھ حکومت ایک بار پھر متحرک ہوگئی ہے اور متاثرہ حساس علاقوں کو سیل کرنے کا عمل شروع کردیا گیا۔ ضلع کورنگی، ملیر اور غربی کے ضلعی ہیلتھ افسران نے ڈپٹی کمشنرز کو خط لکھ کر ان اضلاع میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کی تجویز دی ہے۔ کورنگی کے ضلعی ہیلتھ افسر کے خط میں کہا گیا ہے کہ کورنگی ڈھائی نمبر، ڈیڑھ نمبر، 4 نمبر اور مہران ٹاؤن میں کیسز زیادہ ہیں۔ ان علاقوں 2400 سے زائد کورونا کے کیسز آچکے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر کو ارسال خط کے مطابق ضلع غربی میں کورونا کے مریضوں کی تعداد کے لحاظ سے سائٹ پہلے اور بلدیہ ٹاؤن دوسرے نمبر پر ہے۔ گلشن معمار اور خدا کی بستی میں 34 کورونا کیسز رجسٹرڈ ہیں۔ اورنگی، کیماڑی اور گڈاپ کے متاثرہ علاقوں میں بھی اسمارٹ لاک ڈاؤن پر عملدرآمد شروع کردیا گیا ہے۔
سندھ میں کورونا کے کیسز کی تعداد 55 ہزار سے زائد ہے۔ جن میں نصف سے زائد کراچی میں ہیں۔ سندھ حکومت ذرائع کے مطابق شہر کے پندرہ سے زائد علاقوں کو جزوی سیل کیا جاسکتا ہے
پشاور سمیت خیبر پختونخوا کے متعدد علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن
خیبر پختون خوا کے 24 علاقوں کو سیل کر دیا گیا ہے۔ پشاور کے 7، ضلع خیبر کے 3، سوات کے 11 اور ضلع چترال کے 3 علاقے خار دار تاریں لگا کر سیل کئے گئے ہیں۔پاک فوج، پولیس اور انتظامیہ کی ٹیمیں ان علاقوں کی نگرانی کر رہی ہیں۔صوبائی حکومت کے احکامات کے مطابق سمارٹ لاک ڈاؤن کے تحت صرف کھانے پینے کی ضروری اشیاء، ادویات کی دکانیں کھلی رہیں گی۔
بلوچستان کے اسمارٹ لاک ڈاؤن میں 30 جون تک توسیع
بلوچستان کے محکمہ داخلہ نے اسمارٹ لاک ڈاؤن کی مدت میں 30جون تک توسیع کرنے کا حکم نامہ جاری کردیا ہے۔ محکمہ داخلہ کی ہدایات میں ماسک ، سینییٹائزر ،دستانوں کے استعمال اور ٹرانسپورٹروں کو دوران سفر ایس او پیز پر عمل درآمد کروانے کی تاکید کی گئی ہے۔
لاک ڈاؤن کے دوران ہر قسم کے اجتماع اور دیگر تقریبات پر پابندی ہو گی۔ ترجمان حکومت بلوچستان لیاقات شاہوانی کے مطابق ہفتہ تا جمعرات صبح نو بجے سے شام سات بجے تک کاروبار کی اجازت ہوگی۔ کریانہ ، سبزی ،پھل کی دکانین ، میڈیکل اسٹور 24 گھنٹے کھولے جاسکتے ہیں جب کہ جمعہ کو مکمل لاک ڈاؤن ہوگا۔ تعلیمی ادارے 15جولائی تک بند رہیں گے۔ اسمارٹ لاک ڈاون کی مدت میں 15 ایام کی توسیع کر دی گئی ہے۔
علاوہ ازیں گجرات کے 8 علاقے، سکھر کے 7، شہداد کوٹ کے 8 اور لاڑکانہ کے متعدد علاقے بھی اسمارٹ لاک ڈاؤن کے تحت سیل کردیے گئے ہیں۔