202021 قرضوں اورسود کی ادائیگی کیلیے 145 ٹریلین کی منظوری طلب
2019-20 کیلیے قومی اسمبلی نے اس مد میں 43.5 ٹریلین روپے منظور کیے تھے
سود کی ادائیگی کے لیے قومی اسمبلی سے 14.5 ٹریلین روپے کے قرضے حاصل کرنے کی منظوری طلب کرلی گئی۔
وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال میں قرضوں اور ان پر سود کی ادائیگی کے لیے قومی اسمبلی سے 14.5 ٹریلین روپے کے قرضے حاصل کرنے کی منظوری طلب کرلی۔
واضح رہے کہ مالی سال 2019-20 کے لیے قومی اسمبلی نے اس مد میں 43.5 ٹریلین روپے منظور کیے تھے۔ اس طرح نئے مالی سال کے لیے اس مد میں دو تہائی کم رقم طلب کی جارہی ہے۔ اس کے باوجود یہ رقم مالی سال 2020-21 کے وفاقی بجٹ کے 7.1 ٹریلین روپے کے حجم کے دگنے سے زیادہ ہے۔
اس فرق کی وجہ یہ ہے کہ حکومت نے ملکی اور غیرملکی قرضوں کی ادائیگی کے لیے حاصل کیے گئے قرضے بجٹ میں شامل نہیں کیے۔ وزارت خزانہ نے چارجڈ اخراجات کے تحت قومی اسمبلی کے سامنے مجموعی طور پر 14.8 ٹریلین روپے کا مطالبہ رکھا تھا۔
وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال میں قرضوں اور ان پر سود کی ادائیگی کے لیے قومی اسمبلی سے 14.5 ٹریلین روپے کے قرضے حاصل کرنے کی منظوری طلب کرلی۔
واضح رہے کہ مالی سال 2019-20 کے لیے قومی اسمبلی نے اس مد میں 43.5 ٹریلین روپے منظور کیے تھے۔ اس طرح نئے مالی سال کے لیے اس مد میں دو تہائی کم رقم طلب کی جارہی ہے۔ اس کے باوجود یہ رقم مالی سال 2020-21 کے وفاقی بجٹ کے 7.1 ٹریلین روپے کے حجم کے دگنے سے زیادہ ہے۔
اس فرق کی وجہ یہ ہے کہ حکومت نے ملکی اور غیرملکی قرضوں کی ادائیگی کے لیے حاصل کیے گئے قرضے بجٹ میں شامل نہیں کیے۔ وزارت خزانہ نے چارجڈ اخراجات کے تحت قومی اسمبلی کے سامنے مجموعی طور پر 14.8 ٹریلین روپے کا مطالبہ رکھا تھا۔