پی ایس ایل کی کارکردگی پر ٹیم سلیکشن مسترد
قومی ٹیم کی نمائندگی کے لیے ڈومیسٹک کرکٹ کوترجیح دیں،کامران
وکٹ کیپر بیٹسمین کامران اکمل نے پی ایس ایل کی کارکردگی پر ٹیم سلیکشن کو مسترد کر دیا۔
ان کے مطابق لیگ ٹیلنٹ سامنے لانے کا اچھا پلیٹ فارم ضرور ہے مگر قومی ٹیم کی نمائندگی کے وقت ڈومیسٹک کرکٹ کی کارکردگی ہی ترجیح ہونا چاہیے۔
پاکستان کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ www.cricketpakistan.com.pk کو انٹرویو میں کامران اکمل نے کہا کہ 5 سال سے ڈومیسٹک کرکٹ میں اچھی پرفارمنس کے باوجود مجھے منتخب نہیں کیا جا رہا، بطور بیٹسمین بھی میری ٹیسٹ اور ٹی ٹوئنٹی ٹیم میں جگہ بنتی ہے، ماضی میں کوچز مجھے پسند نہیں کرتے تھے اس لیے باہر رکھا۔
ان کا موقف تھا کہ عمر اکمل کو درست طریقے سے ہینڈل نہیں کیا جا رہا۔ انھوں نے کہا کہ انضمام الحق نے بطور کپتان جس طرح شعیب اختر، محمد آصف اور شاہد آفریدی سے کام لیا اسی طرح موجودہ انتظامیہ کو بھی عمر اکمل کو سنبھالنا چاہیے۔
آف دی فیلڈ ایشوز پاکستانی کرکٹ میں نئی بات نہیں، عمر میں بھی کچھ خامیاں ہوں گی لیکن کسی نے پیار سے سمجھانا نہیں چاہا،کوچ اور کپتان کو علم ہونا چاہیے کہ ایسے باصلاحیت کھلاڑی کو کیسے ڈیل کرنا ہے۔کامران اکمل نے انگلینڈ جانے والی ٹیم کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔
ان کے مطابق لیگ ٹیلنٹ سامنے لانے کا اچھا پلیٹ فارم ضرور ہے مگر قومی ٹیم کی نمائندگی کے وقت ڈومیسٹک کرکٹ کی کارکردگی ہی ترجیح ہونا چاہیے۔
پاکستان کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ www.cricketpakistan.com.pk کو انٹرویو میں کامران اکمل نے کہا کہ 5 سال سے ڈومیسٹک کرکٹ میں اچھی پرفارمنس کے باوجود مجھے منتخب نہیں کیا جا رہا، بطور بیٹسمین بھی میری ٹیسٹ اور ٹی ٹوئنٹی ٹیم میں جگہ بنتی ہے، ماضی میں کوچز مجھے پسند نہیں کرتے تھے اس لیے باہر رکھا۔
ان کا موقف تھا کہ عمر اکمل کو درست طریقے سے ہینڈل نہیں کیا جا رہا۔ انھوں نے کہا کہ انضمام الحق نے بطور کپتان جس طرح شعیب اختر، محمد آصف اور شاہد آفریدی سے کام لیا اسی طرح موجودہ انتظامیہ کو بھی عمر اکمل کو سنبھالنا چاہیے۔
آف دی فیلڈ ایشوز پاکستانی کرکٹ میں نئی بات نہیں، عمر میں بھی کچھ خامیاں ہوں گی لیکن کسی نے پیار سے سمجھانا نہیں چاہا،کوچ اور کپتان کو علم ہونا چاہیے کہ ایسے باصلاحیت کھلاڑی کو کیسے ڈیل کرنا ہے۔کامران اکمل نے انگلینڈ جانے والی ٹیم کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔