ملک میں کورونا وائرس کے وار جاری، مزید 60 افراد ہلاک

ویب ڈیسک  بدھ 24 جون 2020
24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے 3892 نئے کیسز رپورٹ ہوئے

24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے 3892 نئے کیسز رپورٹ ہوئے

 اسلام آباد: ملک میں کورونا وائرس کے 3892 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 88 ہزار 926 ہوگئی۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق 24 گھنٹوں میں 23 ہزار 380 کورونا کے ٹیسٹ کئے گئے اور اب تک مجموعی طور پر 11 لاکھ 50 ہزار 141 ٹیسٹ کئے جاچکے ہیں۔

ایک روز میں کورونا کے مزید 60 افراد جاں بحق ہوگئے جس کے بعد مجموعی اموات 3 ہزار 755 ہوگئیں جبکہ 77 ہزار 754 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔

سندھ میں کورونا کیسز کی تعداد سب سے زیادہ ہے جہاں مصدقہ کیسز کی تعداد 72 ہزار 656 ہے۔ پنجاب میں 69 ہزار 656، خیبر پختونخوا میں 23 ہزار 388، بلوچستان میں 9 ہزار 634، اسلام آباد میں 11 ہزار 483، گلگت میں ایک ہزار 337 جب کہ آزاد کشمیر میں کورونا کے مصدقہ کیسز کی تعداد 892 ہوگئی ہے۔

پنجاب میں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ جانی نقصان ہوا  جہاں ایک ہزار 516 افراد اس وبا سے لقمہ اجل بن چکے ہیں۔  سندھ میں 1124، خیبر پختونخوا میں 855، بلوچستان میں 106، اسلام آباد میں 108، گلگت بلتستان میں 23، اور آزاد کشمیر میں 23 افراد کورونا وائرس سے جاں بحق ہو چکے ہیں۔

کورونا وائرس اور احتیاطی تدابیر:

کورونا وائرس کے خلاف یہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے اس وبا کے خلاف جنگ جیتنا آسان ہوسکتا ہے۔ صبح کا کچھ وقت دھوپ میں گزارنا چاہیے، کمروں کو بند کرکے نہ بیٹھیں بلکہ دروازہ کھڑکیاں کھول دیں اور ہلکی دھوپ کو کمروں میں آنے دیں۔ بند کمروں میں اے سی چلاکر بیٹھنے کے بجائے پنکھے کی ہوا میں بیٹھیں۔

سورج کی شعاعوں میں موجود یو وی شعاعیں وائرس کی بیرونی ساخت پر ابھرے ہوئے ہوئے پروٹین کو متاثر کرتی ہیں اور وائرس کو کمزور کردیتی ہیں۔ درجہ حرارت یا گرمی کے زیادہ ہونے سے وائرس پر کوئی اثر نہیں ہوتا لیکن یو وی شعاعوں کے زیادہ پڑنے سے وائرس کمزور ہوجاتا ہے۔

پانی گرم کرکے تھرماس میں رکھ لیں اور ہر ایک گھنٹے بعد آدھا کپ نیم گرم پانی نوش کریں۔ وائرس سب سے پہلے گلے میں انفیکشن کرتا ہے اوروہاں سے پھیپھڑوں تک پہنچ جاتا ہے، گرم پانی کے استعمال سے وائرس گلے سے معدے میں چلا جاتا ہے، جہاں وائرس ناکارہ ہوجاتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔