بلوچستان بلدیاتی انتخابات الیکشن کمیشن کو 221 شکایات موصول
زیادہ شکایات پولنگ میں تاخیر اور بیلٹ پیپرز پر نشانات واضح نہ ہونے سے متعلق ہیں ۔
بلوچستان میں بلدیاتی انتخابات کیلیے پولنگ کے دوران الیکشن کمیشن کے ہیڈ آفس میں قائم شکایات سیل کو221 شکایات موصول ہوئیں جن میں زیادہ شکایات پولنگ میں تاخیر اور بیلٹ پیپرز پر نشانات واضح نہ ہونے سے متعلق ہیں ۔
اکثر شکایات شہری علاقوں سے موصول ہوئیں جبکہ دور دراز کے دیہات سے شکایات درج کرانے کی شرح انتہائی محدود رہی ۔ قلعہ عبداﷲ اور ہرنائی میں پولنگ کے دوران سامنے آنیوالی شکایات سے قائم مقام چیف الیکشن کمشنر جسٹس ناصر الملک اور سیکریٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد خان کو ان کی کوئٹہ موجودگی کے باعث فوری آگاہ کیا گیا جس پر قائم مقام چیف الیکشن کمشنر نے فوری نوٹس لیتے ہوئے ہرنائی میں ریٹرننگ افسر کو تبدیل کرنے کے احکامات دیئے ۔
الیکشن کمیشن کے کنٹرول روم کے مطابق بلوچستان کے 32اضلاع میں سامان کی پولنگ اسٹیشنوں پر فراہمی ، سکیورٹی اہلکاروں اور عملے کی عدم تعیناتی کے حوالے سے کوئی بڑی شکایت درج نہیں کرائی گئی ، کسی ضلع یا تحصیل میں ووٹروں کو پولنگ سٹیشنوں پر جانے سے روکنے کی بھی کوئی شکایات درج نہیں کرائی گئیں۔ الیکشن کمیشن کوئٹہ آفس نے ٹرن آئوٹ تسلی بخش قرار دیا ہے۔
اکثر شکایات شہری علاقوں سے موصول ہوئیں جبکہ دور دراز کے دیہات سے شکایات درج کرانے کی شرح انتہائی محدود رہی ۔ قلعہ عبداﷲ اور ہرنائی میں پولنگ کے دوران سامنے آنیوالی شکایات سے قائم مقام چیف الیکشن کمشنر جسٹس ناصر الملک اور سیکریٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد خان کو ان کی کوئٹہ موجودگی کے باعث فوری آگاہ کیا گیا جس پر قائم مقام چیف الیکشن کمشنر نے فوری نوٹس لیتے ہوئے ہرنائی میں ریٹرننگ افسر کو تبدیل کرنے کے احکامات دیئے ۔
الیکشن کمیشن کے کنٹرول روم کے مطابق بلوچستان کے 32اضلاع میں سامان کی پولنگ اسٹیشنوں پر فراہمی ، سکیورٹی اہلکاروں اور عملے کی عدم تعیناتی کے حوالے سے کوئی بڑی شکایت درج نہیں کرائی گئی ، کسی ضلع یا تحصیل میں ووٹروں کو پولنگ سٹیشنوں پر جانے سے روکنے کی بھی کوئی شکایات درج نہیں کرائی گئیں۔ الیکشن کمیشن کوئٹہ آفس نے ٹرن آئوٹ تسلی بخش قرار دیا ہے۔