پنجاب اسمبلی حضرت محمد ﷺ کے نام کیساتھ خاتم النبیین لازمی لکھنے بولنے کی قرارداد منظور
فنانس بل2020اور4بل بھی کثرت رائے سے منظور،3آرڈیننسزکی مدت میں 90 روز توسیع، اپوزیشن کا واک آؤٹ
پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے نام کے ساتھ خاتم النبیین لازمی لکھنے اور بولنے کی قرارداد منظور کرلی گئی۔
پنجاب اسمبلی کا اجلاس تاخیر سے اسپیکر پرویز الٰہی کی صدارت میں شروع ہوا جس میں پنجاب کے مالی سال2020-21ء کے بجٹ کی کثرت رائے سے منظوری دی گئی اس بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں ایک روپیہ اضافہ نہیں کیا گیا ۔
اجلاس میں فنانس بل وزیر خزانہ نے پیش کیا جس کی منظوری کے بعد فنانس بل یکم جولائی 2020ء سے نافذ العمل ہوگا، بجٹ کی منظوری کے موقع پر وزیر اعلیٰ عثمان بزدار بھی موجود تھے تاہم انھوں نے روایت کے مطابق بجٹ کی منظوری کے بعد خطاب نہیں کیا۔
اجلاس میں تین آرڈیننسز کی مدت میں توسیع کی منظوری بھی دی گئی جب آرڈیننسز کی مدت میں توسیع کی قرارداد پیش کی گئی تو اپوزیشن کی طرف سے احتجاج اور نعرے بازی شروع کردی گئی، اپوزیشن ارکان سپیکر چیئر کے سامنے کھڑے ہو کر نعرے بازی کرتے رہے۔
اپوزیشن نے کہا کہ یہ دھاندلی ہے رولز پر عمل نہیں کیا جارہا، کچھ دیر احتجاج کے بعد اپوزیشن ایوان کی بقیہ کارروائی کا بائیکاٹ کرتے ہوئے باہر چلی گئی جس کے بعد اجلاس کے آخر تک واپس نہیں آئی اور نہ ہی حکومت کی جانب سے انہیں کوئی واپس بلانے کیلیے گیا، اس دوران حکومت کی جانب سے تین آرڈیننسز کی مدت میں 90 روز کی توسیع لی گئی۔
اجلاس میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے نام کے ساتھ خاتم النبیین لازمی لکھنے اور بولنے کی قراداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔ اسپیکرنے اجلاس 29 جون کی دوپہر 2 بجے تک ملتوی کر دیا۔
پنجاب اسمبلی کا اجلاس تاخیر سے اسپیکر پرویز الٰہی کی صدارت میں شروع ہوا جس میں پنجاب کے مالی سال2020-21ء کے بجٹ کی کثرت رائے سے منظوری دی گئی اس بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں ایک روپیہ اضافہ نہیں کیا گیا ۔
اجلاس میں فنانس بل وزیر خزانہ نے پیش کیا جس کی منظوری کے بعد فنانس بل یکم جولائی 2020ء سے نافذ العمل ہوگا، بجٹ کی منظوری کے موقع پر وزیر اعلیٰ عثمان بزدار بھی موجود تھے تاہم انھوں نے روایت کے مطابق بجٹ کی منظوری کے بعد خطاب نہیں کیا۔
اجلاس میں تین آرڈیننسز کی مدت میں توسیع کی منظوری بھی دی گئی جب آرڈیننسز کی مدت میں توسیع کی قرارداد پیش کی گئی تو اپوزیشن کی طرف سے احتجاج اور نعرے بازی شروع کردی گئی، اپوزیشن ارکان سپیکر چیئر کے سامنے کھڑے ہو کر نعرے بازی کرتے رہے۔
اپوزیشن نے کہا کہ یہ دھاندلی ہے رولز پر عمل نہیں کیا جارہا، کچھ دیر احتجاج کے بعد اپوزیشن ایوان کی بقیہ کارروائی کا بائیکاٹ کرتے ہوئے باہر چلی گئی جس کے بعد اجلاس کے آخر تک واپس نہیں آئی اور نہ ہی حکومت کی جانب سے انہیں کوئی واپس بلانے کیلیے گیا، اس دوران حکومت کی جانب سے تین آرڈیننسز کی مدت میں 90 روز کی توسیع لی گئی۔
اجلاس میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے نام کے ساتھ خاتم النبیین لازمی لکھنے اور بولنے کی قراداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔ اسپیکرنے اجلاس 29 جون کی دوپہر 2 بجے تک ملتوی کر دیا۔