حکومت کے پاس جادو کی چھڑی نہیں کہ کراچی کے حالات ایک دن میں ٹھیک ہوجائیں قائم علی شاہ
آصف زرداری کے خلاف قائم کئے گئے مقدمات جعلی ہیں اس سلسلے میں سپریم کورٹ فیصلہ دے چکی ہے، وزیراعلیٰ سندھ
وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ حکومت کے پاس جادو کی چھڑی نہیں کہ کراچی کے حالات ایک دن میں ٹھیک ہوجائیں۔
سکھرایئرپورت پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کے خلاف قائم کئے گئے مقدمات جعلی ہیں اس سلسلے میں سپریم کورٹ فیصلہ دے چکی ہے کہ بینظیر بھٹو اور سابق صدر پر درج مقدمات بدنیتی پر مبنی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب تک بلوچستان کے علاوہ دیگر صوبوں میں بلدیاتی انتخابات نہیں ہوئے اور بلوچستان میں جس طرح کے انتخابات ہوئے اس پر تبصرہ نہیں کریں گے، سندھ حکومت شفاف اور غیرجانبدار بلدیاتی انتخابات کرانا چاہتی ہے، اس سلسلے میں صوبائی حکومت سمجھتی ہے کہ بلدیاتی انتخابات مارچ میں ہونے چاہئیں لیکن اس کا اختیار الیکشن کمیشن کے پاس ہے۔
قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ کراچی میں امن کے لئے پولیس اور رینجرز کا بلا امتیاز ٹارگٹڈ آپریشن جاری ہے، حالات بہتر ہونے ميں وقت لگے گا، ان کے پاس جادو کی چھڑی نہیں کہ ایک دن میں امن قائم ہوجائے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی جانب سے یوتھ لون اسکیم پر کسی بھی قسم کا تبصرہ قبل از وقت ہوگا کیونکہ اس نے اب تک کام شروع نہیں کیا ، عوام کے استفادے پر ہی اس بارے میں کچھ کہا جاسکتا ہے۔
سکھرایئرپورت پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کے خلاف قائم کئے گئے مقدمات جعلی ہیں اس سلسلے میں سپریم کورٹ فیصلہ دے چکی ہے کہ بینظیر بھٹو اور سابق صدر پر درج مقدمات بدنیتی پر مبنی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب تک بلوچستان کے علاوہ دیگر صوبوں میں بلدیاتی انتخابات نہیں ہوئے اور بلوچستان میں جس طرح کے انتخابات ہوئے اس پر تبصرہ نہیں کریں گے، سندھ حکومت شفاف اور غیرجانبدار بلدیاتی انتخابات کرانا چاہتی ہے، اس سلسلے میں صوبائی حکومت سمجھتی ہے کہ بلدیاتی انتخابات مارچ میں ہونے چاہئیں لیکن اس کا اختیار الیکشن کمیشن کے پاس ہے۔
قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ کراچی میں امن کے لئے پولیس اور رینجرز کا بلا امتیاز ٹارگٹڈ آپریشن جاری ہے، حالات بہتر ہونے ميں وقت لگے گا، ان کے پاس جادو کی چھڑی نہیں کہ ایک دن میں امن قائم ہوجائے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی جانب سے یوتھ لون اسکیم پر کسی بھی قسم کا تبصرہ قبل از وقت ہوگا کیونکہ اس نے اب تک کام شروع نہیں کیا ، عوام کے استفادے پر ہی اس بارے میں کچھ کہا جاسکتا ہے۔