پاکستان میں ’تقریباً مکمل‘ سورج گرہن اختتام پذیر ہوگیا

تقریباً مکمل سورج گرہن کے دوران سورج کی روشنی خاصی کم ضرور ہوجاتی ہے لیکن غروبِ آفتاب والا منظر نہیں ہوتا

تقریباً مکمل سورج گرہن کے دوران سورج کی روشنی خاصی کم ضرور ہوجاتی ہے لیکن غروبِ آفتاب والا منظر نہیں ہوتا۔ (فوٹو: فائل)

پاکستان میں صبح تقریباً ساڑھے نو بجے شروع ہونے والا سورج گرہن اپنے عروج پر پہنچنے کے بعد، بتدریج اپنے اختتام کی طرف بڑھتے ہوئے اب (دوپہر 1 بج کر 10 منٹ تک) مکمل طور پر ختم ہوچکا ہے اور سورج اپنی معمول کی چمک پر واپس آچکا۔

واضح رہے کہ کراچی اور لاہور میں یہ سورج گرہن ''تقریباً مکمل'' تھا جبکہ بلوچستان، بالائی سندھ اور جنوبی پنجاب سے گزرتی ہوئی ایک باریک سی پٹی میں ''مکمل سورج گرہن'' رہا اور، عام تاثر کے برعکس، صرف ان ہی علاقوں میں دن کے وقت شام جیسا اندھیرا چھاگیا لیکن ایسا بھی صرف چند منٹ کےلیے ہوا۔

اس طرح کے 'تقریباً مکمل' سورج گرہن کو ''حلقہ نما سورج گرہن'' (Annular Solar Eclipse) بھی کہا جاتا ہے۔ موجودہ سورج گرہن کی تفصیل ویب سائٹ ''ٹائم اینڈ ڈیٹ'' پر موجود نقشے کی مدد سے دیکھی جاسکتی ہے:




واضح رہے کہ یہ اس سال کا پہلا سورج گرہن ہے۔ اگلا سورج گرہن 14 دسمبر کو ہوگا لیکن وہ صرف جنوبی امریکا اور جنوبی افریقہ ہی میں دیکھا جاسکے گا۔

یہ بلاگ بھی پڑھیے: سورج گرہن اور توہمات کا زور

کراچی میں سورج گرہن صبح 10 بج کر 59 منٹ پر اپنے عروج پر پہنچا، جس دوران سورج کا 93.5 فیصد حصہ چاند کے پیچھے چھپ گیا اور 6.5 فیصد حصہ روشن رہا۔ کراچی میں سورج گرہن کا اختتام 12 بج کر 46 منٹ پر ہوا، یوں اس کا دورانیہ 3 گھنٹے 20 منٹ رہا۔

لاہور میں سورج گرہن صبح 11 بج کر 26 منٹ پر اپنے عروج کو پہنچا جس دوران سورج کا 93.2 فیصد حصہ چاند کے پیچھے چھپ گیا جبکہ 6.8 فیصد حصہ تب بھی روشن رہا۔ لاہور میں سورج گرہن کا دورانیہ 3 گھنٹے 22 منٹ رہا جبکہ اس کا اختتام دوپہر 1 بج کر 10 منٹ پر ہوا۔

یاد رہے کہ 'تقریباً مکمل' سورج گرہن کے دوران اگرچہ سورج کی روشنی معمول سے خاصی کم ہوجاتی ہے لیکن پھر بھی یہ اچھی خاصی ہوتی جسے غروبِ آفتاب یا رات کا منظر ہر گز نہیں کہا جاسکتا۔ ایسا صرف 'مکمل سورج گرہن' والے علاقوں میں صرف چند منٹ کےلیے ہوا جب وہاں غروبِ آفتاب جیسا منظر دکھائی دیا۔
Load Next Story