
اس سے پہلے تک ''سمّٹ'' کو دنیا کا سب سے تیز رفتار سپر کمپیوٹر کا اعزاز حاصل تھا جو امریکا کی اوک رِج نیشنل لیبارٹری نے تیار کیا ہے اور 148 پی-ٹا فلوپس کی رفتار سے حساب لگاتا ہے۔ اس طرح رفتار کے میدان میں ''فُوگاکُو'' کی رفتار، سمّٹ کے مقابلے میں 2.8 گنا زیادہ ہے۔
لیکن فُوگاکُو کی برتری صرف یہیں پر ختم نہیں ہوجاتی بلکہ یہ دنیا کا سب سے پہلا تیز رفتار ترین سپر کمپیوٹر بھی ہے جس میں ''اے آر ایم آرکٹیکچر'' کے حامل 158,976 سی پی یو ایک ساتھ استعمال کیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ اے آر ایم آرکٹیکچر پر مبنی مائیکرو پروسیسرز کا استعمال آج کل اسمارٹ فون، اسمارٹ واچ اور ٹیبلٹ پی سی وغیرہ جیسے جدید دستی برقی آلات میں بکثرت کیا جارہا ہے کیونکہ یہ مختصر ہونے کے علاوہ خاصی کم توانائی بھی صرف کرتے ہیں۔
ماضی میں بھی اے آر ایم آرکٹیکچر والے سی پی یوز کی مدد سے سپر کمپیوٹر تیار کیے جاچکے ہیں لیکن وہ زیادہ طاقتور نہیں تھے۔ اس لحاظ سے یہ پہلا موقع ہے جب ''اسمارٹ فون پروسیسر'' کی ٹیکنالوجی سے دنیا کا سب سے تیز رفتار سپر کمپیوٹر تیار کیا گیا ہے۔
دیگر خبروں سے یہ بھی پتا چلا ہے کہ فُوگاکُو کا اعلان کرنے سے پہلے ہی یہ سپر کمپیوٹر کورونا وائرس کی ویکسین تلاش کرنے میں استعمال کیا جانے لگا تھا۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔