
ڈاکٹر شیریں مزاریں نے اس افسوسناک واقعے کے سامنے آنےکے بعد ٹوئٹر پر کہا کہ تعلیمی اداروں خاص طور پر لاہور کے دو نجی تعلیمی اداروں میں نوجوان لڑکیوں اور خواتین کو ہراساں کیے جانے کے سنگین الزامات کا نوٹس لے لیا ہے۔
شیریں مزاری نےمزید کہا کہ انسانی حقوق کی وزارت کی ہیلپ لائن 1099 اس طرح کے واقعات کی شکایات اور مدد کے لیے دستیاب ہے۔ اس معاملے پر علاقائی دفتر کو آگاہ کردیا گیا ہے۔
Have taken note of serious harassment allegations of young girls and women at educational institutions - most recently at two premier private institutions in Lahore. MOHR helpline 1099 is available for complaints & for help. Our regional offices have been alerted on this issue.
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) June 29, 2020
واضح رہے کہ لاہور گرام اسکول کے اساتذہ پر متعدد طالبات نے مختلف سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر ہراسانی کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ مرد استاد ان طالبات کو مبینہ طور پر فحش تصاویر اور پیغامات بھیجتے تھے اور کلاس میں غیر اخلاقی حرکات کرتے تھے۔ اسکول انتظامیہ اور خواتین اساتذہ کو شکایت کی لیکن انہوں نے کوئی کارروائی نہیں کی۔
دوسری طرف اسکول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ طالبات کی جانب سے ہراسانی کے الزامات سامنے آنے کے بعد 3 اساتذہ کو عہدے سے برطرف کردیا گیا ہے۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔