کورونا میں لوٹ مار کا بازار گرم آکسیجن سلنڈرز کی قیمتیں 3 گنا مہنگی

2 ماہ قبل جس سلینڈر کی قیمت 4500 روپے تھی، وہ اب بڑھ کر 20000 روپے تا 21000 روپے تک پہنچ گئی ہے


Ehtisham Mufti June 20, 2020
2 ماہ قبل جس سلینڈر کی قیمت 4500 روپے تھی، وہ اب بڑھ کر 20000 روپے تا 21000 روپے تک پہنچ گئی ہے فوٹو : فائل

کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے ساتھ ہی ملک بھر میں سلنڈرز کی قیمتیں 3 گنا مہنگی ہوگئی ہیں۔

ملک میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے ساتھ ہی نئے، پرانے آکسیجن سلینڈرز اور آکسیجن گیس کے فروخت کنندگان نے بھی مافیا بن کر لوٹ مار کا بازار گرم کردیاہے۔ سلینڈر مافیا کے اسٹاک ہولڈرز نے آکسیجن سیلنڈر کی قیمتیں 3 گنا مہنگا کرکے کورونا سمیت دیگر بیماریوں میں مبتلا مریضوں کے لیے جینا مشکل اور موت کو آسان بنادیاہے۔

ایکسپریس سروے کے دوران سرجیکل مصنوعات کے ڈسٹری بیوٹرز نے بتایا کہ 2 ماہ قبل 60 سی ایف ٹی کا حامل فی سلینڈر کی قیمت 4500 روپے تھی جو اب بڑھ کر 20000 روپے تا 21000 روپے کی سطح تک پہنچ گئی ہے جب کہ 120 سی ایف ٹی کے حامل آکسیجن سلینڈرکی قیمت 8ہزارسے بڑھ کر28ہزار روپے تک پہنچ گئی ہے، اسی طرح 240 سی ایف ٹی کا حامل سلینڈر کی قیمت 12 ہزار سے بڑھ کر35 ہزار ہوگئی ہے۔

یہاں یہ امرقابل ذکر ہے کہ شیرشاہ کی کباڑی مارکیٹ میں بھی بحری جہازوں میں استعمال ہونے والے پرانے آکسیجن سلینڈرز کی فروخت ہوتی ہے جنہیں دوبارہ کلر اور ری فل کرکے فروخت کیاجاتاہے لیکن شیرشاہ کباڑی مارکیٹ کے بیوپاریوں نےبھی پرانےآکسیجن سلینڈرز کی قیمت کوبھی 5گنا مہنگا کرکے نئے سلینڈرز کی قیمتوں پر فروخت کرنے لگے ہیں۔ لوٹ مار کا معاملہ یہیں نہیں رکا کیونکہ آکسیجن گیس کے ڈسٹری بیوٹرز نے بھی سلینڈر مافیا کے ساتھ گٹھ جوڑ کرتے ہوئے چھوٹے آکسیجن سلینڈر کی بھرائی کی قیمت 200 روپے سے بڑھاکر 500 روپے کردی ہے اور بڑے آکسیجن سلینڈروں کی گیس ری فل کرنے کے چارجز 500 روپے سے بڑھا کر 1000 روپے کردیے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں