سابق امیرجماعت اسلامی سید منورحسن کا انتقال

ایڈیٹوریل  ہفتہ 27 جون 2020
 اللہ تعالیٰ مرحوم کو اپنے جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے۔

اللہ تعالیٰ مرحوم کو اپنے جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے۔

جماعت اسلامی کے سابق امیر سید منور حسن طویل علالت کے بعد انتقال کرگئے۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔ وہ کچھ عرصے سے کراچی کے مقامی اسپتال میں زیر علاج تھے، طبیعت بگڑنے پر جمعے کے روز وہ اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی،وزیر اعظم عمران خان، شہباز شریف، آصف زرداری، شاہ محمود قریشی، گورنر سندھ عمران اسماعیل، وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی اور دیگر سیاسی و سماجی شخصیات نے سید منور حسن کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی لازوال سیاسی اور مذہبی خدمات کو فراموش نہیں کیا جاسکتا۔

سید منور حسن 1941ء میں دلی میں پیدا ہوئے، قیام پاکستان پر خاندان کے ہمراہ ہجرت کر کے پہلے لاہور پھر کراچی منتقل ہوئے۔ انھوں نے ابتدائی تعلیم جیکب لائن کے ایک اسکول سے حاصل کی جب کہ جامعہ کراچی سے عمرانیات اور اسلامیات میں ایم اے کے امتحانات پاس کیے۔ سیاست کا آغاز 1959 میں بائیں بازو کی طلباء تنظیم نیشنل اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے پلیٹ فارم سے کیا تاہم 1960 میں اسلامی جمعیت طلبہ کا حصہ بن گئے۔

1967 میں جماعت اسلامی میں شمولیت اختیار کر لی اورطویل خدمات کے اعتراف میں انھیں 2009 میں جماعت کی جانب سے چوتھا امیر مقرر کیا گیا۔ اس سے پیشتر قاضی حسین احمد تقریباً 22 برس تک جماعت کے امیر رہنے کے بعد اپنے عہدے سے سبکدوش ہو گئے تھے۔ سید منور حسن نے مذہبی اور سیاسی سطح پرجماعت اسلامی کے لیے بے پناہ خدمات سر انجام دیں اور جماعت کی ترقی کے لیے دن رات کوشاں رہے، ان کی ان خدمات کو ہمیشہ یاد رکھاجائے گا۔ وہ اپنی نرم مزاجی‘ تحمل اور بردباری کے باعث تمام حلقوں میںاعلیٰ مقام رکھتے تھے۔ اللہ تعالیٰ مرحوم کو اپنے جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔