پاکستان کا سکھ یاتریوں کےلیے گوردوارہ کرتارپور صاحب دوبارہ کھولنے کا اعلان

ویب ڈیسک / آصف محمود  ہفتہ 27 جون 2020
کورونا وبا کے پیش نظر پاکستان اور بھارت کے درمیان زمینی سرحدیں مکمل طور پر بند ہیں۔ فوٹو: فائل

کورونا وبا کے پیش نظر پاکستان اور بھارت کے درمیان زمینی سرحدیں مکمل طور پر بند ہیں۔ فوٹو: فائل

 لاہور: پاکستان نے سکھوں کے مقدس مقام گوردوارہ کرتارپور صاحب دوبارہ کھولنے کا اعلان کردیا۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی مائیکروبلاگنگ ویب سائیٹ ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ دنیا بھرمیں جیسےعبادت گاہیں کھل رہی ہیں،پاکستان کرتارپور راہدری کھولنےکی تیاری کر رہا ہے، ہم بھارت کو 29 جون کو کرتار پور راہداری کھولنے سےمتعلق اپنی آمادگی سے آگاہ کر رہے ہیں، مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی پر راہداری کھولنے کو تیارہیں۔

اس سے پہلے یہ کوریڈور 16 مارچ کو کوڈ 19 واقعات کی بڑھتی ہوئی تعداد کی وجہ سے عارضی طور پر بند کردیا گیا تھا۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لئے کہ ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں ، پاکستان نے ہندوستان کو دوبارہ کھولنے کے لئے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پیز) پر تبادلہ خیال کرنے کی دعوت دی ہے۔

کرتار پور راہداری کا افتتاح وزیر اعظم عمران خان نے 9 نومبر 2019 کو کیا تھا۔ بابا گورو نانک کی 550 ویں یوم پیدائش کے موقع پر راہداری کا افتتاح دنیا بھرمیں بسنے والے سکھوں کے طویل انتظارکی خواہش پرکیاگیا تھا، کرتار پور راہداری امن اور مذہبی ہم آہنگی کی علامت ہے۔ حکومت کے اس اقدام کو پوری دنیا میں سراہا گیا تھا، سکھ مذہب کے پہلے گورو بابا گورو نانک نے اپنی زندگی کے آخری 18 سال کرتار پور میں گزارے تھے۔

پاکستان کی طرف سے یہ خوشخبری ایسے وقت میں دی گئی ہے جب دنیا بھرمیں بسنے والے سکھ مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی منارہی ہے۔ لاہور کے گورودوارہ ڈیرہ صاحب ، جہاں مہاراجہ رنجیت سنگھ کی سمادھی ہے یہاں تین روزہ تقریب کا آغازشری اکھنڈ پاتھ صاحب سے ہوگیا ہے، پاکستان سکھ گورودوارہ پربندھک کمیٹی کے سیکرٹری سردارامیرسنگھ سمیت مقامی سکھوں کی بڑی تعداد نے تقریب میں شرکت کی ، مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی کی اختتامی تقریب 29 جون کو ہوگی۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔