کراچی طیارہ حادثہ میں فلائٹ اسٹیورڈ کی جگہ کسی اور کی لاش دینے کا انکشاف
حادثے میں جاں بحق افراد کی شناخت کے لیے ڈی این اے کی ناقص رپورٹس کا پول کھل گیا
کراچی طیارہ حادثہ کیس میں بغیر شناخت کئے لاش ورثاء کو دیئے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
حادثے میں جاں بحق افراد کی شناخت کے لیے ڈی این اے کی ناقص رپورٹس کا پول کھل گیا۔ فلائٹ اسٹیورڈ عبدالقیوم اشرف کے گھر جو پہلے میت پہنچائی گئی وہ کسی اور کی تھی اور ان کی میت کی شناخت اب ہوئی ہے۔
پی آئی اے نے فلائٹ اسٹیورڈ کے رشتہ داروں کو آگاہ کردیا ہے۔ پی آئی اے انتظامیہ نے پہلے مصطفی نامی مسافر کی میت عبدالقویم کے رشتے داروں کو دی اور کہا گیا یہ عبدالقیوم کی میت ہے لیکن عبدالقیوم کی شناخت اب ہوئی ہے۔
جو پہلے میت دی گئی تھی اہلخانہ نے جنازہ پڑھ کر دفنا دیا لیکن اب قبر کشائی کے بعد مصطفی کی میت لاہور ایئرپورٹ روانہ کردی گئی جو آج رات کراچی میں اہلخانہ کے حوالے کی جائے گی۔
فلائٹ اسٹیورڈ عبدالقیوم کی میت بھی آج کراچی سے لاہور پہنچے گی اور ان کا جنازہ نمازہ مغرب کے بعد لاہور میں ادا کیا جائے گا۔
حادثے میں جاں بحق افراد کی شناخت کے لیے ڈی این اے کی ناقص رپورٹس کا پول کھل گیا۔ فلائٹ اسٹیورڈ عبدالقیوم اشرف کے گھر جو پہلے میت پہنچائی گئی وہ کسی اور کی تھی اور ان کی میت کی شناخت اب ہوئی ہے۔
پی آئی اے نے فلائٹ اسٹیورڈ کے رشتہ داروں کو آگاہ کردیا ہے۔ پی آئی اے انتظامیہ نے پہلے مصطفی نامی مسافر کی میت عبدالقویم کے رشتے داروں کو دی اور کہا گیا یہ عبدالقیوم کی میت ہے لیکن عبدالقیوم کی شناخت اب ہوئی ہے۔
جو پہلے میت دی گئی تھی اہلخانہ نے جنازہ پڑھ کر دفنا دیا لیکن اب قبر کشائی کے بعد مصطفی کی میت لاہور ایئرپورٹ روانہ کردی گئی جو آج رات کراچی میں اہلخانہ کے حوالے کی جائے گی۔
فلائٹ اسٹیورڈ عبدالقیوم کی میت بھی آج کراچی سے لاہور پہنچے گی اور ان کا جنازہ نمازہ مغرب کے بعد لاہور میں ادا کیا جائے گا۔