2020 کے اختتام تک کورونا کی دو ویکسینز منظور ہونے کا امکان
2021 کے آخر تک ویکسین کی 2 ارب خوراکیں تیار کرلی جائیں گی، چیف سائنٹسٹ ڈبلیو ایچ او
عالمی ادارہ صحت نے اعلان کیا ہے کہ رواں سال کے اختتام تک کورونا وائرس کی دو ویکسینز کی منظوری ہوجائے گی جس کی کروڑوں ڈوز تیار کرلی جائیں گی اور 2021 کے اختتام تک اس کی 2 ارب خوراکیں بنالی جائیں گی۔
امریکی نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق عالمی ادارۂ صحت کا کہنا ہے کہ ممکنہ مریضوں میں سے پہلے ویکسین کی خوراک کسے دی جائے اس کے لیے معیارات کا تعین کیا جائے جارہا۔
عالمی ادارۂ صحت کی چیف سائنٹسٹ سومیا سوامی ناتھ نے گزشتہ ہفتے ایک پریس کانفرنس میں یہ بتایا تھا کہ اگر ہم خوش قسمت ہوئے تو اس سال کے آخر تک ویکسین تیار کرنے والی ایک یا دو امیدوار کمپنیاں اس میں کام یاب ہوجائیں گی۔ ویکسین دینے کا آغاز سب سے زیادہ خطرات کا سامنا کرنے والے افراد کو دی جائے گی اور رفتہ رفتہ اس کا دائرہ وسیع کیا جائے گا۔
سوامی ناتھ نے کہا کہ کورونا کی ویکسین میں ہونے والی سرمایہ کاری کو دیکھا جائے تو 2021 کے آخر تک ہم ویکسین کی دو ارب خوراکیں تیار کرلیں گے۔ اس کے بعد ہم ترجیحیی بنیادوں پر اس کا استعمال شروع کرسکیں گے۔ ویکسین کی دست یابی کے بعد فرنٹ لائن پر خدمات انجام دینے والے طبی عملے اور ڈاکٹرز کو سب سے پہلے ویکسین گی جائے گی، اس کے بعد عمررسیدہ افراد اور صحت کے مسائل کا شکار افراد ترجیح ہوں گے۔
کورونا وائرس کی میوٹیشن کے بارے میں ان کا کہنا تھا تاحال کوڈ 19 کی ساخت میں تبدیلی یا اس کے مزید خطرناک ہونے سے متعلق شواہد سامنے نہیں آئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہائیڈروکسی کلوروکوئین کی آزمایش روک دی گئی ہے، وائرس سے متاثرہ افراد پر اس کے مثبت اثرات سامنے نہیں آئے ہیں۔ واضح رہے سب سے پہلے امریکی صدر نے اس دوا کو کورونا وبا کی ممکنہ دوا کے طور پر پیش کیا تھا۔
امریکی نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق عالمی ادارۂ صحت کا کہنا ہے کہ ممکنہ مریضوں میں سے پہلے ویکسین کی خوراک کسے دی جائے اس کے لیے معیارات کا تعین کیا جائے جارہا۔
عالمی ادارۂ صحت کی چیف سائنٹسٹ سومیا سوامی ناتھ نے گزشتہ ہفتے ایک پریس کانفرنس میں یہ بتایا تھا کہ اگر ہم خوش قسمت ہوئے تو اس سال کے آخر تک ویکسین تیار کرنے والی ایک یا دو امیدوار کمپنیاں اس میں کام یاب ہوجائیں گی۔ ویکسین دینے کا آغاز سب سے زیادہ خطرات کا سامنا کرنے والے افراد کو دی جائے گی اور رفتہ رفتہ اس کا دائرہ وسیع کیا جائے گا۔
سوامی ناتھ نے کہا کہ کورونا کی ویکسین میں ہونے والی سرمایہ کاری کو دیکھا جائے تو 2021 کے آخر تک ہم ویکسین کی دو ارب خوراکیں تیار کرلیں گے۔ اس کے بعد ہم ترجیحیی بنیادوں پر اس کا استعمال شروع کرسکیں گے۔ ویکسین کی دست یابی کے بعد فرنٹ لائن پر خدمات انجام دینے والے طبی عملے اور ڈاکٹرز کو سب سے پہلے ویکسین گی جائے گی، اس کے بعد عمررسیدہ افراد اور صحت کے مسائل کا شکار افراد ترجیح ہوں گے۔
کورونا وائرس کی میوٹیشن کے بارے میں ان کا کہنا تھا تاحال کوڈ 19 کی ساخت میں تبدیلی یا اس کے مزید خطرناک ہونے سے متعلق شواہد سامنے نہیں آئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہائیڈروکسی کلوروکوئین کی آزمایش روک دی گئی ہے، وائرس سے متاثرہ افراد پر اس کے مثبت اثرات سامنے نہیں آئے ہیں۔ واضح رہے سب سے پہلے امریکی صدر نے اس دوا کو کورونا وبا کی ممکنہ دوا کے طور پر پیش کیا تھا۔