فالج کے مریضوں کے لیے مددگار روبوٹک لباس

ہارمنی نامی روبوٹک نظام اوپری جسم کی حرکات و سکنات کو بحال کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے


ویب ڈیسک June 23, 2020
امریکی ماہرین نے فالج ذدہ افراد کے لیے روبوٹک لباس پہنایا ہے جسے برقی فزیوتھراپسٹ بھی کہا جاسکتا ہے۔ فوٹو: نیواٹلس

پاکستان سمیت دنیا بھر میں فالج اور لقوے کے مریض بہت تیزی سے اپنے اعضا کی حرکات کھودیتے ہیں۔ ان میں ہاتھوں کی حرکات اور گرفت بھی شامل ہے لیکن بحالی اور فزیوتھراپی کے بعد بھی اوپر کے دھڑ کے افعال بحال نہیں ہوتے۔

فزیوتھراپی کےماہر اور دیگر عملہ مریض کے بازو اور ہاتھوں کی حرکات کی بحالی میں مدد کرتا ہے اور یہ عمل اس لیے کیا جاتا ہے کہ دماغ کھوئے ہوئے افعال کو 'دوبارہ یاد' کرسکے اور مریض پہلے جیسا نارمل ہوسکے۔ لیکن یہ عمل بہت صبر اور وقت طلب ہوتا ہے ۔ اس میں خود مریض کو بھی بھرپور کوشش درکار ہوتی ہے۔

تاہم اب ہارمنی ایس ایچ آر روبوٹک لباس اس کیفیت میں بہت مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ یہ پورا روبوٹک نظام ٹیکساس کے شہر آسٹن میں واقع ایک فرم، ہارمنی بایونکس نے تیار کیا ہے۔ بیرونی روبوٹک ڈھانچے یا ایکسو اسکیلیٹن کو اس وقت استعمال کیا جاتا ہے جب مریض بیٹھا ہوا ہو۔ اس کیفیت میں بازو کے اوپر اور نچلے حصے پر اسے نرمی سے چسپاں کیا جاتا ہے جہاں پورا نظام بازو کے وزن کو سنبھالتا ہے۔ اگلے مرحلے میں پہلے سے ہی ہدایات یا پروگرام کے ذریعے ہی روبوٹ کے بازو حرکت کرتے ہیں اور مریض کے اعصابی نظام کو فراموش کردہ حرکات یاد دلانے کی کوشش کرتے ہیں۔ ساتھ ہی بازو مریض کو ورزش بھی کراتے رہتے ہیں۔



اگرچہ ایک انسان بھی یہ ورزشیں کراسکتا ہے لیکن دن بھر درجنوں مریضوں کو ان کی شدت کے لحاظ سے مدد کرنا ممکن نہیں رہتا اور ایک وقت ایسا آتا ہے کہ خود ڈاکٹر یا فزیوتھراپسٹ بھی تھک جاتا ہے۔ لیکن روبوٹ کسی مشکل کے بغیر مریض کو بار بار ایک ہی قسم کی ورزش کراتا رہتا ہے۔ اس طرح مریض کی جلد بحالی میں بہت مدد ملتی ہے اور وہ تیزی سے ہاتھوں کو بہتر استعمال کرنے لگتا ہے۔


یہ سسٹم فزیوتھراپسٹ کے انداز سے بھی ہم آہنگ ہوسکتا ہے یعنی وہ مریض کے اصل بازو کے لحاٖظ سے اپنی حرکات کو مطابقت میں لاتا ہے۔ دوسری اہم بات یہ ہے کہ شانے کی چوٹ کے بعد ہڈی کھسک جانے یا اس کی حرکات میں کمی کو دور کرنے کا آپشن بھی موجود ہے ۔ اس طرح یہ دھیرے دھیرے کندھے کو بھی بحال کرسکتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں