معروف شاعر و ماہرِ تعلیم منظر ایوبی انتقال کرگئے

1961 سے 1994 سے تک تدریس کے شعبے سے وابستہ رہے


Staff Reporter June 20, 2020
گزشتہ شب حرکت قلب بند ہونے سے 88 برس کی عمر میں ان کا انتقال ہوا۔ فوٹو، فائل

ISLAMABAD: معروف شاعرو ماہرتعلیم منظر ایوبی گذشتہ شب حرکت قلب بندہونے کی وجہ 88 برس کی عمر میں انتقال کرگئے ان کی تدفین سخی حسن قبرستان میں کردی گئی ۔

منظر ایوبی 4 اگست سن 1932 کو بھارتی ریاست اتر پردیش کے بریلی ضلع بدایوں کے علاقے روہیل کھنڈ میں پیدا ہوئے۔مرحوم منظر ایوبی نے 1950ء میں بدایوں میں ہی انٹرمیڈیٹ کیا۔ اسی سال 24 اپریل کو ان کی حبیبہ خاتون سے شادی ہوئی،بعدازاں 3 مئی سن 1950 ہی میں وہ ہجرت کر کے پاکستان آگئے۔

انہوں نے جامعہ پنجاب سے ادیب فاضل کی سند حاصل کی جبکہ ایم اے اردو جامعہ کراچی سے کیا۔ 1961 تک وزارتِ مال میں ملازمت کی جبکہ 1961ء سے 1994ء تک تدریس کے شعبے سے وابستہ رہے۔ انہوں نے اردو شعر گوئی اور نثر لکھنے کا آغاز 1946ء میں ہی کر دیا تھا۔

ان کی تصانیف اور شعری مجموعوں میں 'تکلم'، 'مزاج'، 'چڑھتا چاند ابھرتا سورج'، 'نئی پرانی آوازیں' کے علاوہ متعدد کتابیں شامل ہیں جبکہ انھوں نے بچوں کے ادب پر بھی لکھا،منظر ایوبی مرحوم نے 5 بیٹیاں اور 4 بیٹے سوگواران میں چھوڑے ہیں۔ان کی نمازِ جنازہ ہفتے کو بعد نمازِعصر فاروق اعظم مسجد،بلاک K نارتھ ناظم آباد میں ادا کی گئی۔

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینیئر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے پروفیسر منظر ایوبی کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اردو ادب میں ان کی خدمات رہتی دنیا تک یاد رکھی جائیں گی۔ اللہ تعالی پروفیسر منظر ایوبی کی مغفرت فرماٸے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں