- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
گوادر معاہدے کے تحت 40 سالہ ٹیکس چھوٹ کی توثیق
اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے گوادر پورٹ آپریٹر اور اس کے سب کنٹریکٹرز کے لیے 40 سالہ ٹیکس چھوٹ کی توثیق کر دی۔
سینیٹ کا اجلاس گذشتہ روز چیئرمین فاروق ایچ نائیک کی صدارت میں ہوا۔ کمیٹی کے سامنے حکومت کی جانب سے دوطرفہ معاہدے کی دستاویز پیش کی گئی جس کے مطابق پورٹ آپریٹر اور سب کنٹریکٹرز کو 40 سالہ ٹیکس چھوٹ حاصل ہے۔
قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے قبل ازیں ٹیکس چھوٹ کے عرصے سے متعلق غلط بیانی اور سب کنٹریکٹرز پر ٹیکس چھوٹ کا اطلاق نہ ہونے کے بیان پر وزارت بحری امور کے سیکریٹری رضوان احمد کی سخت سرزنش کی۔ دستاویز کا جائزہ لینے کے بعد قائمہ کمیٹی نے ٹیکس رعایات کی توثیق کردی جو حکومت نے فنانس بل 2020-21 برائے گوادر پورٹ اور گوادر فری زون کے لیے تجویز کی تھیں۔
واضح رہے کہ گوادر پورٹ سے متعلق پاک چین معاہدے کے بارے میں سیکریٹری کے بیان کے بعد بننے والی فضا کے باعث کمیٹی کا اجلاس ان کیمرا منعقد کیا گیا۔
قائمہ کمیٹی کے مطابق حکومت کی جانب سے مجوزہ تجاویز 2007 کے اصل گوادر پورٹ معاہدے کے عین مطابق ہیں۔ سیکریٹری وزارت بحری امور کے دعوے کہ معاہدہ خفیہ ہے، کمیٹی کو معاہدے میں کوئی ایسی شق نظر نہیں آئی جو خفیہ ہو۔
گذشتہ ہفتے سیکریٹری وزارت بحری امور نے قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں بیان دیا تھا کہ گوادر پورٹ کے اصل معاہدے میں پورٹ آپریٹرز کو 20 سال کی ٹیکس چھوٹ دی گئی ہے جبکہ سب کنٹریکٹرز کو یہ سہولت حاصل نہیں ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔