داؤد یونیورسٹی کے داخلہ ٹیسٹ میں 46 فیصد طلبا فیل ہوگئے

فیل طلبا کی بڑی تعداد اے گریڈ کی حامل ہے جن کا تعلق اندرون سندھ سے ہے

فیل طلبا کی بڑی تعداد اے گریڈ کی حامل ہے جن کا تعلق اندرون سندھ سے ہے. فوٹو: فائل

داؤد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے داخلہ ٹیسٹ میں46 فیصد طلبا فیل ہوگئے۔

فیل ہونے والے طلبہ وطالبات میں بڑی تعداد اے گریڈ کے حامل طلبا کی بھی ہے جو اندرون سندھ کے تعلیمی بورڈز سے انٹر کر کے داخلہ ٹیسٹ میں شریک ہوئے تھے، دائود یونیورسٹی کے داخلوں کے لیے منعقدہ داخلہ ٹیسٹ نیشنل ٹیسٹنگ سروس (این ٹی ایس) کے تحت لیا گیا تھا جس میں مجموعی طور پر4322 امیدوار شریک ہوئے،2361 طلبہ و طالبات داخلہ ٹیسٹ میں کامیاب ہوئے جبکہ 1961 امیدوار فیل ہوگئے، مجموعی نتیجہ 54.62 فیصد رہا۔




واضح رہے کہ دائود یونیورسٹی کے داخلوں کیلیے پہلی بار این ٹی ایس کی جانب سے داخلہ ٹیسٹ منعقد کروایا گیا تھا، اس سے قبل دائود یونیورسٹی کاداخلہ ٹیسٹ محمد علی جناح یونیورسٹی کے تحت منعقد ہوتا تھا، دائود یونیورسٹی کی جانب سے بڑھتے ہوئے مطالبات کے سبب محمد علی جناح یونیورسٹی نے داخلہ ٹیسٹ لینے سے انکار کر دیا تھا جس کے بعد ٹیسٹ کے تمام تر انتظامات این ٹی ایس کوسونپ دیے گئے تھے، ٹیسٹ میں پہلی بار''نیگیٹوو مارکنگ'' (غلط جوابات کی منفی مارکنگ) کی گئی تھی اور محض20 مارکس لانے والاطالب علم کو کامیاب قراردیا گیا تاہم نیگیٹوو مارکنگ کے سبب بڑی تعداد میں اے گریڈکے حامل اندرون سندھ کے تعلیمی بورڈ سے انٹرکرنے والے طلبا داخلہ ٹیسٹ پاس نہیں کرسکے، واضح رہے کہ دائود یونیورسٹی کے داخلہ ٹیسٹ میں انٹرمیں کم از کم 60 فیصد مارکس لانے والے طلبا ہی شرکت کے اہل تھے۔
Load Next Story