لاپتہ افراد کا مسئلہ حل کرنا ہماری ذمے داری ہے خواجہ آصف
جلدقانون سازی کرلی جائے گی، میری وزارت میں کوئی مداخلت نہیں کرتا، انٹرویو
وفاقی وزیرپانی بجلی ودفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ لاپتہ افراد کا مسئلہ حل کرنا ہماری ذمے داری ہے اور بہت جلد اس سلسلے میں قانون سازی بھی کرلی جائے گی۔
لوگوں کو لاپتہ کرنا ماورا ئے آئین اقدام ہے اور کوئی مہذب معاشرہ اس کی اجازت نہیں دیتا۔ اپنے ایک انٹرویو میں خواجہ آصف نے کہا کہ لاپتہ افراد میں سے 5 افراد ایسے ہیں جن کے ہم انتہائی قریب پہنچ چکے ہیںکہ وہ کہاں ہیں اور کیا کر رہے ہیں اس حوالے سے تمام حقائق جلدسامنے آ جائیں گے، ان میں سے کچھ افراد ایسے بھی ہیں جو ملک چھوڑ کر افغانستان جا چکے ہیں اور 8،9 ایسے بھی ہیں جن کے بارے میں کوئی سراغ نہیں مل رہا۔
ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف نے 12 اکتوبر 1999 کو آئین توڑ کر ملک کو مسائل کا شکار کیا، لاپتہ افراد سمیت بہت سے معاملات کی بنیادی وجہ پرویز مشرف کا یہ غیر آئینی اقدام ہے۔ انھوں نے کہا کہ ملک میں فوج کی سوچ واضح طور پر تبدیل ہو چکی ہے،گزشتہ 5 سال کے دوران افواج نے جمہوریت کے خلاف خود کوئی سازش کی اور نہ ہی سیاستدانوں سے مل کر سیاست کی گئی۔ انھوں نے کہا کہ میری وزارت میں کوئی مداخلت نہیں کررہا۔
لوگوں کو لاپتہ کرنا ماورا ئے آئین اقدام ہے اور کوئی مہذب معاشرہ اس کی اجازت نہیں دیتا۔ اپنے ایک انٹرویو میں خواجہ آصف نے کہا کہ لاپتہ افراد میں سے 5 افراد ایسے ہیں جن کے ہم انتہائی قریب پہنچ چکے ہیںکہ وہ کہاں ہیں اور کیا کر رہے ہیں اس حوالے سے تمام حقائق جلدسامنے آ جائیں گے، ان میں سے کچھ افراد ایسے بھی ہیں جو ملک چھوڑ کر افغانستان جا چکے ہیں اور 8،9 ایسے بھی ہیں جن کے بارے میں کوئی سراغ نہیں مل رہا۔
ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف نے 12 اکتوبر 1999 کو آئین توڑ کر ملک کو مسائل کا شکار کیا، لاپتہ افراد سمیت بہت سے معاملات کی بنیادی وجہ پرویز مشرف کا یہ غیر آئینی اقدام ہے۔ انھوں نے کہا کہ ملک میں فوج کی سوچ واضح طور پر تبدیل ہو چکی ہے،گزشتہ 5 سال کے دوران افواج نے جمہوریت کے خلاف خود کوئی سازش کی اور نہ ہی سیاستدانوں سے مل کر سیاست کی گئی۔ انھوں نے کہا کہ میری وزارت میں کوئی مداخلت نہیں کررہا۔