علما مذہبی ہم آہنگی کیلیے کردار ادا کریں دہشت گرد منطقی انجام سے دوچار ہونگے صدر ممنون حسین

ہمارےدرمیان فرقہ واریت نہیں،اختلاف رائے ہے،نفرت انگیزلٹریچر ختم ہوناچاہیے،سمیع الحق،اویس نورانی،،طاہراشرفی کااظہارخیال

اسلام آباد:صدرمملکت ممنون حسین بین المذاہب ہم آہنگی کانفرنس سے خطاب کررہے ہیں۔ فوٹو: اے پی پی

MULTAN:
صدر مملکت ممنون حسین نے کہاہے کہ حکومت ملک کوامن، ہم آہنگی، ترقی و خوشحالی کی راہ پرگامزن کرے گی، عوام کے تعاون سے دہشت گردی و انتہا پسندی کی لعنت کواس کے منطقی انجام تک پہنچایاجائے گا۔

نظریہ پاکستان کونسل(ٹرسٹ) کے زیراہتمام بین المذاہب ہم آہنگی قومی کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے انھوںنے کہاکہ حکومت 5سال پورے کرے گی توملک ترقی کی راہ پرچل پڑے گا۔ گزشتہ ادوارمیں کرپشن اور بدعنوانی معاشرے میںرچ بس چکی ہے۔ دہشت گردی نے سکون چھین لیاہے، دین اسلام قتل وغارت اورمعاشرے میںافراتفری اوربے چینی پھیلانے کی سخت ممانعت کرتاہے۔ علماو مشائخ باہمی رواداری ومذہبی ہم آہنگی کے فروغ اوراسلام کی اصل تعلیمات کے مطابق عوام کی مناسب رہنمائی میںاپنا کردارادا کریں۔ کتنے دکھ کی بات ہے کہ آج نہ مسجدو امام بارگاہ محفوظ ہے نہ چرچ، خانقاہ محفوظ ہے اورنہ ہی مندر، اسکولوں کو بموں سے اڑایاجا رہاہے اورمعصوم لوگوں کو ظلم اور بربریت کانشانہ بنایاجا رہاہے۔ زبردستی کسی پراپنا عقیدہ مسلط کرنااسلام کی تعلیمات کی نفی ہے۔ ہمیںصوفیائے کرام کے نقشِ قدم پرچلنا ہوگا۔ جنگ وجدل اورفساد کبھی کسی مسئلے کاحل نہیںہوتا۔ آج پوری قوم دہشت گردی ، فرقہ واریت اورانتہا پسندی کے مسئلے پر متفق ہے۔ ریاست بھی اپنی ذمے داریوںسے پوری طرح آگاہ ہے اورانھیں بطریق احسن نبھانے کی کوشش کررہی ہے۔




آئیے اس عزم کا اعادہ کریں کہ ہم آپس کے اختلافات بھُلا کر ملک کی ترقی ، ملتِ اسلامیہ کی سلامتی اور دین اسلام کی سربلندی کے لیے اپنی توانائیاں وقف کریں گے اور دنیا کے سامنے اسلام کا حقیقی نمونہ پیش کریں گے۔ انھوںنے کانفرنس میں پیش کی گئی تجاویز پر مناسب غور کا یقین دلایا۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جے یوآئی(س) کے سربراہ مولاناسمیع الحق نے کہاکہ ہمارے درمیان فرقہ واریت نہیں، اختلاف رائے ہے جسے علمی مباحث کے ذریعے ختم کیا جاسکتا ہے۔ مفتی منیب الرحمٰن نے کہاکہ حکومت امن وامان کی صورتحال کو خراب کرنے والوںکو کیفرکردار تک پہنچائے۔ سینیٹرپروفیسر ساجدمیر نے کہاکہ ایسے تمام لٹریچر کو ختم کر دینا چاہیے جو نفرت اور دل آزاری کا باعث بنتا ہو۔ علامہ ساجدنقوی نے کہاکہ ملی یکجہتی کونسل اورمجلس وحدت عمل کاتمام مکاتب فکر کے علماکے دستخط سے منظورہونے والے اعلامیے پرعمل کرکے فرقہ وارانہ انتہاپسندی کا تدارک کیا جا سکتاہے۔

ناظم اعلیٰ وفاق المدارس عربیہ اسلامیہ حنیف جالندھری نے کہاکہ اسلام اورپاکستان ہمارے 2ہی شناختی حوالے ہیں۔ چیئرمین نظریہ پاکستان کونسل (ٹرسٹ) اسلام آباد زاہدملک نے کہا کہ سرکاردوعالم کے پیغام کی روح امن واتحاد ہے۔ جے یو پی (نورانی) کے سربراہ شاہ اویس نورانی نے کہاکہ برداشت اور رواداری کے جذبات کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ پاکستان علماکونسل کے صدر طاہراشرفی نے کہا کہ نظریہ پاکستان کونسل کی طرز پر قومی یکجہتی کونسل بنائی جائے۔ علامہ قاضی نیازحسین نقوی نے کہا کہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ شیعہ سنی لڑائی نہیں بلکہ ایک سازش ہے جس کا سدباب ہونا چاہیے۔ انیق احمدنے کہاکہ ہمارا مقصد تلاش حق، اعلان حق اور نفاذحق ہونا چاہیے۔ صاحبزادہ ڈاکٹر ساجدالرحمن نے کہا کہ اقوام کی فکری آبیاری کیلیے درسگاہوںمیں تعلیمی نصاب کی درستی کی ضرورت ہے۔ آئی این پی کے مطابق صدرممنون سے حافظ طاہراشرفی نے ملاقات کی اوربین المذاہب وبین المسالک ہم آہنگی کیلیے 15 نکاتی ضابطہ اخلاق پیش کیااور اسے قانونی شکل دینے کامطالبہ کیا۔

Recommended Stories

Load Next Story