پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کے نرخ ایشیا میں سب سے کم ہیں، عمر ایوب

ویب ڈیسک  ہفتہ 27 جون 2020
بین الاقوامی منڈیوں میں پیٹرولیم قیمتوں میں 112 فیصد اضافہ ہوا اور ہم نے 25 فیصد قیمتیں بڑھائیں، عمرایوب (فوٹو: فائل)

بین الاقوامی منڈیوں میں پیٹرولیم قیمتوں میں 112 فیصد اضافہ ہوا اور ہم نے 25 فیصد قیمتیں بڑھائیں، عمرایوب (فوٹو: فائل)

 اسلام آباد: وزیر پٹرولیم عمر ایوب کا کہنا ہے کہ  پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کے نرخ ایشیا میں سب سے کم ہیں جب کہ بین الاقوامی منڈیوں میں پیٹرولیم نرخوں میں 112 فیصد اضافہ ہوا اور ہم نے صرف 25 فیصد قیمتیں بڑھائیں۔

معاون خصوصی برائے پٹرولیم ندیم بابر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر پٹرولیم عمر ایوب کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے یہ پیغام دیا ہے کہ وہ عوامی مفاد کے خلاف نہیں جائیں گے، ان کی پہلی ترجیح عوام کا فائدہ  ہے، اسی لیے ہماری حکومت نے عوام کو تاریخی ریلیف دیا، پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کے نرخ ایشیا میں سب سے کم ہیں، بھارت میں پٹرول کی قیمت 180 ، چین میں 137 روپے ہے، جب کہ پچھلے 46 دنوں میں بین الاقوامی منڈیوں میں پیٹرولیم قیمتوں میں 112 فیصد اضافہ ہوا اور ہم نے صرف 25 فیصد قیمتیں بڑھائیں۔

عمرایوب کا کہنا تھا کہ (ن) لیگ کے دور میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک ہی ماہ میں 31 فیصد اضافہ ہوا، اس وقت بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں نہیں بڑھیں، نوازشریف نے 2015ء میں پٹرول مافیا کے خلاف کارروائی روکی، مسلم لیگ (ن) نے ہمیشہ مافیا کو تحفظ دیا، ہمارا مقابلہ مافیاز، ذخیرہ اندوزوں کے ساتھ ہے، ہم آئل مافیا کے خلاف بھرپور کارروائی کریں گے۔

یہ پڑھیں : حکومت نے پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 25 روپے سے زائد اضافہ کردیا

معاون خصوصی پٹرولیم ندیم بابر کا کہنا تھا کہ رواں برس 28 فروری کو پٹرول کی قیمت 116 روپے 60 پیسے اور ڈیزل 127 پیسے 26 پیسے فی لیٹر تھی، ہم نے پٹرول 42 اور ڈیزل 47 روپے سستا کیا، پی ایس او نے 18 مئی کو پیٹرول 21 ڈالر 7 سینٹ فی بیرل کے حساب سے  خریدا، 28 مئی کو یہ قیمت 31 ڈالر سے زیادہ تھی، جب کہ 20 جون کو یہ قیمت بڑھ کر 44 ڈالر 54 سینٹ ہو گئی، اس دورانیے میں قیمت دگنی سے زیادہ ہوئی، پاکستان میں ابھی بھی پیٹرول کی قیمت فروری کے مقابلے میں  17 روپے کم ہے۔

ندیم بابر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے ہم سے پوچھا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات کو کیسے کم کیا جاسکتا ہے؟  ہم نے وزیراعظم کو کہا تھا کہ اس کو 35 دن پر حساب لگایا جائے، اس سے پٹرول کمپنیوں کو تھوڑا سا نقصان اور عوام کو فائدہ ہوگا، وزیراعظم نے کہا تھا کہ عوام کو ساتھ ساتھ ریلیف فراہم کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں : پیٹرول کے بعد عوام پر ایل پی جی بم بھی گرادیا گیا

ملک میں پیٹرول کی عدم دستیابی پر معاون خصوصی نے کہا کہ پیٹرول کمپنیوں نے 21 دن کا اسٹاک رکھنا ہوتا ہے لیکن ایک دو کے علاوہ دیگر کمپنیوں کے پاس 21 روز کا اسٹاک نہیں تھا پیٹرول کی کمی پر کمیٹیوں نے چھاپے مارے، اس معاملے کو ہم مستقل طور پر حل کرنا چاہتے ہیں، ملک میں 9 ہزار رجسٹرڈ اور تقریباً ڈیڑھ ہزار غیر رجسٹرڈ پیٹرول پمپس ہیں، غیر رجسٹرڈ پیٹرول پمپس کے خلاف بھی کاروائی ضرروی ہے، پٹرول ڈپوز کا روزانہ کی بنیاد پرڈیٹا اکٹھا کرنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں، اوگرا قوانین میں اصلاحات لائی جارہی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔